0
Tuesday 12 Feb 2019 08:17

گھسیانی بلی کھمبا نوچے

گھسیانی بلی کھمبا نوچے
اداریہ
ایران کے غیور اور فہیم عوام نے ایک بار پھر اپنے انقلاب اسلامی، حکومت اور بابصیرت قیادت سے قلبی وابستگی اور بھرپور یکجہتی کا اعلان کیا ہے۔ ایک ہزار سے زائد بڑے شہروں اور دس ہزار کے قریب قریوں اور قصبوں میں عوام نے انقلاب کی چالیسویں سالگرہ کی بے مثال ریلیوں میں شرکت کرکے ایک بار پھر دشمن کو مایوس کر دیا۔ برف و باراں اور سخت سردی میں چند ماہ کے نوزاد سے لے کر اسی سالہ بوڑھے شہری کی شرکت عالمی میڈیا اور وائٹ ہائوس کے مکینوں کو بے چین و بے تاب نہ کرے تو کیا کرے۔ چالسیویں سالگرہ کے عوامی اجتماعات دیکھ کر انقلاب دشمن عناصر اپنے زخم چاٹ رہے ہیں اور ایک بار پھر اپنا غم مٹانے کے لیے اسلامی انقلاب، ایرانی نظام اور درد مند قیادت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ چالیسویں جشن انقلاب میں عوام کی بھرپور شرکت کی خبریں آتے ہی دوستوں اور دشمنوں کی ٹوئیٹ میسجز کی بارش شروع ہو گئی، انقلاب اسلامی کے حامی محبتوں اور عقیدتوں کا پیغام دے رہے ہیں جبکہ اسلام و انقلاب کے ازلی دشمن امریکی اور اسرائیلی حکام دل کھول کر ایرانی قیادت اور ایرانی عوام کو تنقید کا نشانہ بنا کر اپنی قسمت کو کوس رہے ہیں۔

تاجر پیشہ لاابالی امریکی صدر ڈونلڈ غصے سے پاگل ہوگیا ہے، اس نے اپنے منصب اور حیثیت کا ذرا برابر خیال نہ رکھتے ہوئے انتہائی غیر پارلیمانی انداز میں فارسی اور انگریزی زبانوں میں اپنے ٹوئیٹ پیغام میں کہا ہے کہ ایران برائی اور دہشت گردی کا عامل ہے، رنج دیدہ ایرانی عوام مدتوں سے ایک شائستہ اور روشن مستقبل کے خواہاں ہیں۔ صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی ٹرمپ کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہا ہے کہ انقلاب کا یہ جشن آخری جشن ہوگا۔ غاصب صہیونی حکومت کے وزیراعظم نے ایک بار پھر ایران کو علاقے میں عدم استحکام کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے اپنے ٹوئیٹ اور ویڈیو پیغام میں ایران کو شکست خوردہ قرار دیتے ہوئے ایران میں بدامنی اور انتشار پھیلانے کی حمایت کی ہے۔ اسلامی انقلاب کی چالیسویں سالگرہ سے پہلے بھی مذکورہ تمام امریکی اور اسرائیلی حکام نے ایران کے اسلامی انقلاب کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے اس انقلاب کے خاتمے اور چالیسویں سالگرہ نصیب نہ ہونے کے بے بنیاد دعوے کئے تھے، اب ان کے حالیہ بیانات کو دیکھ کر بس یہی کہا جا سکتا ہے کہ"گھسیانی بلی کھمبا نوچے"
خبر کا کوڈ : 777482
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش