0
Tuesday 19 Feb 2019 10:39

محکمہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر پی ٹی آئی شدید خوف میں مبتلا

محکمہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر پی ٹی آئی شدید خوف میں مبتلا
رپورٹ: ایس علی حیدر

قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا کی جانب سے ڈائریکٹر آثار قدیمہ ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری کے بعد نیب شدید تنقید کی زد میں آئی ہے۔ ان کی گرفتاری پر وزیراعظم عمران خان، وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان اور پاکستان تحریک انصاف کی قیادت سمیت بعض وفاقی اور صوبائی وزراء نے قومی احتساب بیورو کو نشانے پر رکھ لیا ہے۔ وزیراعظم اور وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کی کڑی تنقید کے بعد قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے گرفتار ملزم ڈائریکٹر آثار قدیمہ ڈاکٹر عبدالصمد کو ریکارڈ سمیت ان کے سامنے ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں پیش کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر اپنے موقف میں دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سنسکرت میں پی ایچ ڈی کرنے والی ایشیاء کی پہلی شخصیت ہیں، ان کی گرفتاری شرمناک ہے۔ وزیراعلٰی محمود خان نے دورہ سوات کے موقع پر مختلف تقاریب سے خطاب کے دوران موقف اپنایا کہ خیبر پختونخوا میں نیب کی کارروائی افسوسناک ہے، نیب نے ڈائریکٹر میوزیم عبدالصمد پر ہاتھ ڈال کر اچھا نہیں کیا۔

ایک جانب سے ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر ہر طرف سے کڑی تنقید ہو رہی ہے تو دوسری جانب قومی احتساب بیورو نے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک، صوبائی اسمبلی کے اسپیکر مشتاق احمد غنی اور سابق چیف سیکرٹری امجد علی خان کے خلاف انکوائری شروع کی ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں اور اپوزیشن جماعتوں نے ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ زیر حراست ملزم حکمران جماعت کے بڑوں کے فرنٹ مین ہیں، اس لئے ان کی گرفتاری پر نیب پر کڑی تنقید ہورہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے پشاور کے سینئر صحافی کے ٹویٹ کی بنیاد پر اپنے ٹویٹ میں نیب پر تنقید کے دوران موقف اپنایا کہ ڈاکٹر عبدالصمد ایشیاء کی پہلی شخصیت ہے جنہوں نے سنسکرت میں پی ایچ ڈی کرلی ہے، حالانکہ ڈاکٹر عبدالصمد نے سنسکرت میں نہیں بلکہ ایمر جنس آف ہندوازم ان گندهارا کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ہے۔ عجیب و غریب بات یہ ہے کہ پشاور کی ایک تاجر تنظیم "تاجر انصاف اتحاد" ڈسٹرکٹ پشاور کی جانب سے گھنٹہ گھر اور دوسرے مقامات پر بینرز آویزاں کئے گئے، جن پر ڈاکٹر عبدالصمد کے حق میں نعرے درج ہیں۔ ان پر انکی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے، حالانکہ اس تنظیم کے سربراہ افغانی ہیں، ان کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ ہے۔

قومی احتساب بیورور کی جانب سے پنجاب کے سینئر وزیر عبدالعلیم خان کی گرفتاری پر وزیراعظم عمران خان، وزراء اعلٰی، وفاقی وزراء اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے وہ شدید ردعمل سامنے نہیں آیا جو ردعمل ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر سامنے آیا ہے۔ حالانکہ عبدالعلیم خان پاکستان تحریک انصاف کی اعلٰی قیادت میں شمار کئے جاتے ہیں، ان کی حیثیت اور سیاسی قد ڈاکٹر عبدالصمد سے کئی گنا بڑا ہے۔ ڈاکٹر عبدالصمد کو 14 فروری 2019ء کو نیب خیبر پختونخوا نے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتار کیا ہے، ان پر غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔ وزیراعظم اور وزیراعلٰی سمیت وفاقی و صوبائی وزراء کی ڈاکٹر عبدالصمد سے ہمدردی نہیں، دراصل انکی ہمدردی اُن کیلئے ہے جن کے خلاف ڈاکٹر عبدالصمد متوقع طور وعدہ معاف گواہ بنے والے ہیں، کیونکہ اِن کے کہنے پر ڈاکٹر عبدالصمد نے غیر قانونی کام کئے ہیں اور اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے، ان کی بھی گرفتاری کی توقع کی جارہی ہے جن کی گرفتاریاں متوقع ہیں وہ وزیراعظم کے دست راست ہیں، اگر ان پر ہاتھ ڈالا گیا تو فواد حسن فواد کی گرفتاری کی یاد تازہ ہوجائے گی۔

ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری کے بعد کئی دیگر کی گرفتاریوں کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ اگر قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کسی دباؤ میں آکر ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر یوٹرن لیا تو اس سے نیب کی ساکھ بری طرح متاثر ہوگی۔ ایک جانب ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے تو دوسری جانب سابق وزیراعلٰی کی حیثیت سے وزیر دفاع پرویز خٹک، وفاقی سیکرٹری امجد علی کی بحیثیت سابق چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا اور موجودہ اسپیکر مشتاق احمد غنی کی کرپشن کی فائلیں کُھل گئیں۔ نیب نے ان کے خلاف انکوائری کا آغاز کر دیا ہے جس کے ساتھ حکمرانوں کی پریشانیاں اور مشکلات بڑھنے لگیں ہیں۔ دوسروں کیلئے کنواں کھودنے والے خود اس کنویں میں گرنے والے ہیں۔ ڈاکٹر عبدالصمد پر سنگین نوعیت کے الزامات ہیں جن میں ان کی مدد اعلٰی شخصیات نے کی ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی متوقع گرفتاری کے خوف سے وزیراعظم اور وزیراعلٰی کا کندھا استعمال کرنے لگے ہیں اور ان کے کندھوں پر بندوق رکھ کر اپنے آپ کو بچانے میں مصروف ہیں۔
خبر کا کوڈ : 778627
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش