0
Tuesday 26 Feb 2019 07:59

عرب دنیا کا ہیرو

عرب دنیا کا ہیرو
اداریہ
ایک ایسے وقت جب عرب دنیا میں امریکہ اور اسرائیل سے غلامانہ تعلقات استوار کرنے میں دوڑ لگی ہوئی ہے، شام کا صدر بشار الاسد امریکہ، سعودی عرب، یورپ اور خطے کے بعض دیگر ممالک کی سازشوں کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑا ہوا ہے۔ سعودی شہزادہ جو پیڑو ڈالر کے بل بوتے پر دوسرے ممالک میں مصنوعی مقبولیت کے حصول کے لیے لمبے چوڑے دورے کر رہا ہے، اس کے اپنے ملک میں ریاست پر اس کی گرفت کی صورتحال یہ ہے کہ امریکہ کھلم کھلا سعودی عرب کے حکمرانوں کو دودھ دینے والی گائے سے تعبیر کرتے ہوئے یہ دھمکی دے رہا ہے کہ اگر ہم تمھاری مدد نہ کریں تو تمھاری حکومت زیادہ دیر قائم نہ رہ سکے گی اور سعودی عرب بھی فارسی بولنے لگے گا۔ بن سلمان ہو یا سلمان بن عبدالعزیز ہو، امریکی یساکھیوں کے سہارے اقتدار کے ایوانوں پر مسلط ہیں۔ آج آل سعود مخالفت کا معمولی جھونکا آل سعود کے اقتدار کو سوکھے پتوں کی طرح بکھیر سکتا ہے۔ اس کے مقابلے میں شام کے قانونی صدر بشار الاسد گذشتہ سات آٹھ برسوں سے اسّی سے زائد ممالک سے آئے دہشت گردوں اور دہشت گردوں کے نام نہاد مخالف امریکی اتحاد کے خلاف نبرد آزما ہیں۔

شام میں قائم جہوریت کو مثالی جمہوریت نہیں قرار دیا جا سکتا، لیکن آل سعود، آل خلیفہ اور عرب دنیا پر مسلط دیگر حکمرانوں کا انداز سیاست دیکھیں اور اس کا شام سے موازنہ کریں تو شام کی جمہوریت عرب دنیا کے ان ممالک سے کئی درجہ بہتر ہے۔ پارلیمانی انتخابات ہوتے ہیں، صدر کا انتخاب عوام کرتے ہیں۔ شام کے حکومتی فیصلوں کے لیے کابینہ اور مشاورتی کونسلوں کا تصور موجود ہے۔ عوام بشار الاسد کو اپنا لیڈر سمجھتی ہے اور کئی برسوں کی جنگی مشکلات کے باوجود بشار الاسد کے ساتھ کھڑی ہے۔ صدر بشار الاسد کے عوامی ہونے اور عوام میں گھل مل کر زندگی بسر کرنے کے متعدد صوتی و تصویری ثبوت موجود ہیں اور سب سے بڑھ کر بشار الاسد اسلامی مقاومت کے بلاک کے ساتھ کھڑا ہے اور تمام تر داخلی اور خارجی مشکلات کے باوجود غاصب صہیونی حکومت کے سامنے ڈٹا ہوا ہے۔

بشار الاسد ایسے عالم مِیں اسرائیل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر رہا ہے کہ سعودی عرب سمیت فلسطینی کاز کا نعرہ لگانے والے تمام عرب ممالک نیتن یاہو کے سامنے سرتسلیم خم کئے ہوئے ہیں۔ افسوس تو اس بات کا ہے کہ پاکستان جیسی نظریاتی ریاست میں بھی سعودی پیٹرو ڈالر کے نیتجے میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سرگوشیاں اب زبان زد خاص و عام ہو رہی ہیں۔ بشار الاسد کی انہی خوبیوں کی وجہ سے ایران کے دورے پر آئے بشار الاسد کو رہبر انقلاب اسلامی نے مخاطب کرکے کہا ہے کہ آپ نے جس استقامت کا مظاہرہ کیا ہے، اس سے آپ عرب دنیا میں ایک ہیرو اور فاتح بن گئے ہیں اور علاقے میں استقامتی محاذ کو آپ کی وجہ سے مزید طاقت اور عزت ملی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے مستقبل میں ہر طرح کی سازشوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران شام کی حکومت اور عوام کی حمایت اور مدد کو استقامتی و مزاحمتی محاذ کی مدد سمجھتے ہوئے اس پر فخر کرتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 780136
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش