1
Wednesday 3 Apr 2019 09:20

اقتصادی جنگ سے اقتصادی دہشتگردی تک

اقتصادی جنگ سے اقتصادی دہشتگردی تک
اداریہ
گذشتہ دن یہ خبر پڑھ کر حیرانی ہوئی کہ امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران میں سیلاب زدہ علاقوں کیلئے مالی امداد کی ترسیل کے حوالے سے عالمی ریڈ کراس کمیٹی اور ایران کے ہلال احمر ادارے کی مدد پر تیار ہے۔ اس خبر پر بعض امریکہ نواز انسانی حقوق نامی مافیا نے بھی امریکہ کی انسانی ہمدردی کے گن گانا شروع ہی کئے تھے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں امریکی ہم منصب مائیک پمپئو کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا۔ محمد جواد ظریف نے امریکی ہم منصب مائیک پمپئو کے ان دعوؤں کے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ من گھرٹ خبر ہے کہ امریکی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا ملک ایران میں سیلاب زدہ علاقوں کیلئے مالی امداد کی ترسیل کے حوالے سے عالمی ریڈ کراس کمیٹی اور ہلال احمر ادارے کی مدد پر تیار ہے، حالانکہ امریکہ اچھی طرح جانتا ہے اور حقیقت بھی یہ ہے کہ ایران کا ہلال احمر کا ادارہ، امریکی پابندیوں کی وجہ سے ملک سے باہر کوئی بھی مالی امداد وصول نہیں کرسکتا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹر پیغام کے ذریعے ایران میں سیلاب زدہ علاقوں کیلئے واشنگٹن کی جانب سے عالمی ریڈ کراس کمیٹی اور ہلال احمر کی مدد کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ امریکہ کو ایران کیخلاف اقتصادی دہشتگردی کی ذمہ داری تسلیم کرنی چاہیئے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اس سے پہلے بھی اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہہ چکے ہیں کہ ایران کے خلاف شدید دباؤ ڈالنے کی امریکی پالیسی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 اور عالمی عدالت انصاف کی رائے کی کھلی خلاف ورزی نیز امریکہ ایران میں سیلاب زدہ علاقوں میں ہلال احمر کے ادارے کی جانب سے امدادی کارروائیوں میں رکاوٹوں کا بھی ذمہ دار ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران کے خلاف عائد کی گئی پابندیوں میں سے ایک امدادی ہیلی کاپٹرز ہیں، جن کی سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کیلئے ضرورت ہے، جس میں حالیہ امریکی پابندیاں حائل ہیں، اس لئے یہ کوئی اقتصادی جنگ نہیں بلکہ اقتصادی دہشتگردی ہے۔

اس سے پہلے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای سمیت اعلیٰ ایرانی حکام امریکہ کو ہر طرح کی دہشتگردی کا ذمہ دار قرار دے چکے ہیں۔ ایران کے صدر نے تو اپنے کابینہ کے باقاعدہ اجلاس میں ایران کے مقابلے میں امریکا کی مسلسل شکستوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت جب امریکا بین الاقوامی قوانین کے برخلاف کسی ملک کے ساتھ تعاون کرنے کی وجہ سے بینکوں اور کمپنیوں کو دھمکیاں دے رہا ہے تو یہ یقینی طور پر ایک اقتصادی دہشت گردی ہے۔ یہ ایک مسلمہ امر ہے کہ امریکہ نے انقلاب کی کامیابی سے لیکر آج تک ایران کے خلاف ہر طرح کا ہتھکنڈہ استعمال کیا ہے، جس میں دہشتگردی بھی شامل رہی ہے۔ امریکی تھنک ٹینک مذہبی اور ایم کے او کی دہشتگردی کے بعد اب اقتصادی جنگ سے اقتصادی دہشتگردی پر اتر آئے ہیں، اس میں بھی امریکہ اور اس کے حواریوں کو شرمندگی کا منہ دیکھنا پڑے گا، لیکن امریکہ کے ان اقدامات سے انسانی حقوق کے ان نام نہاد علمبرداروں کا بھی حقیقی چہرہ نے نقاب ہو جائیگا، جو اب بھی امریکہ اور مغرب کو انسانی حقوق کا چیمپئین تصور کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 786627
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش