0
Monday 22 Apr 2019 15:39

تبلیغ دین، رکاوٹیں اور راہ حل کے عنوان سے ایک روزہ تعلیمی و تربیتی ورکشاپ

تبلیغ دین، رکاوٹیں اور راہ حل کے عنوان سے ایک روزہ تعلیمی و تربیتی ورکشاپ
رپورٹ: ڈاکٹر ندیم عباس

جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ شعبہ تبلیغات کے زیر اہتمام جامعۃ الکوثر اسلام آباد کے آڈیٹوریم میں ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس ورکشاپ میں راولپنڈی اسلام آباد کے دینی اداروں کے طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ماہ رمضان کی آمد آمد ہے، اس ماہ میں لوگ دین کی طرف متوجہ ہوتے ہیں، ایسے میں دینی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی دین کی طرف رہنمائی کریں۔ بہتر انداز میں رہنمائی کی تربیت کے لیے اس ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ ورکشاپ دو نشستوں پر مشتمل تھی۔ پہلی نشست کا آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا، جس کے بعد نعت رسول مقبول پڑھی گئی۔ طلباء و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ شعبہ آموزش کے مسئول ڈاکٹر محمد اعجاز نگری نے کہا کہ تبلیغ دین ایک بنیادی ذمہ داری ہے، ضروری ہے کہ ہم اس کے لیے آمادہ ہو کر معاشرے میں جائیں، اس سے ہماری تبلیغ زیادہ موثر ہوگی۔ معروف عالم دین مولانا سجاد حسین کاظمی نے اپنے خطاب میں طلباء و طالبات کو   منابع تبلیغی سے آگاہ کیا کہ کس طرح ایک موثر گفتگو کو تیار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ بنیادی منابع سے استفادہ کریں، بہت سے لوگ سنی سنائی باتیں سٹیج پر کر دیتے ہیں، جس سے بعد میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی گفتگو کو خوبصورت اور دلنشین واقعات سے مزین کریں۔

تبلیغی جماعت کے رہنما اور معروف مبلغ حافظ صفوان محمد نے کہا کہ تبلیغ میں دوسرے کی نفی نہیں کرنی، مولانا محمد الیاس نے تبلیغی جماعت کا آغاز انتہائی کسمپرسی میں کیا، انہوں نے عام لوگوں کو تبلیغ کے کام پر لگا دیا۔ یہ بات بہت اہم ہے کہ ایک داعی کسی سے نفرت نہیں کرتا، وہ سب کے لیے قابل قبول ہوتا ہے۔ جب میوات سے تبلیغی جماعت کا آغاز ہوا تو اس وقت وہاں صورتحال یہ تھی کہ تمام مسلم شناختیں ختم ہوچکی تھیں،  کلمہ تک نہیں آتا تھا، ان پر کام کیا گیا۔ جماعت بنانے کا سلسلہ سہارنپور سے 1930ء میں شروع ہوا، اب تبلیغی جماعت سے وابستہ لوگوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ہر ماہ ایک سہ روزہ لگائیں گے، جس میں جہاں ان کی تشکیل ہوگی، وہاں دو گشت کریں گے اور مختلف مساجد میں نماز ادا کریں گے۔ ایک بات بہت اہم ہے کہ داعی اور مبلغ کوئی ایسی بات نہیں کرتا،  جو  مدمقابل کے لیے محترمات کے خلاف ہو۔ ہم گناہ گاروں سے نفرت کرتے ہیں لیکن  تبلیغ والے سکھاتے ہیں کہ جو جتنا بڑا گناہ گار ہے، وہ اتنی زیادہ توجہ کا مستحق ہے، اسی لئے تبلیغی جماعت کی برکت سے بڑے بڑے گلوگار تبدیل ہوئے۔

امام جمعہ و جماعت اسلام آباد بزرگ عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا   محمد شفاء نجفی  نے کہا کہ مبلغ کو صرف خدا سے ڈرنا چاہیئے، حدیث معصوم ہے کہ  امر بالمعروف اور نہی عن المنکر سے نہ موت پہلے آتی ہے اور نہ ہی رزق میں کمی ہوتی ہے۔ خدا کی ذات پر بھروسہ اور اعتماد کرنا چاہیئے۔ معروف مبلغ مولانا اخلاق حسین شیرازی نے کہا 90 فیصد لوگ دین مجلس سے لیتے ہیں، مبلغ کے لیے جرات اور توکل بہت ضروری ہے۔ آپ کو چاہیئے کہ نہج البلاغہ محور بنیں۔ جو بھی گفتگو کرنی ہو، محنت اور تیاری سے کریں۔ انسان کا ہدف پر ایمان ہونا چاہیئے، اللہ سے توفیق کے ساتھ ساتھ علم کا ہونا بہت ضروری ہے۔ کردار کے ذریعے تبلیغ کریں۔ ناصح بنیں، حسن اخلاق کا مظاہرہ کریں، سیرت اہلبیت اور فضائل کو لازمی بیان کریں۔

شیخ الجامعہ، مفسر قرآن علامہ محسن علی نجفی نے شرکائے ورکشاپ سے  خطاب میں کہا کہ یہ ایام ایام سعادت ہیں، امام زمانہؑ کی ولادت کے ایام ہیں۔ تمام اہل مذہب کسی منجی کے منتظر ہیں، جو آئے اور اس دنیا کو  انصاف سے بھر دے۔ کیمونسٹ لوگ جو خدا کو نہیں مانتے، وہ بھی انتظار میں ہیں، آج تو وہ بہت کمزور ہوگئے ہیں، جب ان کا عروج تھا تو وہ کہا کرتے تھے کہ ابھی ہمارا پورا نظام نافذ نہیں  ہوا، ایک وقت آئے گا جب ہمارا نظام نافذ ہوگا اور یہ طبقاتی نظام ختم ہو جائے گا۔ اس لحاظ سے دیکھا جائے تو وہ لوگ بھی منتظر ہیں۔ شیخ صاحب نے فرمایا کہ ہمارا تجربہ ہے کہ تبلیغ میں طالبات زیادہ کامیاب ہیں، ایک گھر سے ایک بچہ تعلیم کے لیے آیا، تین سال میں گھر تبدیل نہیں ہوا، ایک بچی نے تین ماہ کا کورس کیا، اس نے حلال حرام ،محرم و نامحرم کی تمیز کرا دی۔ لوگوں کا خوف تبلیغ میں بڑی رکاوٹ ہے، ایک اللہ کا خوف دل میں رکھیں، یہ باقی تمام  قسم کے خوف سے نجات دلائے گا۔ پہلی نشست کے اختتام پر جامعۃ المصطفی العالمیہ شعبہ برادران کے  طلاب کی دستار بندی بھی کی گئی۔

دوسری نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کی سعادت مولانا محمد حسین مبلغی نے حاصل کی۔ اس کے بعد منقبت پڑھی گئی۔ ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ثاقب اکبر  نے نوجوان نسل کو  تبلیغ کے لیے جدید ذرائع استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ عربی اور فارسی کی اصطلاحات یہاں کے لوگوں کے لیے سمجھنا مشکل ہے، یہاں کی مقامی مثالوں کو استعمال کریں۔ جسے آپ روشن اور واضح سمجھ رہے ہوتے ہیں، وہ عام لوگوں کے لیے واضح نہیں ہوتا۔ شعر و شاعری سے شغف رکھیں اور موقع کی مناسبت سے درست شعر پڑھیں۔ معروف محقق، کتاب شناس اور مدرس مولانا آفتاب حسین جوادی نے شیعہ علماء کی تبلیغی خدمات پر روشنی ڈالی اور سید دلدار علی غفران مآب کے قائم کردہ تبلیغی نظام کو طلبہ کے سامنے پیش کیا۔ انہوں نے علماء کی تحقیقی، تدریسی اور عوام میں تبلیغ کی خدمات پر روشنی ڈالی کہ انہوں نے مساجد، مدارس کا نظام قائم کیا اور شاہکار کتابیں لکھیں، جس کی مثال ملنا مشکل ہے۔

جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ شعبہ خواہران اسلام آباد کی پرنسپل خانم فاطمہ جعفری نے کہا کہ تبلیغ میں خواتین کا کردار بہت اہم ہے، حضرت زہراءؑ پہلی مدافعہ ولایت ہیں اور کربلا میں قربانی امام حسینؑ چھپا دی جاتی، اگر حضرت زینبؑ عالیہ کا کردار نہ ہوتا۔ ہمارا معاشرہ تحریف دین کی طرف جا رہا ہے، دین غدیر پر تمام ہوگیا تھا، اب ہماری ذمہ داری فقط پہنچانے کی ہے۔ خطابت ایک فن ہے اور یہ علم کے بغیر ادھورا ہے اور علم ایک نور ہے، جو عمل سے ملتا ہے۔ یاد رکھیں تبلیغ فقط خطابت پر منحصر نہیں ہے، اس کے دیگر ذرائع بھی ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ گروہی انداز میں کام کریں، اس کے نتائج بہت  اچھے ہیں۔

جامعۃ المصطفی العالمیہ شعبہ تبلیغات کے سربراہ مولانا انیس الحسنین نے تمام علماء، طلباء و طالبات کا شکریہ ادا کیا کہ وہ تشریف لائے اور پوری دلچسپی سے ورکشاپ میں شامل رہے۔ انہوں نے کہا تبلیغ کے موثر نہ ہونے کی ایک وجہ تیاری کے بغیر  جانا ہے، جہاں بھی موقع ملے بھرپور تیاری کے ساتھ  جائیں۔ ہمارے معاشرے میں معصوم کا کلام نہیں پیس کیا جاتا، جو تاثیر معصوم کے کلام میں ہے، وہ کسی اور چیز میں نہیں ہے۔ ایک بات کا خیال رکھیں کہ ہر چیز میں اعتدال اور میانہ روی کا رویہ اپنائیں۔ کسی کی اہانت نہ کریں اور ایک اہم بات یہ ہے کہ متون کو غلط نہ پڑھیں بلکہ درست پڑھیں۔ راولپنڈی اسلام آباد کے سات مدارس کی خواہران و برادران کو اپنے اپنے ادارہ میں بہترین کارکردگی کی بنیاد پر مبلغ یا مبلغہ مثالی کا اعزاز دیا گیا۔ ان تمام برادران و خواہران نے اپنے تبلیغی تجربات کو دیگر طلباء و طالبات کے سامنے پیش کیا۔ ان تمام طلباء و طالبات کو انعامی شیلڈز سے نوازا گیا۔ اسی طرح جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ شعبہ برادران میں ادارہ اور کلاسز میں پوزیشنز حاصل کرنے والے  طلاب کو بھی مہمانوں کے ہاتھوں انعامات سے نوازا گیا۔ دعائے امام زمانہ کے ساتھ  دوسری نشست کا اختتام ہوا۔
خبر کا کوڈ : 790069
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش