QR CodeQR Code

مقاومت کے میزائل اور سید حسن نصراللہ کا خطاب

5 May 2019 08:35

قابل افسوس نکتہ یہ ہے کہ صہیونی حکومت نے امریکہ کے تعاون سے عرب دنیا کے حکمرانوں کو فلسطینی کاز سے دور اور صہیونی ایجنڈے سے قریب کر دیا ہے۔ فلسطینی مجاہد میدان جنگ میں اسرائیل سے برسرپیکار ہیں لیکن بن سلمان اور بن زائد نیز جنرل سیسی جیسے مسلمان حکمران فلسطینی مجاہدین کی پشت پر خنجر گھونپ رہے ہیں۔


اداریہ
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اپنی حالیہ تقریر میں اس بات کا کھل کر اظہار کیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے لبنان پر حملے کی دھمکیاں گیدڑ بھبھکیوں کے علاوہ کچھ نہیں، ان کی گفتگو کا لب لباب یہ تھا کہ مقاومت پہلے سے زیادہ قوی ہے اور حزب اللہ لبنان حکومت کے ساتھ مل کر شبعا فارم اور کفر پہاڑیوں کو واپس لینے لیے آمادہ ہے۔ ایک ایسے وقت جب خطے میں مقاومت مخالف صہیونی بلاک کو شام اور عراق میں شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب اپنے زخم چاٹ رہے ہیں، سید حسن نصراللہ نے یہ کہہ کر کہ لبنان اپنے مقبوضہ علاقے واپس لینے کے لیے تیار ہے، صہیونی فوجیوں کے خوفزدہ قلب و ذہن کو مزید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ صہیونی حکومت نے سید حسن نصراللہ کے اس خطاب کے جواب میں غزہ اور بیت حانون کے زرعی علاقوں پر جنگی طیاروں سے حملہ کیا۔

فلسطین کی مقاومتی جماعتوں نے بغیر کسی وقفے کے اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں اشکلان اور اشدود پر راکٹ فائر کیے، سو سے زائد ان راکٹوں میں ایک بڑی تعداد اپنے ہدف پر گری، البتہ بعض میزائلوں کو اسرائیل کے انتہائی ترقی یافہ گنبد آئینی نے فضا ہی میں تباہ کر دیا۔ مقاومتی اور استقامتی گروہوں کی طرف سے داغے گئے ان میزائلوں نے اسرائیلیوں کی دوڑین لگا دیں اور اسرائیلی آبادیوں میں خطرے کے سائرن بج اٹھے، جس سے خوفزدہ صہیونی انڈر گرائونڈ بنکروں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔ ناقابل تسخیر ہونے کا اسرائیلی دعوی پہلے مرحلے میں حزب اللہ نے غلط ثابت کیا، اب حماس اور دوسری استقامتی جماعتیں بھی وقتاً فوقتاً اپنے وجود کا احساس دلاتی رہتی ہیں۔ امریکہ سمیت مغربی ممالک کی حمایت یافتہ غاصب صہیونی حکومت ہر آئے دن کمزور ہو رہی ہے جبکہ مقاومت اور استقامت کی حامی جماعتیں تمام تر مشکلات اور قربانیوں کے مضبوط سے مضبوط تر ہو رہی ہیں۔

البتہ قابل افسوس نکتہ یہ ہے کہ صہیونی حکومت نے امریکہ کے تعاون سے عرب دنیا کے حکمرانوں کو فلسطینی کاز سے دور اور صہیونی ایجنڈے سے قریب کر دیا ہے۔ فلسطینی مجاہد میدان جنگ میں اسرائیل سے برسرپیکار ہیں، لیکن بن سلمان اور بن زائد نیز جنرل سیسی جیسے مسلمان حکمران فلسطینی مجاہدین کی پشت پر خنجر گھونپ رہے ہیں۔ آج اگر عرب دنیا کے حکمران فلسطینی مقاومت کا کھل کر ساتھ دیتے تو اسرائیل کو اس بات کی جرات نہ ہوتی کہ وہ غزہ کا طولانی محاصرہ کرتا اور اپنی مرضی سے صہیونی کالونیوں میں اضافہ کرکے فلسطینی باشندوں کو بے گھر کرتا۔ 


خبر کا کوڈ: 792315

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/792315/مقاومت-کے-میزائل-اور-سید-حسن-نصراللہ-کا-خطاب

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org