1
Tuesday 7 May 2019 22:39

رمضان المبارک تہذیب نفس، تقویٰ الہیٰ کا حصول

رمضان المبارک تہذیب نفس، تقویٰ الہیٰ کا حصول
تحریر: ارشاد حسین ناصر
 
ماہ مبارک رمضان ایک بار پھر ہماری زندگیوں میں آن پہنچا، اس پہ ہم رب کریم کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے، اس لئے کہ یہ نیکیوں کا بحر بیکراں اور رحمتوں کی بہار کا مہینہ ہے، اس ماہ مبارک میں ہی ہم خدا کے مہمان بنتے ہیں اور یہ کسی بھی انسان کیلئے کتنا بڑا شرف ہے کہ وہ خالق و مالک کا مہمان بنے، وہ خالق و مالک جو ایک ماں سے ستر گنا زیادہ محبت کرنے والا ہے، اس ماہ میں اپنی رحمتوں کی بہار سے ہمیں لطف اٹھانے کا موقعہ دیتا ہے۔ بدبخت ہے وہ شخص جو اس ماہ مبارک کو پائے اور اپنے گناہ نہ بخشوا سکے، توبہ کے کھلے دروازے سے نہ گذر سکے، اپنی کوتاہیوں اور لغزشوں کی معافی طلب کرنے سے محروم رہے، ویسے تو بندہ مومن کیلئے لازمی ہے کہ ہر شب اپنا محاسبہ کرکے سوئے اور اپنی غلطیوں، کوتاہیوں اور گناہوں کی معافی مانگ کے سوئے، مگر یہ ایک ایسا مہینہ ہے، جس میں ہر لحظہ و لمحہ ثواب اور نیکی منہ کھولے کھڑے ہیں۔ انسان کو نیت کا ثواب ملتا ہے، انسان کو سونے کا ثواب ملتا ہے، انسان کو جاگنے کا ثواب ملتا ہے، یہ رحمتیں دریائے رحمت سے اچھل اچھل کے انسان کو موقعہ دے رہی ہیں، اب انسان کے اوپر ہے کہ وہ ان کو کس قدر پاتا ہے، کس قدر لطف اٹھاتا ہے۔ کس طرح اپنی تہذیب نفس کا ساماں کرتا ہے اور خود سازی کے اس مہینہ کو بہترین انداز میں استعمال کرتا ہے۔
 
ماہ رمضان کو نزول قرآن کی وجہ سے دیگر مہینوں پر برتری حاصل ہوئی ہے۔ خداوند عالم سورہ بقرہ میں ارشاد فرماتا ہے: "شہر رمضان الذی انزل فیہ القران ہدی للناس و بینات من الہدی و الفرقان فمن شہد منم الشہر فلیصہ..." ماہ رمضان وہ مہینہ ہے، جس میں قرآن انسانوں کی ہدایت کے لیے، ہدایت کے ثبوت پیش کرنے کے لیے اور حق کو باطل سے جدا کرنے لیے نازل ہوا، پس جو شخص ماہ رمضان کو درک کرے، اسے چاہیئے کہ اس کے روزے رکھے۔۔۔" اے لوگو اس مہینہ میں بہشت کے دروازے کھل جاتے ہیں، پس اپنے پروردگار سے چاہو کہ انہیں تمہارے اوپر بند نہ کرے اور اس مہینہ میں جہنم کے دروازے بند ہو جاتے ہیں، اپنے معبود سے کہو کہ انہیں تمہارے اوپر نہیں کھولے۔ ماہ مبارک رمضان میں بہت سی مناسبتیں ہمارے لئے رہنمائی اور تقویٰ الہیٰ کا ساماں کئے ہوئے ہیں۔ سب سے بڑھ کر قرآن مجید کا نزول یعنی شب ہائے قدر اس ماہ مبارک میں بتائی گئی ہیں، شب ہائے قدر یعنی ایسی شب جو ایک ہزار مہینوں سے افضل ہے، ایسی شب کا نصیب ہونا کس قدر بابرکت اور خوش نصیبی ہے اور یہ بھی روایات میں ملتا ہے کہ نہ صرف قرآن ماہ مبارک میں نازل ہوا ہے بلکہ دیگر آسمانی کتابیں بھی اسی مہینہ میں نازل ہوئی ہیں۔

اس کیساتھ ساتھ ولادت امام حسن مجتبیٰ کا مبارک دن یعنی پندرہ رمضان مومنین کی مسرتوں کا ساماں لئے ہوئے ہے، جبکہ اکیس رمضان کا دن جب امیرالمومنین علی ابن ابی طالب کی شہادت ہوئی، شب ضربت انیس رمضان سے لیکر روز شہادت تک ہمارے مومنین کے قلوب غم و اندوہ سے لبریز رہتے ہیں اور وصی مصطفےٰ علی مرتضیٰ کا غم پوری دنیا میں منایا جاتا ہے، رمضان المبارک کی ستائیسویں شب جہاں نزول قرآن سے مربوط ہے، وہیں پاکستان کے قیام کا اعلان بھی اسلامی مہینہ کے حساب سے اسی شب ہوا۔ امام خمینی رضوان اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق عالمی یوم القدس اسی ماہ مبارک کے آخری جمعہ کو منایا جاتا ہے، جس کا اعلان انہوں نے انقلاب اسلامی کے بعد ایران میں کیا تھا اور آج تک امت مسلمہ کے اس دیرینہ مسئلہ اور مظلوم فلسطینی مسلمانوں کی حمایت و نصرت کیلئے یہ دن منایا جاتا ہے، اس دن پوری دنیا کے حریت و آزادی کے متوالے ظلم کی ناجائز سلطنت اسرائیل کے خالف یک زبان ہو کر اس کے غاصبانہ قبضہ کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں، موجودہ رہبر معظم نے بھی اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خاتمہ کیلئے اہل فلسطین کی عملی مدد کا برملا اظہار کیا ہے اور اسرائیل کی نابودی کیلئے ہر کوشش و کاوش کی حمایت کرتے ہیں۔
 
ماہ مبارک رمضان جیسا کہ کہا گیا کہ یہ انسان ساز مہینہ سال میں ایک بار ہمارے گناہوں کی بخشش کا ساماں لیکر آتا ہے، اس ماہ میں عبادت و ریاضت، تلاوت و نماز، نوافل و دعائوں اور خداوند کریم و مہربان سے راز و نیاز کرنے کے بے بہا مواقع میسر ہیں، رحمت باری تعالیٰ ہر لحظہ بحر بیکراں بنی ہے اور بخشش و جود و سخا کے دریا چل رہے ہوتے ہیں، اس ماہ میں جہاں ہر لحضہ تقویٰ الہیٰ کے حصول کا بہترین موقعہ میسر رہتا ہے، وہیں اس ماہ میں اعتکاف کا بھی حکم صادر ہوا ہے، اعتکاف سادہ زبان میں دنیا سے بے نیاز ہو کر بارگاہ خداوندی میں وقف ہو کر وقت گذارنے کا نام ہے، اس کا حکم قرآن مجید میں آیا ہے۔ دراصل تقویٰ کو پانے کیلئے وہی راستے اور طریقے ہیں، جنہیں قرآن کریم میں صراطِ مستقیم اور سیدھا راستہ کہا گیا ہے۔ صراطِ مستقیم وہ تمام تعلیمات وحی ہیں، جو انسان کو خدا کی طرف سے اس کی ہدایت کیلئے اور خدا تک پہنچنے کیلئے عطا کی گئی ہیں۔ اس بنا پر دینی تعلیمات کے مجموعے کو تقویٰ تک دسترس کا ذریعہ قرار دیا جانا چاہیئے۔

اس سب کے باوجود مختلف اسباب کی بناء پر بعض اسلامی تعلیمات دیگر تعلیمات کی نسبت کچھ برتری اور کچھ خصوصیات رکھتی ہیں اور ان تعلیمات کیلئے زیادہ تاکید اور اصرار وارد ہوا ہے۔ منجملہ ان میں سے نماز، روزہ اور انفاق، تقویٰ تک پہنچنے کیلئے قرآن مجید میں ان کو مختصر اور بہترین اور آسان ترین راستہ قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر طریقے کہ جن پر خصوصی تاکید وارد ہوئی ہے، وہ اعتکاف ہے۔ اعتکاف اور عکوف، عربی لغت میں مواظیت اور ایک چیز یا ایک مکان پر ثابت قدم رہنے کے معنی میں ہے(لسان العرب) اور عاکف اور معتکف کا معنی اقامت گزین اور اقامت کرنے والا ہے اور قرآنِ کریم کی بعض آیات (جیسے سورہ اعراف کی آیہ نمبر١٣٨) میں بھی یہی معنی مدنظر ہے۔ شرعی اصطلاح میں اعتکاف کا معنی ہے کہ مسجد (جامع) میں قصد قربت کے ساتھ اقامت کرنا و ٹھہرنا ہے اور ساتھ ہی اس کی بعض شرائط اور احکام کی رعایت بھی کرنا ہوگا کہ ان شرائط میں سے اہم ترین روزہ اور مسجد سے بلا ضرورت خارج نہ ہوتا ہے۔
 
ماہ مبارک رمضان میں چونکہ ایک نیکی کے کئی کئی درجے ملتے ہیں، اس لئے جب ایک خرچ کرکے ستر مل رہے ہوں اور بعض شب ہائے مخصوص میں تو کئی ہزار برابر ملتا ہے تو اللہ کی دی ہوئی دولت کو اپنے جیسے دیگر انسانوں کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے خرچ کرنے سے مالک کائنات کس قدر خوش ہوتا ہے اور روزے کا حقیقی فلسفہ بھی یہی ہے کہ یہ صرف پیٹ کا روزہ نہیں بلکہ یہ جسم کے ہر اعضاء کا روزہ ہے، یہ انسان کے احساس کا روزہ ہے، دوسرے انسانوں کے بارے جو پیٹ بھر کر کھانا کھانے سے قاصر رہتے ہیں، ان کیساتھ یکجہتی، یعنی بھوک و پیاس کا احساس کرنا کہ جب آپ بھوکے یا پیاسے ہوتے ہیں تو کیا صورت بنتی ہے، یہ ایک مہینہ اگر انسان اپنے درست ادراک کے ساتھ دوسروں کی بھوک و پیاس کو محسوس کر لے تو پھر دیگر گیارہ مہینوں میں بھی ان کا احساس کرنا نہیں بھولے گا۔ اس طرح معاشرہ میں بھوک و پیاس سے سونے والوں کی تعداد کم ہو جائے گی اور خدا کا رزق رحمت بن کر خرچ کرنے والوں پہ نازل ہوتا رہیگا۔ خداوند کریم و مہربان سے دعا ہے کہ ہمیں اس ماہ مبارک میں اپنے نفس کی تہذیب کیساتھ ساتھ مظلوموں و محروموں کیلئے عملی اقدامات کرنے اور اپنے آس پاس کمزور و ستم رسیدہ افراد کی مدد کی توفیقات سے نوازے۔آمین
کرو مہربانی تم اہل زمین پر
خدا مہربان ہوگا عرشِ بریں پر
خبر کا کوڈ : 792882
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش