1
0
Friday 17 May 2019 08:22

بی ٹیم کی حشر سامانیاں

بی ٹیم کی حشر سامانیاں
اداریہ
دنیا کے ہر ملک کی طرح سیاسی و سماجی میدان میں بیک وقت مختلف لابیاں سرگرم عمل رہتی ہیں۔ ہر لابی کے پیچھے کوئی نہ کوئی بڑی قوت پوشیدہ ہوتی ہے۔ لابیاں مستقل اور ہمیشہ رہتی ہیں، لیکن افراد تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ امریکہ میں ریپبلکنز اور ڈیموکریٹس جہاں دو بڑی سیاسی جماعتیں ہیں، وہاں ان کے اندر بھی مختلف لابیاں موجود ہیں۔ امریکہ میں جب جونیئر بش کی حکومت تھی اور امریکہ نے افغانستان و عراق کو جارحیت کا نشانہ بنایا، اس وقت بش جونیئر کی ٹیم میں ایسے افراد موجود تھے، جو جنگ پسند اور ہزاروں کلومیٹر دور واقع مختلف ممالک میں مختلف بہانوں سے جارحیت کا ارتقاب کرنے کے لئے ہمیشہ کمر بستہ رہتے تھے، اس جنگ پسند ٹیم کو نئوکان یا جدید قدامت پرست گروہ کہا جاتا تھا، اس زمانے میں اس ٹیم کی سربراہی ڈک چینی کے پاس تھی۔ ڈک چینی کی ٹیم کا ایک رکن بولٹن بھی تھا، جو آج کل امریکہ کی قومی سلامتی کا مشیر ہے۔

عالمی تجزیہ نگار بولٹن کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ وہ ہر رات اس امید کے ساتھ سوتے ہیں کہ جب صبح اٹھیں گے تو ایران پر حملوں کا آغاز ہوچکا ہوگا۔ بقول شخصے آج کل وہ سوتے ہی اس لئے ہیں کہ بیداری میں نہ سہی خواب میں ہی ایران پر امریکی حملے کا نظارہ دیکھ سکیں۔ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف بھی بعض اوقات عالمی سفارتکاری میں بڑے ظریف جملے چھوڑتے ہیں۔ گذشتہ دنوں جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹر پیج پر کہا ہے کہ میں نے گذشتہ اپریل میں ہی کہہ دیا تھا کہ امریکہ کی "بی ٹیم" خطے کو ناامنی اور جنگ و جدل کی آگ میں دھکیلنے کے لئے پر تول رہی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کی بی ٹیم بولٹن کی قیادت میں سرگرم عمل ہے اور اس میں نیتن یاہو، بن سلمان اور بن زائد شامل ہیں۔ امریکہ کی یہ بی ٹیم اگرچہ جنگ کی خواہش دل میں لئے بے تاب و بے قرار ہے، لیکن جنگ کا پہلا ردعمل اس بی ٹیم کے خلاف سامنے آئے گا۔

بولٹن کی وائٹ ہاوس سے بے آبرو ہوکر نکلنے کی خبریں زبان زد خاص و عام ہیں۔ رہ گئے محمد بن سلمان و محمد بن زائد النہیان انہیں تو فجیرہ اور آرامکو کمپنی پر انصاراللہ کی معمولی "شرشریوں" نے نانی یاد دلا دی ہے اور یہ دونوں اپنے مشیروں سمیت گذشتہ چند دنوں سے خصوصی پناہ گاہوں سے باہر آنے سے پرہیز کر رہے ہیں۔ ایران سے جنگ کسی کے فائدے میں نہیں، امریکہ کی بی ٹیم جو کھیل کھیلنا چاہتی ہے، وہ آگ سے بازی کے مترادف ہے۔ اگر یہ آگ پھیل گئی تو سب سے پہلے خطے کے عرب ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے گی اور بعید نہیں کہ جنگ کی صورت میں کمزور ہونے والی ڈکٹیٹر اور آمر حکومتیں انقلابی عوام کے ہاتھوں ہمیشہ ہمیشہ کے لئے تاریخ کا حصہ بن جائیں۔
خبر کا کوڈ : 794764
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Khizar Kazmi
Pakistan
Imani qoat ki vajah sy Iran na qabl e taskhir hy
ہماری پیشکش