0
Wednesday 5 Jun 2019 11:08

پاراچنار، عیدالفطر کے قومی اور علاقائی اجتماعات

پاراچنار، عیدالفطر کے قومی اور علاقائی اجتماعات
رپورٹ: ایس این حسینی

ملک کے بیشتر علاقوں کی طرح پاکستان کے سرحدی علاقے پاراچنار میں بھی آج بدھ 5 جون کو عید سعید فطر انتہائی مذہبی جوش و جذبے سے منائی گئی۔ پاراچنار شہر سمیت اطراف میں واقع اکثر دیہات میں نماز عید ادا کی گئی، تاہم عید الفطر کا سب بڑا اجتماع پاراچنار شہر میں واقع مرکزی عید گاہ میں ہوا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ یہاں نماز عید مرکزی جامع مسجد کے پیش امام علامہ شیخ فدا حسین مظاہری کی اقتداء میں ادا کی گئی۔ نماز کے بعد عید کا خطبہ دیتے ہوئے علامہ صاحب نے کہا کہ یہ عید مسلمانوں کے لئے کئی لحاظ سے اہمیت کی حامل ہے۔ یہ کہ رمضان کے واجب 30 روزوں کے علاوہ دیگر مستحب اعمال اور عبادات صحت و سلامتی کے ساتھ ادا کرکے اللہ کی بارگاہ میں سرخرو کھڑے ہوکر بطور شکر آج نماز عید ادا کر رہے ہیں۔ دوسری بات یہ اللہ کی طرف سے عمر کی مزید مہلت پا کر اپنی اور اپنے عیال کی جانوں کیلئے زکوٰۃ فطرہ ادا کر رہے ہیں۔

اسکے علاوہ عید مسلمانوں کے آپس میں ایک ہی مقام پر اکٹھے ہونے کا باعث ہے۔ آج یہاں نیز درجنوں دیگر مقامات پر لاکھوں، بلکہ کروڑوں مسلمان اکٹھے ہوکر نماز ادا کر رہے ہیں۔ نماز سے پہلے یا بعد میں گلے مل کر ایک دوسرے سے پیار و محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ روزے رکھ کر اور رمضان کے اعمال ادا کرکے مومنین بیشک اللہ کا قرب حاصل کرنے میں کامیاب ہوچکے ہونگے، تاہم روزوں اور نمازوں سے بڑھ کر اور افضل عمل مومنین کا باہمی اتحاد ہے۔ چنانچہ مومنین کو چاہیئے کہ کسی بھی موقع پر اتحاد کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ الحمد للہ اس وقت اہلیان کرم میں اتحاد کی فضا کافی حد تک برقرار ہے، جس پر ہمیں فخر ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ مومنین کے اتحاد کو اسی طرح برقرار رکھے اور اس میں مزید اضافہ فرمائے۔

دوسری جانب پاراچنار کے دیگر مقامات پر بھی عید کے بڑے بڑے اجتماعات ہوئے۔ جن میں قباد شاہ خیل، سمیر، کنج علیزئی، نستی کوٹ، شاخ دولتخیل، شلوزان، پیواڑ، ملانہ، للمئے، بوڑکی، خرلاچی، کچکینہ، علی شاری، کڑمان، مالی خیل، ابراہیم زئی وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ قباد شاہ خیل میں تحریک حسینی کے سرپرست اعلیٰ اور سابق سینیٹر علامہ سید عابد حسین الحسینی نے نماز عید کی جماعت کرائی، نماز کے بعد خطبہ عید سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عید کئی لحاظ سے اہمیت کی حامل ہوتی ہے، ایک تو یہ کہ عید کے موقع پر لوگ ایک جگہ جمع ہوکر آپس میں گلے ملتے ہیں۔ دوسری بات یہ کہ مقامی روایت کے مطابق عید کے موقع پر تمام روٹھے ہوئے آپس میں مل کر ایک دوسرے کو مناتے ہیں۔ اسکے علاوہ عید کے موقع پر تمام مسلمان ایک مقام پر اکٹھے ہوکر نماز پڑھتے ہیں، گلے ملتے ہیں۔ ایک دوسرے کے گھروں میں جاتے ہیں۔ جس سے آپس میں محبت بڑھ جاتی ہے۔ رنجشیں اور کدورتیں ختم ہو جاتی ہیں۔ لہذا عید مسلمانوں کیلئے ایک عظیم تحفہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ عید کی ان روایات کو دیکھتے ہوئے نیز قرآن و حدیث کے دیگر سینکڑوں ارشادات کو مدنظر رکھ کر ہمیں آپس میں پیار و محبت اور اتفاق و اتحاد سے زندگی بسر کرنا چاہیئے، کیونکہ ایک متحد قوم کبھی بھی شکست نہیں کھاتی۔ انہوں نے عوام سے درمندانہ اپیل کی کہ پیار ومحبت اور اتحاد کی جو فضا ہے، اسے برقرار رکھتے ہوئے اس میں مزید اضافہ کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی الیکشن کی آمد آمد ہے۔ بیشک الیکشن لڑنے والے تمام امیدوار ہمارے بھائی ہیں، تاہم اپنے اتحاد کو الیکشن اور امیدواروں کی نذر ہرگز نہ کریں، کیونکہ الیکشن اور امیدوار ہماری قومی یگانگت سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنا ہے کہ کرم میں بہت بڑی قیمت پر اسلحہ خریدا جا رہا ہے، جو کہ ایک سازش ہے کہ اہلیان کرم کو نہتا کرکے اسے دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے۔ چنانچہ میری گزارش ہے کہ اپنا اسلحہ اپنے پاس محفوظ رکھیں، اسے کسی قیمت پر فروخت نہ کریں، بلکہ جہاں کہیں ملے، مزید اسلحہ خریدیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اسلحہ بیچنے والا مومن نہیں بلکہ دشمن کا ایجنٹ ہے۔
خبر کا کوڈ : 797938
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش