QR CodeQR Code

خطرناک دلدل میں داخلہ

6 Jun 2019 08:24

ولی امر مسلمین حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے عید فطر کے خطبے میں جہاں ایک بار پھر فلسطین کے مسئلے کو عالم اسلام کا سب سے اہم اور بنیادی مسئلہ قرار دیا ہے، وہاں سنچری ڈیل کے تناظر میں سعودی عرب اور بحرین کو متنبہ کیا ہے کہ وہ امریکی اشاروں پر ایک خطرناک دلدل میں داخل ہو رہے ہیں۔


اداریہ
ولی امر مسلمین حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے عید فطر کے خطبے میں جہاں ایک بار پھر فلسطین کے مسئلے کو عالم اسلام کا سب سے اہم اور بنیادی مسئلہ قرار دیا ہے، وہاں سنچری ڈیل کے تناظر میں سعودی عرب اور بحرین کو متنبہ کیا ہے کہ وہ امریکی اشاروں پر ایک خطرناک دلدل میں داخل ہو رہے ہیں۔ موجودہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ نے صہیونی لابی کو خوش کرنے کے لیے فلسطین کے حوالے سے ایک ناپاک منصوبے سنچری ڈیل کا اعلان کیا ہے۔ اس ڈیل آف سنچری کی تمام تفصیلات تو ابھی منظر عام پر نہیں آئی ہیں، لیکن اس ڈیل کے اقتصادی خدوخال واضح کرنے کے لیے بحرین میں ایک اجلاس منعقد ہو رہا ہے، جس میں سنچری ڈیل کے اقتصادی پہلوئوں پر منصوبہ بندی کی جائے گی۔ ایک اسرائیلی اخبار کے مطابق اس ڈیل پر ایک سو بیس ارب ڈالر کا خرچہ آئے گا، جس میں سو ارب سعودی عرب اور اس کے عرب اتحادیوں کو ادا کرنا ہے جبکہ بقیہ امریکہ اور یورپی یونین نے۔ امریکہ نے اس منصوبے کے لیے جو اخراجات اپنے ذمہ لیے ہیں، وہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کو ہتھیار فروخت کرکے حاصل کیے جائِیں گے، کیونکہ جب تک سعودی گائے مین دودھ ہے، امریکہ اسے دوھتا رہے گا۔

بحرین کی اس منصوبے میں شرکت بالخصوص اقتصادی موضوع پر پہلا اجلاس منامہ میں منعقد کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ آل خلیفہ، آل سعود اور بنیامین نتین یاہو سنچری ڈیل کے حوالے سے ایک ہی صفحے پر ہیں۔ بحرین کے ڈکٹیٹر حکمران آل خلیفہ کو گذشتہ کئی برسوں سے ایک عوامی جمہوری تحریک کا سامنا ہے۔ آل خلیفہ کی عوام میں کوئی جڑیں نہیں ہیں، وہ سعودی عرب اور بیرونی قوتوں کے بل بوتے پر تخت اقتدار پر باقی ہے، جس دن سعودی عرب کی فورسز بحرین سے نکل گئیں، اس دن بحرین کے ڈکٹیٹروں کو شاہ ایران کی طرح دنیا بھر میں کوئی پناہ دینے والا بھی نہیں ہوگا۔ بحرین کے آل خلیفہ حکمران اپنے اقتدار کو بچانے کے لیے امریکہ اور اسرائیل کو بیساکھی کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، لیکن آل خلیفہ خاندان کو حسنی مبارک، انور سادات اور شاہ ایران کا انجام نہیں بھولنا چاہیے۔

فلسطین کی جہادی تنظیمں فلسطین کے اندر پہلے سے زیادہ مضبوبط ہوئی ہیں اور غزہ کے مجاہدین نے گذشتہ چند جنگوں میں صہیونی حکومت کو اپنے وجود کا احساس دلایا ہے، اسی طرح علاقے میں مزاحمتی بلاک بھی ماضی کے مقابلے میں بہت مضبوط ہوچکا ہے اور اس نے شام، عراق، لبنان اور غزہ میں اپنی طاقت کی چند جھلکیاں دکھائی ہیں۔ ایسی صورتحال میں بحرین اور سعودی عرب کا مزاحمتی بلاک کے مقابلے میں سنچری ڈیل کا حصہ بننا ان کے اقتدار کو ایسے خطرے سے دوچار کر دے گا، جس کا ازالہ بھی ممکن نہیں ہوگا۔ ولی امر مسلمین حضرت آیت العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اسی تناظر میں بحرین اور سعودی عرب کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایک خطرناک دلدل میں داخل ہو رہے ہیں۔ یاد رہے کہ انسان جب دلدل میں پھنس جاتا ہے تو جنتا زیادہ زور لگاتا ہے، اتنا جلدی دلدل کے اندر دھنستا جاتا ہے۔ آل سعود اور آل خلیفہ کو چاہیئے کہ اس سے پہلے کہ سنچری ڈیل کی دلدل میں گرفتار ہو جائیں، اپنے طرز عمل پر نظرثانی کریں۔


خبر کا کوڈ: 798156

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/798156/خطرناک-دلدل-میں-داخلہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org