QR CodeQR Code

مجلس شوریٰ سے مشاورت کے بعد جواب دینگے، سراج الحق

حکومت مخالف تحریک، فضل الرحمان کی جماعت اسلامی کو منانے کی کوششں ناکام

23 Jun 2019 13:04

اسلام ٹائمز: ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے سراج الحق کو حکومت مخالف تحریک میں ساتھ دینے کی درخواست کی۔ اس پر امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ وہ اپنی شوریٰ سے مشاورت کے بعد انہیں آگاہ کریں گے کہ جماعت اسلامی اس تحریک میں آپ کا ساتھ دے گی یا الگ سے اپنی تحریک چلائے گی۔


رپورٹ: ابو فجر

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے اسلام آباد میں ہونیوالی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں لیاقت بلوچ، مولانا عبدالغفور حیدری اور میاں اسلم بھی شریک تھے۔ دونوں جماعتوں کے رہنماوں کی ملاقات اسلام آباد میں میاں اسلم کی رہائشگاہ پر ہوئی، جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، اپوزیشن کی اے پی سی کی تاریخ، مقام اور ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ "اسلام ٹائمز"  کے خصوصی ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی ایم ایم اے سے علیحدگی کا اعلان کرچکی ہے، جس پر جماعت کی قیادت نے اعلان کیا تھا کہ جماعت اسلامی ایم ایم اے کے پلیٹ فارم کی بجائے اپنی الگ شناخت سے سیاسی جدوجہد کرے گی، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے سراج الحق کو حکومت مخالف تحریک میں ساتھ دینے کی درخواست کی۔ اس پر امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ وہ اپنی شوریٰ سے مشاورت کے بعد انہیں آگاہ کریں گے کہ جماعت اسلامی اس تحریک میں آپ کا ساتھ دے گی یا الگ سے اپنی تحریک چلائے گی۔

جماعت اسلامی کی جانب سے حکومت مخالف تحریک پہلے ہی چل رہی ہے، جس کے سلسلہ میں آج فیصل آباد میں جماعت اسلامی ریلی نکال رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے علیحدگی کا فیصلہ بھی جماعت کی مجلس شوریٰ کا تھا اور اب اس تحریک میں شمولیت کا فیصلہ بھی مجلس شوریٰ ہی کرے گی۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ ایم ایم اے کا پلیٹ فارم نہیں بلکہ حکومت مخالف اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ہے، جس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون بھی شامل ہیں۔ اس پر لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ حکومت کیخلاف تحریک اگر کامیاب ہو جاتی ہے تو اس میں فائدہ پیپلز پارٹی اور نواز لیگ کی قیادتوں کو ہوگا کہ ان کیخلاف کیسز دوبارہ دبا دیئے جائیں گے جبکہ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ کرپٹ عناصر کا بے لاگ اور بلاامتیاز احتساب ہو اور لوٹا ہوا پیسہ واپس آئے۔

اس ملاقات میں جماعت اسلامی نے مولانا فضل الرحمان کو گرین سگنل دینے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ شوریٰ کے فیصلے کے بعد ہی بتا سکیں گے۔ یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے 26 جون کو اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کر رکھا ہے۔ آل پارٹیز کانفرنس 26 جون کو صبح 11 بجے اسلام آباد میں منعقد ہوگی، جس میں اپوزیشن جماعتوں کے نمائندے شرکت کریں گے۔ چند روز قبل شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی، جس میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اے پی سی بلانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی فضل الرحمان کیساتھ ملاقات میں رواں ماہ کے آخر میں اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، جس کا گذشتہ روز باقاعدہ اعلان کر دیا گیا۔


خبر کا کوڈ: 801064

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/801064/حکومت-مخالف-تحریک-فضل-الرحمان-کی-جماعت-اسلامی-کو-منانے-کوششں-ناکام

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org