0
Wednesday 26 Jun 2019 17:20

امریکی صدر کا بیہودہ بیان

امریکی صدر کا بیہودہ بیان
تحریر: توقیر کھرل

دو دن قبل امریکی صدر نے میرے مرشد سید علی خامنہ ای پر پابندیوں کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد شاید ہی اُن کا کوئی چاہنے والا ہو، جس نے امریکی صدر کے اس بے ہودہ بیان کی مخالفت نہ کی ہو۔ میرا چونکہ آیت اللہ سید علی حسینی خامنہ ای سے ایک روحانی تعلق ہے اور وہ میرے اور کروڑوں افراد کے مرشد ہیں، اس لئے میرے الفاظ آپ کو جذباتی معلوم ہوں گے۔ اس لئے آیت اللہ خامنہ ای کے بارے ایرانی شہری کیا سوچتے ہیں یہ ذکر کرنا زیادہ اہم ہے، کچھ سال قبل میرا ایران جانا ہوا تو میرا بس سٹاپ پر ایک ایرانی سے مکالمہ ہوا، جو نوجوان اور آزاد خیال تھا، وہ امریکی معاشی پابندیوں کے باعث پیدا ہونے والی مہنگائی کے باعث ایرانی صدر سمیت تمام حکومتی اراکین کے خلاف تھا۔ بالکل ایسے ہی جیسے کوئی پاکستانی موجودہ حکومت کے خلاف ہو۔ میں نے اس سے دریافت کیا کہ اگر امریکہ نے ایران پہ حملہ کیا تو پھر کیا ہوگا تو اس ایرانی نوجوان کے جواب نے مجھے حیران کر دیا۔ جوان نے جواب دیا کہ امریکہ یا کوئی اور ملک ہمارے ملک پہ حملہ کرتا ہے تو ہم آیت اللہ خامنہ ای کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

دو روز قبل جب امریکی صدر نے بے ہودہ بیان دیا، جس میں سپریم لیڈر علی خامنہ ای پر پابندی لگانے کی بات کی، تو مجھے ایرانی جوان کا جواب یاد آرہا تھا کہ مہنگائی ہو یا کوئی اور آفت، لیکن کسی ملک بالخصوص امریکہ نے جارحیت کی تو ہم سپریم لیڈر کے ساتھ ہوں گے۔ امریکی صدر نے ایران کو زیر کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی، کبھی معاشی پابندیاں لگائیں، کبھی سفارتی سطح پر گھیراو تو کبھی حملے کی دھمکی، لیکن امریکہ اور اس کے حواری یہ بخوبی جانتے ہیں کہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای ہی دنیا بھر کے مسلمانوں اور مظلومین کے حامی ہیں اور پورا ایران ان کے ساتھ کھڑا ہے، لیکن وہ یہ بھول گیا ہے کہ معاشی پابندیوں میں گھِری عوام امریکی نہیں ایرانی سپریم لیڈر کا ساتھ دے گی۔
خبر کا کوڈ : 801673
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش