0
Monday 5 Aug 2019 20:45

آہ۔۔ آیت اللہ محمد آصف محسنی

آہ۔۔ آیت اللہ محمد آصف محسنی
تحریر: فرحت حسین

اجمالی تعارف
مفسر قرآن، شیعہ مرجع تقلید، آیت اللہ محمد آصف محسنی  26 اپریل 1935ء کو افغانستان میں پیدا ہوئے اور آپ کو قندہاری لقب سے افغانستان میں زیادہ تر یاد کیا جاتا تھا۔ آپ کا بہت بڑا مدرسہ (جس کو یونیورسٹی کا درجہ حاصل ہے) کابل میں ہے، جس کا نام حوزہ علمیہ جامعہ خاتم النبین ہے۔ آپ نے فقہ، اصول فقہ اور علم رجال میں مہارت حاصل کی اور کئی کتب کے مصنف ہیں۔ جدید موضوعات میں آپ کے فتاویٰ کو بہت اہمیت حاصل تھی۔
وفات
آج پانچ اگست 2019ء کودار فانی سے دار جاودانی کی طرف رحلت فرما گئے۔

آنکھوں دیکھا حال
 دعا کمیل کو میں نے کئی بار اور بار بار پڑھا ہے، اس جیسے کلمات صرف مولا علی علیہ السلام سے ہی صادر ہوسکتے ہیں، جن میں خوبصورت توحید و ربوبیت کا بیان موجود ہے اور اللہ تعالیٰ سے مانگنے کا طریقہ بتایا گیا ہے۔ ہاں اس میں راوی سے ایک حرکت (پیش کی بجائے زبر لگا دی ہے) کی بھول ہوگی ہے، جو یہ کلمۃ ہے این کنت یا ولی المومنین (کنت کی ت پر زبر لگا دی جبکہ پیش ہونی تھی۔۔۔۔ اس کا ترجمہ بعد میں ذکر کروں گا) یہ جواب آیت اللہ، مجتھد، محمد آصف محسنی نے جامعۃ الکوثر کی نشست علمی میں طالب علم کے سوال کے جواب میں دیا تھا، جب میں جامعۃ الکوثر میں تعلیم حاصل کر ر ہا تھا تو اس وقت آیت اللہ آصف محسنی کے بزرگ ہونے کے باوجود شیڈول میں مطالعہ کو علی الصبح دیکھا تو بہت متاثر ہوا۔

چند کتب کے نام
آپ کی علمی خدمات بہت زیادہ ہیں، ان میں ایک "البحوث فی علم الرجال" ہے، جس کو میں نے استاد قاری طاہر عباس رضا سے درساً پڑھا ہے۔ توضیح المسائل سیاسی جس کا اردو میں ترجمہ بھی آچکا ہے۔’’اتحاد‘‘ یہ ان کی اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے بہتیرین کتاب ہے، جسے البلاغ والوں نے ترجمہ و چاپ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 809961
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش