4
1
Sunday 18 Aug 2019 22:24

ولایت کنونشن یا دشمنان مرجعیت کا آپریشن؟؟

ولایت کنونشن یا دشمنان مرجعیت کا آپریشن؟؟
تحریر: ابو فجر لاہوری

تحریک تحفظ تشیع پاکستان کے زیراہتمام لاہور کے تاریخی ناصر باغ میں ’’عظیم قومی ولایت کنونشن‘‘ کے عنوان سے ملت جعفریہ پاکستان کا اجتماع منعقد ہوا، جس میں تحریک بیداری امت مصطفٰی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، جبکہ علامہ امتیاز کاظمی، حافظ سید کاظم رضا نقوی، پیر سید مقدس کاظمی سمیت ملک بھر سے علمائے کرام، ذاکرین عظام، ماتمی، نوحہ خواں، وکلاء، طلبہ اور خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کنونشن کا مقصد عید غدیر کے پرمسرت موقع پر اپنے عقائد پر ہونیوالے حملوں کا جواب دینا تھا۔ ان حملوں کے حوالے سے مقررین نے دشمنان تشیع کو بھرپور اور کاری جواب دیا۔ کنونشن کے شرکاء نے ’’برطانوی شیعت‘‘ کو مسترد کرتے ہوئے ایم آئی سکس کے پاکستان میں گماشتوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ عقائد تشیع کیخلاف پاکستان میں سازشیں کرنیوالے عناصر سے عمائدین نے اعلان لاتعلقی کرتے ہوئے کہا کہ ان کا فقہ جعفریہ سے کوئی تعلق نہیں، تشیع تو عین اسلام ہے، مگر یہ لوگ اپنا نیا دین لا رہے ہیں اور یہ گھناؤنا فعل تشیع کے لبادے میں سرانجام دینے کی کوشش کر رہے ہیں، جن کی ہم تمام شیعہ مذمت کرتے ہیں اور ان کے فرسودہ، من گھڑت اور جعلی عقائد کو مسترد کرتے ہیں۔

کلیدی خطاب تحریک بیداری امت مصطفٰی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی کا تھا، جنہوں نے کہا کہ تشیع اسلام کی تفسیر اور جامع شریعت کا نام ہے، مگر افسوس عرب اور یورپ میں غلط طور پر تشیع کی منفی تصویر پیش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تشیع کے بیرون اور اندرون ملک دشمن، شیعہ کا لبادہ اوڑھ کر مکتب اہلبیت کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ایسے لوگ برطانوی ایجنسی ایم آئی 6 کے ایجنڈے کے تحت گمراہیاں پیدا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شرک سے ایمان متزلزل ہوتا ہے۔ برطانیہ میں ٹی وی چینلز کو مسلمانوں کے درمیان ان اختلافات کو ہوا دینے اور جعلی اور من گھڑت مواد پیش کرنے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، یہ جعلی شیعہ ہیں، جو رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای اور عالم اسلام کے سرتاج حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ کیخلاف وہی باتیں کرتے ہیں، جو ٹرمپ کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نماز، روزہ، حج، زکوٰة، جمعہ، مسجد، وضو کا مذاق اڑانے والوں کا شیعت سے کوئی تعلق نہیں، ایسے لوگ صحابہ کرام اور امہات المومنین رضوان اللہ علیہما کی بھی بے حرمتی کرتے ہیں۔

علامہ جواد نقوی نے واضح کیا کہ مدارس مساجد، مراجع تقلید، خطباء و مقررین شیعہ کی قوت کا باعث ہیں، مگر آئمہ جمعہ و الجماعت کی توہین کرنیوالے شیعہ کے لبادے میں موجود ہیں، جن کا تشیع سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ مروجہ سیاست کرنے کی قوت و صلاحیت رکھنے کے باوجود، وہ ایسا کر رہے ہیں اور نہ ہی آئندہ سیاست میں آنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی شیعہ کو اختلافات میں الجھائے رکھا گیا، جس سے ترقی کا سفر رک گیا۔ پاکستان میں شیعہ حقوق بھی کالعدم ہیں۔ محرم آنیوالا ہے، چند سال سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ لوگوں کو فورتھ شیڈول کے نام پر جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے۔ عزاداری کیلئے لائسنس اور مختلف رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں۔ علامہ جواد نقوی نے واضح کیا کہ وہ جشن عید میلاد النبی منانے کے حامی ہیں اور خود میلاد مصطفٰی ہر سال مناتے بھی ہیں اور سمجھتے ہیں کہ شیعہ مقروض ہیں، جو ذکر اہلبیت کیلئے مجالس تو منعقد کرتے ہیں، لیکن میلاد مصطفٰی پر توجہ نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو قومی دھارے میں لانے کیلئے بجٹ رکھے جاتے ہیں، مگر شیعہ نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جا رہا ہے۔ اسلامی تحریک نائجیریا کے سربراہ الشیخ ابراہیم زکزاکی کو اس زمانہ کا ابوذر، مالک اشتر اور عمار یاسر قرار دیتے ہوئے کہا کہ علاج کی غرض سے آنیوالے عالم دین نے بھارتی حکومت کی طرف سے تذلیل برداشت کرنے کی بجائے واپس نائیجیریا جیل جانے کو ترجیح دی، جہاں ان کیخلاف مقدمات زیر سماعت ہیں۔ دیگر مقررین نے ولایت فقیہ اور مرجیعت کیخلاف پاکستان میں ہونیوالی سازشوں کو بے نقاب کرتے ہوئے ان کی مذمت کی اور کہا کہ پاکستان کی ملت جعفریہ کا اس ’’میڈ اِن یو کے‘‘ نصیرت اور غالیت سے کوئی تعلق نہیں۔ مقررین نے شیعہ عقائد میں بگاڑ پیدا کرنیوالے شرپسندوں سے اعلان لاتعلقی کرتے ہوئے ملت کو ان عناصر سے محتاط رہنے کی ہدایت کی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ کے عقائد پر کسی کو شب خون مارنے کی اجازت نہیں دیں گے، ہم ان تمام شرپسندوں سے واقف ہیں، جو ملت تشیع کے نظریات میں بگاڑ کا ٹھیکہ ایم آئی سکس سے لے کر آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ ایک عقیدہ کا نام ہے، یہ وہ عقیدہ ہے، جو رسول اللہ سے مولائے کائنات حضرت علی (ع) تک پہنچا اور وہاں سے دیگر آئمہ کے ذریعے ہوتا ہوا امام زمانہ (ع) تک آیا اور امام کی غیبت کے بعد مراجع عظام اس عقیدے کے محافظ و مددگار ہیں۔ مقررین نے کہا کہ مرجیعت اور ولی فقیہ کی مخالفت وہی طبقہ کر رہا ہے، جو 14 سو سال قبل رسول اللہ (ص) اور پھر حضرت علی علیہ السلام کا مخالف تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملت تشیع پاکستان بیدار ہے اور اپنے عقائد کی حفاظت کا فریضہ سمجھتی ہے، آج کا یہ اجتماع اس بات کی دلیل ہے کہ ملت جعفریہ اپنے عقائد پر حملہ برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی بدکردار ہمارے عقائد کیساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کرسکتا، ہم کل بھی علماء کیساتھ تھے، آج بھی علمائے کرام کیساتھ ہیں اور آئندہ بھی علمائے کی قیادت میں ہی کھڑے رہیں گے۔ شیعہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ایک منظم سازش کے تحت ایک نیا فرقہ تخلیق کیا گیا ہے، جو سٹیج حسینی سے شیعہ عقائد کے منافی باتیں اور عقائد کا پرچار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسے عناصر کا سماجی بائیکاٹ کریں گے اور ان کو اپنی مجالس میں دعوت نہیں دیں گے بلکہ علمائے کرام سے ہی استفادہ کریں گے۔

لاہور کے اس قومی ولایت کنونشن نے جہاں نظام امامت کے مخالفین کو بے نقاب کیا ہے، وہیں ملت جعفریہ کے درمیان وحدت کا ذریعہ بھی بنا ہے۔ وہ ملتِ جعفریہ پاکستان جو مختلف دھڑوں میں تقسیم تھی، ناصر باغ میں ہونیوالے اس اجتماع میں علماء کی قیادت میں متحد نظر آئی۔ 18 اگست کو لاہور میں ہونیوالا اس کنونشن میں ملت جعفریہ کے بھکر اور مینار پاکستان گراؤنڈ میں ہونیوالے پرانے جلسوں کی یاد تازہ کر دی۔ شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی شہادت کے بعد لاہور میں آج پہلی بار ملت جعفریہ کے عمائدین، ذاکرین، ماتمی، عزادار اور علمائے کرام ایک پیج پر نظر آئے۔ ملت کا اتحاد یقیناً ایک احسن اقدام ہے، جس کیلئے شاندار کردار ادا کرنے تحریک تحفظ تشیع پاکستان کے ذمہ داران لائق تحسین ہیں۔ ملت کے درد مند اس اجتماع کے انعقاد پر مسرور نظر آئے اور ان کے دل سے تحریک تحفظ تشیع کے ذمہ داران کیلئے دعائیں نکل رہی تھیں۔ اس کنونشن نے جہاں ملت جعفریہ کو متحد کر دیا ہے، وہیں اس اجتماع سے یہ پیغام بھی اسلام دشمن قوتوں تک پہنچا ہے کہ اگر ولایت فقیہ اور مرجعیت پر کوئی آنچ آئی تو ملت جعفریہ پاکستان دفاع کیلئے ہراول دستہ ثابت ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 811291
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

گلستان شاکری
Iran, Islamic Republic of
بہت عالی پروگرام
Iran, Islamic Republic of
بہت بہترین تصویر کھینچی ہے. اس کے ساتھ ساتھ اسلام ٹائمز کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ بروقت اور ماہرانہ کوریج سے پوری قوم کو اس کنونشن سے آگاہ کرتے رہے۔
سید عباس
Iran, Islamic Republic of
بہت اعلیٰ
United States
Masha Allah Allah pak wasela Muhammad saw Ale Muhammad as kamyab kre
ہماری پیشکش