0
Wednesday 2 Oct 2019 09:14

حکومت مخالف تحریک، بلاول نے دھرنے اور مذہب کارڈ کی مخالفت کر دی

حکومت مخالف تحریک، بلاول نے دھرنے اور مذہب کارڈ کی مخالفت کر دی
لاہور سے ابوفجر کی رپورٹ

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی مخالفت کر دی تاہم احتجاجی مارچ میں شرکت کا عندیہ دے دیا۔ اسلام آباد میں ہونیوالی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے آزادی مارچ میں مذہب کارڈ استعمال نہ کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اور (ن) لیگ کے رہنماء مولانا فضل الرحمان سے جلد ملاقات کریں گے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں احتجاج میں شرکت کے حوالے سے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مارچ یا ریلیاں نکالی جائیں جبکہ دھرنا دینے سے گریز کیا جائے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ دھرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا اُلٹا اس سے ہمارا سیاسی نقصان ہوگا اور مخالف قوتیں ہمیں کشمیر کاز کی مخالفت کا طعنہ دیں گی۔ ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے کہا کہ اس وقت حکومت کی پوزیشن مضبوط ہے، دھرنا دینے سے عمران خان کا مزید فائدہ ہو گا جبکہ حکومت مخالف تحریک کو صرف احتجاجی مظاہروں تک رکھا جائے تو مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کو یہ تاثر دیا جائے کہ تمام اپوزیشن قوتیں متحد ہیں، جس پر بلاول نے تائید کی اور کہا کہ آزادی مارچ کیلئے نومبر کا مہینہ بہتر رہے گا جبکہ نون لیگ کا کہنا تھا کہ ڈینگی کے باعث دھرنا اس موسم میں نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، اسے مارچ تک موخر کیا جائے تاہم اس حوالے سے کوئی حتمی نتیجہ برآمد نہ ہو سکا۔

دونوں رہنماوں کی ملاقات میں سابق وزرائے اعظم راجہ پرویز اشرف، سیّد یوسف رضا گیلانی، سیّد نوید قمر اور فرحت الله بابر جبکہ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے سینٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق، رانا تنویر حسین، احسن اقبال، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ، ڈاکٹر درشن، مشاہد حسین سیّد، امیر مقام، مریم اورنگزیب، سابق سپیکر ایاز صادق اور مرتضیٰ جاوید عباسی شریک ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 819541
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش