0
Thursday 5 Dec 2019 21:52

پشاور تا ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے جنوبی اضلاع کیلئے انمول تحفہ ہے

پشاور تا ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے جنوبی اضلاع کیلئے انمول تحفہ ہے
رپورٹ: ایس علی حیدر

خیبر پختونخوا حکومت نے جنوبی اضلاع کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کیلئے پشاور سے ڈیرہ اسماعیل خان تک 339 کلومیٹر طویل ترین سڑک اور موٹر وے تعمیر کرنے کی منظوری دیدی ہے، جس پر لاگت کا تخمینہ 250 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ موٹروے پر 15 انٹرچینج اور 3 سرنگیں تعمیر کی جائیں گی۔ مجوزہ موٹر وے چمکنی پشاور سے درہ آدم خیل، کوہاٹ، ہنگو، کرک، بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک تک تعمیر ہوگی۔ جنوبی اضلاع کی تحصیلوں اور سابق ایف آرز کو موٹر وے سے منسلک کیا جا رہا ہے، وزیراعلٰی محمود خان کی زیر صدارت ہونیوالے اجلاس میں بنوں سرکلر روڈ اور دیگر شاہراہوں کو بھی موٹر وے سے لنک اور منسلک کرنے کی منظوری دی گئی۔ خیبر پختونخوا حکومت نے پشاور سے ڈیرہ اسماعیل خان تک جس موٹر وے منصوبے کی منظوری دی ہے، وہ جنوبی اضلاع سمیت قبائلی اضلاع کرم، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان کیلئے بہت بڑا تحفہ ہے۔ موٹروے کی تعمیر سے خیبر پختونخوا کیساتھ ساتھ دوسرے صوبوں کے لوگ بھی مستفید ہوسکیں گے۔

وزیراعلٰی کے زیر صدارت اجلاس میں منصوبے کی منظوری دینے کے بعد جنوبی ضلع کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر انسداد منشیات شہریار آفریدی، لکی مروت سے تعلق رکھنے والے وزیر صحت ہشام انعام اللہ اور جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے وزیراعلٰی کے مشیر اجمل وزیر سمیت دیگر نے پریسں کانفرنس کے دوران بتایا کہ پشاور تا ڈیرہ موٹروے کی تعمیر سے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ وزیراعلٰی اور وزراء کے موقف کی اس لئے تائید کی جاسکتی ہے کہ یہ بڑا منصوبہ ہے، جس کی تکمیل سے عوام کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ منصوبے کی لاگت 250 ارب روپے ہے، صوبہ کے وسائل محدود ہیں، اس کی تعمیر اور تکمیل جلدی ممکن نہیں، اس کی تعمیر میں کئی سال لگ سکتے ہیں اور منصوبے کی تعمیر کیلئے وفاقی حکومت کا تعاون درکار ہوگا۔ وفاق کے تعاون اور مالی مدد کے بغیر منصوبے کی جلد تکمیل محض خواب ثابت ہوگی۔

یہ حقیقت ہے کہ سڑکوں کی تعمیر اور موٹر ویز ترقی کی نشانی ہوتی ہیں۔ بدقسمتی سے اقتدار میں آنے سے قبل وزیراعظم عمران خان کہتے رہے کہ نواز شریف انسانوں پر پیسے خرچ کرنے کی بجائے موٹر ویز کی تعمیر پر قومی دولت اُڑاتے رہے، اقتدار میں آنے کے بعد اب انہوں نے یہ حقیقت تسلیم کر لی کہ ملک کی تعمیر و ترقی کیلئے موٹر ویز، ایکسپریس ویز، ہائی ویز، شاہراہیں اور سڑکیں ناگزیر ہیں۔ ہمیں یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف پر جو اعتماد کیا ہے، اس سے قبل کسی اور جماعت پر نہیں کیا تھا، پانچ سال اقتدار میں رہنے کے بعد صوبے کے عوام نے اسے پہلے سے زیادہ ووٹ دیئے، جس کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف کے پہلے سے کئی زیادہ ارکان اسمبلی منتخب ہوئے، یہ صوبہ کی خوش قسمتی ہے کہ مرکز اور صوبہ میں ایک ہی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے۔

گذشتہ 5 سالوں میں صوبہ میں پی ٹی آئی اور مرکز میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی، صوبائی حکومت کو ہمیشہ سے مرکز سے گلے شکوے ہوا کرتے تھے، اگر اس بار خیبر پختونخوا نے مثالی ترقی نہیں کی تو عوام مایوسی کا شکار ہو جائے گی۔ صوبائی حکومت کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں، پشاور تا ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے کی تعمیر کی طرح صوبہ میں دیگر بڑے بڑے پراجیکٹس اور منصوبوں کی اشد ضرورت ہے۔ چشمہ لفٹ کینال پر کام شروع کرنے سے ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت، بنوں اور ٹانک کے اضلاع کو خاطر خواہ فائدہ پہنچے گا۔ موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے آج تک کوئی بڑا منصوبہ شروع نہیں کیا ہے اور نہ ہی مکمل کیا ہے، جس پر بجا طور پر فخر کیا جا سکے۔ ہزارہ ایکسپریس وے اور اورنج ٹرین منصوبے لاہور سابق دور حکومت کے کارنامے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں انسانوں پر پیسے خرچ نہیں کئے گئے، صوبہ خصوصاََ پشاور میں نئے بڑے ہسپتال تعمیر کرنے کی شدت سے ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔

سستے گھروں کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت ہے، صوبہ میں بے گھر افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے، انہیں چهت مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، جس کا وعدہ اس نے عوام کیساتھ کیا ہے۔ بے روزگار لوگوں کو روزگار دینے کیلئے جامع حکمت عملی اور منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔ پشاور تا ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے کی طرح صوبہ بھر میں سڑکوں کا جال بچھانے سے ترقی کی راہیں کھل جائیں گی۔ یہ بات درست ہے کہ خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع میں سڑکوں کا فقدان اور بہتر منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے غربت اور پسماندگی دور نہ ہوسکی۔ موجودہ وفاقی اور خیبر پختونخوا حکومت سے عوام نے بہت سی توقعات وابستہ کی ہیں، اگر موجودہ دور میں صوبہ نے ترقی نہ کی اور عوام کے مسائل حل نہ ہوئے تو آئندہ صوبہ کے عوام حکمرانوں کو مسترد کر دیں گے۔ صوبہ میں ایسے پراجیکٹس شروع کرنے کی شدت سے ضرورت محسوس کی جا رہی ہے، جن سے عوام کو فائدہ ہو، انہیں روزگار کے مواقع ملیں، کیونکہ اجتماعی ترقی وقت کا اہم تقاضا ہے۔
خبر کا کوڈ : 830960
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش