1
Saturday 14 Dec 2019 22:30

مغربی عبری عربی بلاک شدید بحران کی لپیٹ میں

مغربی عبری عربی بلاک شدید بحران کی لپیٹ میں
تحریر: ہادی محمدی

امریکہ، اسرائیل، مغربی ممالک اور خطے میں ان کی پٹھو عرب حکومتوں پر مشتمل مغربی عبری عربی بلاک اس وقت شدید سیاسی بحران کا شکار نظر آ رہا ہے۔ امریکہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ مواخذے سے لے کر کرپشن کے مقدموں تک شدید قسم کے چیلنجز سے روبرو ہیں۔ دوسری طرف اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو انتہائی متزلزل سیاسی پوزیشن کا شکار ہیں اور پارلیمانی انتخابات منعقد ہونے کے کئی ماہ بعد بھی کابینہ تشکیل دینے سے قاصر نظر آتے ہیں۔ اسرائیل میں پیدا ہونے والا سیاسی بحران درحقیقت اسرائیلی معاشرے میں مختلف سیاسی جماعتوں اور دھڑوں کا ایکدوسرے پر عدم اعتماد ظاہر کرتا ہے اور یہ وسیع پیمانے پر پایا جانے والا عدم اعتماد ایک بڑا سماجی سانحہ ہے۔ اسی طرح مغربی ایشیائی خطے میں امریکہ اور اسرائیل کی پٹھو عرب حکومتیں بھی شدید مشکلات اور چیلنجز سے روبرو ہیں۔ ایک تو ان پٹھو حکومتوں کی نوعیت آمرانہ ہے جس کے نتیجے میں ان کی عوام میں کوئی جڑیں نہیں اور انہیں اپنی بقا کیلئے امریکہ، اسرائیل اور مغربی ممالک جیسی بیرونی قوتوں پر تکیہ کرنا پڑتا ہے۔ دوسرا ان عرب حکمرانوں کی کرپشن اور غیر انسانی اقدامات ان کی حامی مغربی طاقتوں کیلئے رسوائی کا باعث بن رہے ہیں۔
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کانگریس اور عدلیہ کی جانب سے شدید دباو کا شکار ہیں اور وہ اس دباو کا مقابلہ کرنے کیلئے خود کو عوام کے سامنے عالمی سیاست خاص طور پر مغربی ایشیا سے متعلق سیاست میں فاتح ظاہر کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ لہذا اس وقت مغربی ایشیا اور اس خطے میں موجود ممالک اندرون خانہ سیاست میں مطلوبہ اہداف کے حصول کی خاطر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں۔ امریکی حکومت ان ممالک میں بدامنی اور انارکی پھیلا کر گرد آلود فضا میں اپنے مطلوبہ اہداف کے حصول کے ذریعے اندرون خانہ سیاست میں کامیابی کی تلاش کر رہی ہے۔ مغربی ایشیا میں موجودہ امریکی صدر کا سب سے بڑا اور اہم ہدف ایران کو اپنے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھنے پر مجبور کرنا ہے۔ لہذا یورپی ممالک کے حکام کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق بیانات، ایران کے خلاف شدید اقتصادی پابندیاں، ایران کے اندر ہنگامہ آرائی اور بدامنی کی کوشش اور جاپان کو ثالثی پر مجبور کرنے جیسے تمام اقدامات کا واحد ہدف ایران کو اپنے ساتھ مذاکرات پر مجبور کرنے پر استوار ہے۔
 
دوسری طرف امریکہ نے یمنی عوام کو اپنے منحوس سیاسی مقاصد کیلئے یرغمال بنا رکھا ہے۔ یمن میں حوثی قبائل محب وطن آرمی کے ساتھ مل کر ملک کا قانونی دفاع کرنے میں مصروف ہیں جبکہ امریکی حکومت انہیں اپنے مسلمہ حقوق سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر رہی ہے تاکہ اس طرح خطے میں ان کی پٹھو عرب حکومتوں کے مفادات کو ٹھیس نہ پہنچے۔ لیکن یمن کا دفاع کرنے والی قوتوں انتہائی باشعور اور ہوشیار ہیں اور وہ امریکہ کے دھوکے میں آنے والی نہیں۔ وہ روز بروز اپنی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہی ہیں اور سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے جارحانہ اقدامات کا منہ توڑ جواب دینے میں مصروف ہیں۔ یمنی ایک طرف دشمن سے مذاکرات میں مصروف ہیں جبکہ دوسری طرف اپنی دفاعی صلاحیتوں میں بھی روز بروز اضافہ کر رہے ہیں اور یوں انہوں نے مغربی طاقتوں کے جھوٹے وعدوں پر اعتماد کرنے کی حماقت نہیں کی۔ عراق میں بھی امریکہ اور اس کے زر خرید ایجنٹس کی جانب سے پیدا کیا گیا بحران سماجی اور سکیورٹی سطحوں پر حاوی تھا لیکن مرجعیت جیسے طاقتور مرکز اور غیرت مند قبائلی رہنماوں کی بدولت اب یہ بحران اپنے خاتمے کے مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔
 
اس وقت امریکہ کی حمایت یافتہ نقاب دار دہشت گرد ٹیمیں عراق کے گلی کوچوں میں قتل و غارت میں مصروف ہیں۔ ان ڈیتھ اسکواڈز نے واسط، کربلا اور بغداد میں کئی بیگناہ انسانوں کا خون بہایا اور یوں ملک میں بدامنی برقرار رکھنے کی کوشش کی۔ یہ دہشت گرد عناصر عراق کے مغربی صوبوں میں تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے بچے کھچے عناصر کو ایک نیا سکیورٹی بحران قائم کرنے کا موقع مہیا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ بخوبی جانتے ہیں کہ یہ تمام سازشیں اور فتنہ انگیزیاں مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمی سیستانی کے ایک فتوے اور اس کی پیروی میں عراقی عوام کے میدان میں آتے ہی ختم ہو جانی ہیں۔ دوسری طرف امریکہ نے افغانستان سے متعلق طالبان سے مذاکرات کا ڈرامہ رچا رکھا ہے تاکہ اس ملک میں موجود سیاسی اور سکیورٹی بحران بدستور برقرار رہے اور وہ اس کی آڑ میں اپنے سیاسی اہداف حاصل کرتا رہے۔ اسی طرح لبنان میں امریکی سازش کا مقصد ملک میں اقتصادی بحران ایجاد کر کے لبنانی عوام کو شدید معیشتی مسائل کا شکار کرنا ہے۔ بظاہر ایسا دکھائی دیتا ہے کہ خطے میں مختلف بحران ایجاد کر کے مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل کرنے پر مبنی امریکی ہتھکنڈہ اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے اور اب خطے کی قوتیں امریکہ اور اس کے پٹھو حکومتوں کے خلاف جارحانہ اقدامات انجام دینے کی تیاری کر رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 832799
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش