0
Wednesday 1 Jan 2020 09:15

اللہ اللہ اکبر امریکہ شیطان الاکبر

اللہ اللہ اکبر امریکہ شیطان الاکبر
اداریہ
بغداد کے گرین زون میں واقع امریکی سفارتخانے کے باہر اللہ اکبر اور مردہ باد امریکہ کے نعرے مشرق وسطیٰ میں ایک نئی تبدیلی کا پیش خیمہ ہیں۔ امریکہ نے شام اور عراق کو تقسیم کرنے اور ایران کا محاصرہ کرنے کے لیے علاقے میں ایک طرف اپنی فوجی موجودگی کو بڑھایا اور دوسری طرف داعش منصوبے کو شام و عراق میں لانچ کیا۔ صدام کے سقوط سے عرب اسپرنگ اور 2011ء سے 2019ء کے آخری دن تک امریکہ کو اس حملے میں کوئی نمایاں کامیابی حاصل نہ ہوسکی۔ 2019ء کا آخری دن امریکہ کے لیے ایک ڈروانے خواب اور نومبر 1979ء میں تہران میں امریکی سفارتخانے کے قبضے کی تلخ یادوں، بلکہ گہرے زخموں کو دوبارہ تازہ کرنے کا باعث بنا۔ ہزاروں عراقی اپنے پیاروں یعنی الحشد الشعبی کے شہداء کے جنازوں کے ساتھ جب امریکی سفارت خانے کے سامنے مردہ باد امریکہ کے نعرے لگا رہے تھے، تو ہزاروں میل دور بیٹھے ڈونالڈ ٹرامپ کو اپنے کھربوں ڈالر اور امریکی فوجیوں کی لاشیں نہر فرات میں بہتی نظر آرہی تھیں۔

امریکی صدر نے 2019ء کی آخری رات کانٹوں پر بسر کی اور ایران و مزاحمتی بلاک کی مضبوطی و استحکام کے ڈروانے خواب نے اُسے پَل بھر چین سے سونے نہ دیا۔ امریکی صدر سٹپٹائے ہوئے ہیں اور بوکھلاہٹ میں اپنی تمام خامیوں اور غلطیوں کو ایران پر ڈال رہے ہیں۔ امریکی صدر اپنی عوام سے چھپا رہا ہے کہ اُس نے پیر کے دن جس رضاکار فوج پر فضائی حملہ کیا ہے، وہ داعش کے خلاف ایک سیسہ پلائی دیوار ہے اور اُس نے دہشت گرد گروپ کو عراق سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ امریکہ نے اپنی عوام کو یہ دھوکہ دے رکھا ہے کہ وہ عراق و شام میں دہشت گردی مخالف اتحاد کی قیادت کرتے ہوئے داعش سمیت دیگر دہشت گردوں کے خلاف نبردآزما ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ نے شام و عراق میں ہمیشہ داعش کی مدد کی ہے۔ اُن کو محفوظ راستہ دیا ہے، محاصرے میں آئے داعشیوں پر امریکی جہازوں سے فوجی ساز و سامان اور خورد و نوش کی اشیاء پھینکی ہیں۔

امریکی قیادت ایک جال میں پھنس گئی ہے، امریکہ جب تک کامیابیاں سمیٹتا رہا، امریکی عوام اور عالمی برادری اس کے اصل عزائم سے بے خبر رہی۔ ڈونالڈ ٹرامپ شاید بھول گئے ہیں کہ شکست کا کوئی ساتھی نہیں ہوتا۔ آج امریکہ اُس مقام پر آپہنچا ہے کہ امریکی عوام واشنگٹن میں امریکی ساکھ اور سپرمیسی کی تباہی کا سوال اُٹھا رہے ہیں اور عراقی عوام بغداد میں امریکی سفارتخانے کے سامنے "اللہ اللہ اکبر۔۔۔ امریکہ شیطان الاکبر" کے نعرے بلند کر رہے ہیں۔ پیر جماران خمینی بت شکن نے تہران میں امریکی سفارتخانے پر قبضے کو ایران میں دوسرے انقلاب سے تعبیر کیا تھا۔ ان شاء اللہ بغداد میں امریکی سفارتخانے پر عراقی عوام کا قبضہ 2020ء کے لیے نیا پیغام ثابت ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 835879
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش