0
Tuesday 7 Jan 2020 09:32

باون بمقابلہ دو سو نوے

باون بمقابلہ دو سو نوے
 اداریہ
 امریکہ نے دلوں پر کمانڈ کرنیوالے جنرل حاج قاسم سلیمانی کو شہید کرکے جس نئے مرحلے کا آغاز کیا ہے، اس کا انجام امریکہ اور اس کے حواریوں کے بس میں ہرگز نہیں ہے۔ شہید حاج قاسم سلیمانی نے بھی ایک بار اسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ جنگ شروع کرسکتا ہے، لیکن اس جنگ کا اختتام اس کے کنٹرول میں نہیں ہوگا، اختتام مقاومت کے ہاتھ میں ہوگا۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے بھی ایک بار کہا تھا کہ اب وہ دور گزر چکا کہ جب حملہ آور آکر حملہ کرکے واپس چلے جاتے تھے۔ حملہ آوروں کو اپنی واپسی کی فکر پہلے سے کر لینی چاہیئے۔

جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام شروع ہوچکا ہے۔ کاظمین و بغداد اور کربلا و نجف میں شہداء کے روحانی و معنوی دورے نے عراقی پارلیمنٹ کو اس بات پر تیار کر دیا کہ وہ بغداد واشنگٹن فوجی معاہدے کو ختم کرنے کا فیصلہ دے۔ گویا عراقی پارلیمنٹ الموت الامریکہ یعنی مردہ باد امریکہ کا نعرہ لگا کر حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی مہندس کے معنوی و روحانی سفر کے نتیجے کا اعلان کر دیا ہے۔ عراقی عوام نے بھی اپنے اختلافات کو ختم کرکے شہداء سے ہم دلی و یکجہتی کا سڑکوں پر آکر اور شہداء کے جلوس جنازہ میں شرکت کرکے اعلان کر دیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران میں اہواز سے شہداء کا قافلہ مشہد مقدس سے ہوتا ہوا جب تہران پہنچا اور کروڑوں کی تعداد میں عوام نے ان کا استقبال کرکے اور جلوس جنازہ میں انتقام، انتقام اور انتقام کا نعرہ بلند کرکے دنیا کو بتا دیا کہ مقاومت اور استقامت کا بلاک ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے شہداء کے نماز جنازہ میں اپنے اور حاضرین کے لئے شہادت کی دعا کرکے حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی مہندس کے قاتلوں کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ ہم آخری حد یعنی شہادت تک جانے کے لئے نہ صرف آمادہ ہیں بلکہ اس مقام تک پہنچنے کے لئے خداوند عالم کے حضور گڑ گڑا کر دعائیں بھی کر رہے ہیں۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ اپنے اندر کے خوف کو چھپانے کے لئے دھمکیوں پر دھمکیاں دے رہا ہے۔ بوکھلایا اور سٹپٹایا ہوا، خوفزدہ جواری امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ ایران کے ثقافتی مراکز پر حملے کی تاکید کے ساتھ ساتھ ایران کے باون اہم ٹھکانوں پر حملے کی دھمکی بھی دے رہا ہے۔ اسلامی استقامت و مقاومت کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے ڈونالڈ ٹرامپ کے سر کو حاج قاسم سلیمانی کی جوتی سے کم تر قرار دیا ہے، جبکہ ایرانی صدر نے امریکی صدر کے جواب میں کہا ہے کہ باون ہائیٹس پر حملے کی دھمکیاں دینے والوں کو ہمارے انتخاب شدہ دو سو نوے حساس امریکی مقامات کو فراموش نہیں کرنا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 836991
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش