QR CodeQR Code

ایران کی جوابی کاروائی اور امریکہ کی فریب کاریاں

10 Jan 2020 19:06

اسلام ٹائمز: اگرچہ امریکی صدر اس بات پر اصرار کر رہے ہیں کہ عین الاسد فوجی اڈے میں ایران کی انتقامی کاروائی کے نتیجے میں امریکی فوج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن کیا وہ یقین سے یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ مستقبل میں انجام پانے والی ایسی کاروائی میں بھی امریکی فوج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہو گا؟


تحریر: عبدالباری عطوان
(چیف ایڈیٹر اخبار رای الیوم)


اسلامی جمہوریہ ایران نے بدھ 8 جنوری کی صبح اعلان کیا کہ اس نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس بریگیڈ کے چیف کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف جوابی کاروائی کرتے ہوئے عراق میں امریکہ کے دو فوجی اڈوں کو 35 بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔ ان میں سے ایک امریکی فوجی اڈہ عراق میں امریکہ کا سب سے بڑا اور جدید فوجی آلات سے لیس "عین الاسد" فوجی اڈہ تھا جبکہ دوسرا اربیل میں واقع تھا۔ ایران کا دعوی ہے کہ بغداد کے قریب واقع عین الاسد نامی امریکی فوجی اڈے پر 13 بیلسٹک میزائل فائر کئے گئے اور تمام میزائل ٹھیک نشانے پر لگے جس کے نتیجے میں امریکہ کو بہت سنگین مالی اور جانی نقصان پہنچا ہے۔ ان حملوں سے کچھ گھنٹوں بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا نے ٹویٹر پر پیغام دیا کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور عین الاسد میں ہمارا ایک فوجی بھی حتی زخمی بھی نہیں ہوا کیونکہ ہم وہ اڈہ پہلے سے خالی کر چکے تھے۔ اگرچہ اس وقت عین الاسد امریکی فوجی اڈے میں ہونے والے جانی نقصان کے بارے میں ٹھوس شواہد موجود نہیں لیکن اس بارے میں ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ امریکی صدر نے جھوٹ بولا ہے اور وہ ایک پیشہ ور جھوٹے شخص ہیں جیسے:

1)۔ کچھ ماہ پہلے (20 جون 2019ء) ایران نے خلیج فارس میں واقع آبنائے ہرمز کے قریب  پرواز کرنے والے گلوبل بلیک ہاک نامی ایک جدید ترین امریکی ڈرون طیارے کو اس وقت مار گرایا تھا جب وہ ایرانی حدود میں داخل ہو گیا تھا۔ اس وقت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ دعوی کیا تھا کہ امریکہ نے بھی جوابی کاروائی کرتے ہوئے ایک ایرانی ڈرون طیارہ مار گرایا ہے۔ انہوں نے قوم سے وعدہ کیا کہ بہت جلد اپنے اس اقدام کی ویڈیو بھی شائع کریں گے۔ لیکن اس وقت تک کئی ماہ گزر جانے کے باوجود نہ تو انہوں نے اس اقدام کی ویڈیو پیش کی ہے اور نہ ہی کوئی اور ثبوت فراہم کر سکے ہیں۔
 2)۔ امریکی صدر نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ انہوں نے اپنا ڈرون طیارہ گرائے جانے کے بعد انتقامی کاروائی کا حکم دے دیا تھا لیکن جنگی طیاروں کا ایران کی حدود میں داخل ہونے سے صرف 10 منٹ پہلے یہ آپریشن کینسل کر دیا تھا۔ لیکن انہوں نے اپنے اس دعوے کا بھی کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔

3)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی دعوی کر رکھا تھا کہ وہ مغربی ایشیا اور دنیا میں اپنے اور اپنے اتحادی ممالک کے مفادات پر ایران کی جانب سے انجام پانے والے ہر حملے کا شدید جواب دیں گے۔ لیکن جب انصاراللہ یمن نے بقیق اور خریص میں سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات کو انتہائی شدید ہوائی حملوں کا نشانہ بنایا اور اس کے نتیجے میں سعودی عرب کو بہت زیادہ مالی نقصان برداشت کرنا پڑا تو امریکہ کی جانب سے کوئی موثر ردعمل سامنے نہ آیا۔
4)۔ امریکی میڈیا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک پیشہ ورانہ جھوٹے شخص کے طور پر معروف ہیں اور امریکی صحافیوں نے اب تک ان کے بڑے بڑے جھوٹوں میں سے 8 بڑے جھوٹ بیان کئے ہیں جن میں سے ایک یہ تھا کہ ایرانی حکام نے جوہری معاہدے کے بعد امریکہ سے 150 ارب ڈالر وصول کئے ہیں۔
5)۔ امریکی صدر نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی اور اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کو قتل کر دیا ہے لیکن اب تک ان دونوں کی موت کا کوئی قابل قبول ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ اسامہ بن لادن کی بیوی اور بچے بھی اس حملے میں ہلاک ہوئے ہیں لیکن اس کا بھی کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

اگرچہ امریکی صدر نے عین الاسد فوجی اڈے پر ایران کے میزائل حملوں میں جانی نقصان کی تردید کی ہے لیکن انہوں نے مالی نقصان کا انکار نہیں کیا۔ امریکہ کی فوجی تنصیبات کی نابودی ہی یہ حقیقت ثابت کرنے کیلئے کافی ہے کہ ایران کے پاس اس کے فوجی مراکز کو موثر انداز میں نشانہ بنانے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔ عین الاسد امریکہ کا وہ فوجی اڈہ تھا جہاں بھرپور حفاظتی اقدامات انجام دیے گئے تھے اور بڑی تعداد میں ڈرون طیارے چوبیس گھنٹے اس اڈے کی نگرانی میں مصروف رہتے تھے۔ اگرچہ امریکی صدر اس بات پر اصرار کر رہے ہیں کہ عین الاسد فوجی اڈے میں ایران کی انتقامی کاروائی کے نتیجے میں امریکی فوج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن کیا وہ یقین سے یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ مستقبل میں انجام پانے والی ایسی کاروائی میں بھی امریکی فوج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوگا۔؟


خبر کا کوڈ: 837697

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/837697/ایران-کی-جوابی-کاروائی-اور-امریکہ-فریب-کاریاں

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org