0
Friday 17 Jan 2020 08:59

جمہوریت کے دعویدار جمہوری عمل سے بے زار

جمہوریت کے دعویدار جمہوری عمل سے بے زار
اداریہ
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ من مانے فیصلے کرنے میں مشہور ہیں، کابینہ، کانگریس یا دیگر مشاورتی اور سفارتی ادارے اس وقت باخبر ہوتے ہیں، جب امریکی صدر کا ٹوئیٹ عالمی میڈیا کی زینت بن چکا ہوتا ہے۔ پاکستان کی ایک سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کے بقول ٹرامپ صبح سویرے آنکھ کھولتے ہی کمبل کے نیچے سے بغیر سوچے سمجھے ٹوئیٹ کرکے امریکی وزارت خارجہ سمیت تمام متعلقہ اداروں کو حیران و پریشان کر دیتے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرامپ کی کاببنہ میں آئے روز کی تبدیلیاں بھی ٹرامپ کے اس من مانے رویئے کی وجہ سے ہیں۔ وائٹ ہائوس کے اندر بھی مختلف عہدیداروں کا آنا جانا اور مخالفت کا اعلان کرنا ٹرامپ کے خودسرانہ فیصلوں کی وجہ سے ہے۔ ڈونالڈ ٹرامپ ابھی تک ایسے متعدد فیصلے کرچکے ہیں، جن سے ان کی قریبی ٹیم کو بھی میڈیا کے ذریعے پتہ چلتا ہے۔

امریکی صدر نے ماضی کے متعدد فیصلوں کی طرح سپاہ قدس کے کمانڈر اور مزاحمتی بلاک کے ہر دلعزیز سپہ سالار کو بغداد ائیرپورٹ کے قریب بزدلانہ حملے میں دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنا کر اپنی قریبی ٹیم کو ایک نئی مشکل سے دوچار کر دیا۔ امریکی کانگریس اور امریکی سینیٹ کے وہم و گمان میں نہیں تھا کہ امریکی صدر اس طرح کا انتہائی قدم اٹھائیں گے، جس سے امریکی عوام اور علاقے میں امریکی فورسز کی موجودگی خطرات سے دوچار ہو جائے۔ ڈونالڈ ٹرامپ نے اس کارروائی کا حکم دے کر ایک ایسا جوا کھیلا ہے، جو ٹرامپ کے گلے کی ایسی ہڈی بن چکا ہے، جس کو نہ وہ نگل سکتے ہیں، نہ اگل سکتے ہیں۔

امریکی صدر کی کابینہ، وزارت خارجہ اور پینٹاگون پر شدید دبائو ہے کہ وہ شہید قاسم سلیمانی اور ابو مھدی مہندس پر حملے کی مکمل رپورٹ کانگریس اور سینیٹ میں پیش کرے، لیکن ٹرامپ کی ٹیم اور وزارت خارجہ بار بار تاریخیں مقرر کرکے اجلاسوں کو ملتوی کر رہے ہیں۔ کانگریس کی بریفنگ کو دو بار ملتوی کرنے کے بعد اراکین کانگریس ٹرامپ انتظامیہ پر سخت برہم ہیں، جبکہ سینیٹ سے بھی اعتراضات کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ ٹرامپ نے کمزور دلائل کی بنیاد پر یہ انتہائی قدم آٹھایا ہے، اب اس کے پاس اس حملے کے موثر دلائل موجود نہیں ہیں، لہذا وہ کانگریس اور سینیٹ کے سامنے رپورٹ پیش کرنے سے فرار کر رہا ہے۔ امریکہ اور امریکی شہریوں کی بدقسمتی ہے کہ انہیں ایک ایسا صدر نصیب ہوا ہے، جو نہ جمہوری، نہ انسانی اور نہ امریکی اقدار و روایات کا قائل ہے۔ ڈونالڈ ٹرامپ نے  اپنے فیصلوں سے امریکہ کو ایک ایسے ملک میں تبدیل کر دیا ہے، جہاں پر نہ کسی آئینی ادارے کی اہمیت ہے، نہ عوامی نمائندگی کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کی۔
خبر کا کوڈ : 838985
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش