0
Wednesday 12 Feb 2020 11:56

​​​​​​​منفرد سپر پاور

​​​​​​​منفرد سپر پاور
اداریہ
ایران کے عوام نے گذشتہ روز گیارہ فروری کے اجتماع میں ایک بار پھر بھرپور اور تاریخی شرکت کرکے اپنے انقلاب، نظام اور قیادت سے وابستگی کا اظہار کر دیا ہے۔ دنیا کے ایسے کتنے انقلاب ہیں، جو اکتالیس سال بعد بھی اپنے ابتدائی اور بنیادی نعروں پر بھی قائم ہوں اور عوام بھی ان نعروں پر لبیک کہہ رہی ہو اور قیادت بھی اسی نعرے پر یقین رکھتے ہوئے ایک کے بعد ایک قدم آگے بڑھا رہی ہو۔ امام خمینیؒ کی قیادت میں برپا ہونے والے انقلاب کے بنیادی اور اساسی نعرے آزادی، استقلال اور جمہوری اسلامی یعنی آزادی، خود مختاری اور اسلامی جمہوریہ (Islamic Rebuplic) تھا۔

آج بھی قیادت، حکومت اور عوام کے سامنے یہ نعرے نصب العین کی صورت میں موجود ہیں اور گذشتہ دن کی ریلیوں اور اجتماعات میں ملک کو اسی نعرے پر قائم رکھنے اور انقلاب کی بنیادی فکر اور نظریئے پر قائم رہنے کا اعلان کیا گیا، اسے ایرانی قوم، نظام اور قیادت کا تجدید عہد قرار دیا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ 2020ء کا جشن آزادی اگرچہ مزاحمت و مقاومت کے بلاک کے سپہ سالار اور سیدالشہدائے مقاومت حاج قاسم سلیمانی کے بغیر منایا گیا، لیکن جسمانی طور پر عدم موجودگی کے باوجود ان تمام اجتماعات میں حاج قاسم سلیمانی کی روح موجود تھی۔ ماضی کے چالیس برسوں میں حاج قاسم سلیمانی جشن انقلاب کی کسی ایک ریلی یا اجتماع میں شریک ہوتا تھا، لیکن گذشتہ روز کی ہر ریلی اور اجتماع میں قاسم سلیمانی موجود تھا۔

ٹھیک کہا کسی نے کہ شہید حاج قاسم سلیمانی دشمن کے لیے، زندہ حاج قاسم سلیمانی سے کئی گنا زیادہ خطرناک ثابت ہوگا۔ ایران کے انقلاب کا پودا شہداء کے پاک و بابرکت خون سے آج تناور درخت میں تبدیل ہوچکا ہے۔ اس انقلاب کو مستقبل میں بھی قربانیاں اور ایثار ہی ترقی و ارتقاء کی منزل کی طرف بڑھائیں گی۔ ایران کا اسلامی انقلاب شہداء اور مجاہدین کی قربانیوں، اپنی دوراندیش اور قرآنی و الہٰی قیادت میں ہر آنے والے دن میں ایک بے مثال طاقت میں تبدیل ہو رہا ہے اور سیاسی دنیا پر نظر رکھنے والے ایران کو ایک منفرد سپرپاور کہنے پر مجبور ہیں۔
خبر کا کوڈ : 844080
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش