0
Monday 17 Feb 2020 18:50

کراچی میں زہریلی گیس کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکیں

کراچی میں زہریلی گیس کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکیں
رپورٹ: ایس ایم عابدی

کراچی کے علاقے کیماڑی کے علاقے میں زہریلی گیس پھیلنے سے ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے جبکہ تاحال گیس پھیلنے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پورٹ سے ملحقہ علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس کے اخراج سے ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے اور 135 سے زائد افراد متاثر ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں 2 خواتین، ایک بچہ اور 3 مرد شامل ہیں جبکہ تین افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ ہلاک شدگان کی شناخت معمار بی بی، یاسمین، رضوان، عظیم اختر، احسن اور رابش کے نام سے ہوئی۔ دوسری طرف زہریلی گیس پھیلنے کے بعد پولیس کو نئی مشکل کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے، جاں بحق 2 خواتین کے اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کردیا، دونوں جاں بحق ہونے والی خواتین ریلوے کالونی کی رہایشی ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بغیر موت کی وجہ بننے والی گیس کا پتا نہیں لگایا جا سکتا، دونوں خواتین کے گھر جاکر اہل خانہ کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانے۔

کیماڑی میں نجی اسپتال کے چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر فہیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں 100 سے زائد متاثرہ افراد لائے گئے، گزشتہ روز ساڑھے 7 بجے کے قریب اسپتال میں متاثرہ افراد آنا شروع ہوئے، زیادہ تر مریضوں کو سانس کی تکلیف تھی، متاثرہ افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، 3 مریض آئی سی یو میں داخل کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر فہیم کا کہنا تھا کہ سگریٹ پینے والے اور سانس کے مرض کے شکار افراد زیادہ متاثر ہوئے ہیں، متاثرہ افراد میں سے کافی تعداد کو پیٹ درد کی شکایت بھی ہے، مریضوں کو علاج معالجے کی مفت سہولت دے رہے ہیں، لیبارٹری تجزیے کے لئے بھی مریضوں کے نمونے حاصل کرلئے گئے ہیں، نتائج آنے پر معلوم ہوسکے گا کہ کون سی گیس جسم میں داخل ہوئی۔ کیماڑی میں واقع نجی اسپتال میں 22 افراد تاحال زیر علاج ہیں۔

ادھر 12 گھنٹے سے زائد گزر جانے کے باوجود اس پراسرار گیس کا پتہ نہیں لگایا جا سکا ہے۔ کیماڑی کے مختلف علاقوں میں پولیس اور رینجرز نے سرچ آپریشن بھی کیا، ایس ایس پی سٹی مقدس حیدر کے مطابق پورٹ کے اندر بھی آپریشن کرکے اسے کلیئر کردیا گیا ہے، گیس لیکج ہے یا کیمکل ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی۔ زہریلی گیس کے اخراج کا سبب جاننے کے لئے کے پی ٹی انتظامیہ نے پاکستان نیوی سے مدد طلب کرلی ہے، کمانڈر کراچی ریئر ایڈمرل زاہد الیاس سے چیئرمین کے پی ٹی کا رابطہ ہوا، جس کے بعد پاکستان نیوی کی بائیولوجیکل کیمیکل ڈیمیج کنٹرول ٹیم متاثرہ علاقے میں پہنچی۔ نیوی کی ٹیم نے اسپتالوں میں متاثرہ افراد کا معائنہ کیا اور خون کے نمونے لئے جبکہ کیماڑی کے علاقے سے پانی کے نمونے بھی حاصل کئے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بندرگاہ پر کسی کنٹینر سے گیس کا اخراج ہوا ہے۔ کراچی پورٹ ٹرسٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کراچی پورٹ کے اندر کسی جہاز یا کارگو سے کیمیکل یا گیس خارج نہیں ہوئی۔

ادھر محکمہ صحت سندھ نے اسپتالوں میں ہائی الرٹ کرتے ہوئے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی موجودگی کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔ دوسری جانب کیماڑی میں پراسرار گیس سے اموات پر پی ڈی ایم اے میں ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے، ایمرجنسی کی صورت میں 35381810-021 پر رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر علی زیدی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالی کی مدد سے صورت حال قابو میں آ رہی ہے، این بی سی ڈی ٹیم علاقے میں تعینات کردی گئی ہے، ٹیم زہریلی گیس پھیلنے کی بنیادی وجہ کا تعین کر رہی ہے، میں نے ویسٹ وہارف کا خود بغیر ماسک پہنے دورہ کیا اور وہاں لنگر انداز جہازوں کا معائنہ کیا، امریکا سے سویابین لانے والے جہاز کا بھی بغیر ماسک معائنہ کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ شب کیماڑی مسان چوک اور متصل علاقے میں زہریلی گیس پھیل گئی تھی۔
خبر کا کوڈ : 845098
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش