0
Friday 28 Feb 2020 11:40

خطرات اور مواقع

خطرات اور مواقع
اداریہ
 امریکہ سمیت دنیا کے کسی بھی ملک میں کرونا وائرس کا پھیلاو ایک تشویش ناک امر ہے اور اس مسئلے کو سیاسی دشمنیوں کے تناظر میں ہرگز نہیں دیکھنا چاہیئے۔ کرونا وائرس چالیس سے زائد ممالک میں متعلقہ افراد کو اپنے حملے کا نشانہ بنا چکا ہے اور اس کے سیاسی، سماجی، ثقافتی نیز اقتصادی اثرات بھی سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ دنیا میں سب سے زیادہ مضبوط معیشت کے دعویٰ دار امریکہ کی حصص کی منڈی کو بھی سخت دھچکا لگا ہے۔ دوسری طرف کیلیفورنیا جیسی ریاست میں مریضوں کی تعداد میں جس تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، وہ قابلِ تشویش ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ اور انکی ٹیم ’’سب اچھا ہے‘‘ کا نعرہ لگا رہی ہے، جبکہ کرونا کے ابتدائی مرحلے میں اربوں ڈالر کا خسارہ اٹھا چکی ہے۔ اگر امریکی صدر اس کو عین الاسد میزائل کے حملے کی طرح چھپاتے رہے تو نتائج بھیانک ہوسکتے ہیں۔

امریکہ میں اسی سال انفلواینزا سے بارہ ہزار کے قریب افراد ہلاک ہوئے ہیں، لیکن کسی نے اس کو اسکینڈل نہیں بنایا، جبکہ چین میں کرونا کے پھیلاو کے وقت امریکی وزراء نے جس انداز میں انسان دشمن بیان دیئے تھے، وہ تاریخ کا حصہ ہیں اور وہ رہتی دنیا تک امریکہ کا تعاقب کرتے رہیں گے۔ امریکہ نے ایران کے خلاف بھی جو رویہ اپنا رکھا ہے اور امریکہ و صہیونی میڈیا جس منفی انداز سے ایران میں کرونا وائرس کی شدت کو بڑھا چڑھا کر بیان کرکے ایرانی عوام میں خوف و ہراس اور افراتفری پھیلانے کا خواہشمند ہے، وہ بھی اسی طرح تاریخ کا حصہ بن جائیگا، جیسا کہ اسی کی دہائی میں امریکی میرین نے ایران کے مسافر طیارے کو کھلے عام میزائل کا نشانہ بنا کر تین سو کے قریب افراد کو لقمہ اجل بنا دیا تھا۔ قوموں اور ملکوں پر مشکلات اور بحران آتے رہتے ہیں۔

زندہ قومیں بحرانوں میں مزید نکھر کر سامنے آتی ہیں۔ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام تو فرماتے ہیں ’’مردوں کے جوہر میدان میں کھلتے ہیں۔‘‘ لہٰذا ایران آج اگر کرونا وائرس سے نبردآزما ہے تو ان خطرات میں بہت سے مواقع بھی موجود ہیں۔ جنہیں ایران میں مخلص قیادت، جانثار عوام کے ذریعے حاصل کرنے میں ان شاء اللہ کامیاب ہوجائیگی۔ لیکن امریکہ اور دیگر معاند اور دشمن قوتوں کے رویئے، اقدامات اور سازشیں تاریخ کا حصہ بنیں گی۔ ایران نے مختصر اوقات میں جس طرح اپنے میڈیکل کے شعبے کو فعال بنانے میں کامیابی حاصل کر لی ہے، اس سے ایران میں آئندہ کے کئی خطرات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت بھی بڑھ گئی ہے۔ ایران کی یہ کوششیں امریکہ کے ممکنہ مستقبل کے بائیولوجیکل حملوں اور بائیو ٹیررازم کی کارروائیوں کے خلاف ایرانی قوم کی تیاری کا ایک مرحلہ بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 847339
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش