0
Monday 2 Mar 2020 12:23

محمد توفیق علاوی کا استعفیٰ

محمد توفیق علاوی کا استعفیٰ
اداریہ
عراق کے نامزد وزیراعظم محمد توفیق علاوی نے بھی اپنا استعفیٰ عراقی صدر کو پیش کر دیا ہے۔ عراق میں اکتوبر 2019ء میں اقتصادی نعرے کیساتھ مظاہرے شروع ہوئے اور بہت جلد ان مظاہروں نے بغداد، نجف، بصرہ اور کربلا معلیٰ جیسے شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اربعین امام حسینؑ کی وجہ سے کچھ دن وقفہ آیا، لیکن اس کے بعد دوبارہ مظاہروں میں شدت آگئی، جس کے نتیجے میں اس وقت کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے دسمبر میں استعفیٰ دے دیا۔ عراقی وزیراعظم کے لیے مختلف ناموں پر غور و خوض کیا گیا۔ یکم فروری 2020ء کے دن عراقی صدر برہم صالح نے محمد توفیق علاوی کو وزیراعظم نامزد کرتے ہوئے انہیں کابینہ کی تشکیل کی ذمہ داری دے دی۔

توفیق علاوی ایک ماہ کی مہلت سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور اب انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ عراقی قانون کے مطابق اس وقت وزیراعظم کا عہدہ عارضی طور پر صدر کے پاس ہے اور وہ دو ہفتہ کے اندر پارلیمنٹ کے اکثریتی دھڑے کی حمایت کے بغیر ذاتی فیصلے سے نئے وزیراعظم کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ عراق میں سیاست کے اتار چڑھاو اور عوامی مظاہروں کے پیچھے داخلی اور خارجی دونوں طاقتیں ملوث ہیں۔ سیاسی جماعتیں مخصوص دھڑے بندی کا شکار ہیں اور عوام میں بھی جمہوری کلچر پوری طرح پنپ نہیں سکا ہے۔ شیعہ، سنی، کرد اور دیگر دھڑوں میں تقسیم عراق دشمن کے لیے ایک تر نوالے میں تبدیل ہوچکا ہے۔

اسی طرح رہی سہی کسر عراق میں امریکہ کی کئی عشروں سے موجودگی نے پوری کر دی ہے۔ عراق میں مذہبی اور سیاسی قیادت میں قریبی اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔ سیاسی اختلافات کو جڑوں سے ختم کرنے اور سیاسی لیڈروں کو ذاتی چپقلشوں اور خاندانی رقابتوں سے بھی باہر آنے کی ضرورت ہے۔ نامزد وزیراعظم توفیق علاوی کا استعفیٰ ایک بار پھر عراق میں عوامی مظاہروں کی تحریک کو ہوا دے سکتا ہے، تاہم کہا جا رہا ہے کہ فی الحال کرونا کا خوف اس سیاسی ہلچل کے راستے میں ایک بڑی رکاوٹ بن سکتا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 847952
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش