0
Saturday 7 Mar 2020 23:50

داعش، طالبان کے جانشین

داعش، طالبان کے جانشین
اداریہ

افغانستان میں حزب وحدت اسلامی کے بانی سربراہ شہید عبدالعلی مزاری کی ۲۵ ویں برسی پر دہشت گردوں نے حملہ کر کے ۳۲ افراد کو شہید کر دیا۔ داعش نے ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ طالبان نے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ ۲۵ سال قبل عبدالعلی مزاری طالبان کے ہاتھوں شہید ہوئے تھے۔ اور ان کی برسی کے پروگراموں میں ماضی میں نہ صرف طالبان نے حملے کیے ہیں بلکہ اس کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری سے انکار کر کے کئی عوامل ہو سکتے ہیں، جو وقت آنے پر واضح ہو جائیں گے، لیکن افغانستان کی موجودہ صورتحال بالخصوص طالبان امریکہ معاہدے  کے بعد داخلی کشمکش ایسا رخ اختیار کر چکی ہے جس میں ہر طرف دھند ہی دھند ہے اور کوئی چیز واضح نہیں۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے حملے پیچھے معاہدے کو سبوتاژ کرنے والے قوتوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔

داعش کیطرف سے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد مسئلے کو مخصوص زاویہ دیدیا گیا ہے۔ لیکن امریکی وزیر خارجہ نے جو بیان دیا ہے وہ قابلِ غور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاچن چھ سال پہلے کے مقابلے میں افغانستان میں تشدد میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ امریکہ افغانستان میں امن اور مصالحت کیطرف بڑھ رہا ہے۔ آج دنیا سے یہ بات ہرگز پوشیدہ نہیں کہ مشرق وسطیٰ میں بھی داعش کو امریکہ نے جنم دیا اور افغانستان میں داعش کو لانے میں بھی امریکہ کا بنیادی کرادر ہے۔ امریکہ نے مذہبی دہشت گردی کو ہمیشہ اپنے مفاد میں استعمال کیا ہے۔ افغانستان میں دعاش کی سرگرمیاں امریکی اشارے کے بغیر ممکن نہیں۔ امریکہ افغانستان میں داعش کو ہی کام سونپنا چاہتا ہے، جو عراق اور شام میں اسکے سپرد کیا گیا تھا۔

شہید عبدالعلی مزاری کی برسی پر داعش کے حملے کے کئی پیغامات ہیں، اُن میں سے کچھ پیغامات افغان حکومت اور کچھ طالبان کے لیے بھی ہیں۔ امریکہ نے افغانستان میں جس گھناونے کھیل کا نئے انداز میں آغاز کیا ہے، اسکا فائدہ افغان عوام کو تو ہرھز نہیں پہنچ سکتا، تاہم افغانستان میں ایسی پراکسی وار شروع ہو جائیگی جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز جلد کود پڑیں گے اور افغانستان امن و استحکام کا خواب ایک بار پھر شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گا۔ یادر رہے جس معاہدے یا افغان ایشو میں امریکہ دخیل ہوگا، اسکا انجام تباہی کے علاوہ کچھ نہیں ہوگا۔
 
خبر کا کوڈ : 849050
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش