0
Monday 9 Mar 2020 20:55

اقتصادی دہشت گردی سے میڈیکل دہشت گردی تک

اقتصادی دہشت گردی سے میڈیکل دہشت گردی تک
اداریہ
ایران میں کرونا وائرس کے پھیلاو پر امریکی حکام جسطرح کے منافقانہ اور مضحکہ خیز بیانات جاری کر رہے ہیں، اس پر ایران کے وزیر خارجہ نے ایک بامعنی ٹوئٹ کیا ہے۔ وزیرخارجہ جواد ظریف نے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ امریکہ اقتصادی دہشت گردی کے بعد طبی و میڈیکل دہشت گردی پر آگیا ہے۔ قابلِ ذکر ہے کہ امریکہ نے عرصے سے ایران پر زندگی بچانے والی ادویات (Lifesaving drugs) کی فراہمی پر سختی سے پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اقتصادی اور میڈیکل دہشت گردی کا یہ اقدام جہاں انسانی حقوق کی کھلی ورزی ہے، وہاں امریکہ کے حقیقی چہرے سے نقاب اتر چکا ہے۔ ایران نے جہاں اقتصادی دہشت گردی کا بھرپور مقابلہ کیا ہے وہاں کرونا وائرس کا بھی بھرپور مقابلہ کریگا اور عوام اور حکومت کے باہمی تعاون سے یہ مرحلہ بھی عبور کر لیا جائیگا۔

ایران میں کرونا وائرس کے پھیلاو میں شدت ضرور ہے، لیکن دوسری طرف ایران میں کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ حال ہی میں عالمی ادارہ صحت (WHO) کے نمائندوں نے چینی ماہرین کے ساتھ تہران و قم سمیت بعض شہروں کا دورہ کیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے وفد کے سربراہ کریستوف ہیملن (Christoth Hemelman) نے مختلف ہسپتالوں کا دورہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ ایران کے مختلف ہسپتالوں میں غیر معمولی ترقی و پیشرفت کا میں نے اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا ہے اور ایران نے کرونا وائرس سے حفاظتی تدابیر کے لیے جو منصوبہ بندی کر رکھی ہے وہ عالمی معیاروں کے مطابق ہے۔

ایران میں محکمہ صحت نے عوام کی مدد سے کرونا وائرس کے خلاف جہادی بنیادوں پر کام شروع کر دیا ہے اور امریکہ کی سخت ترین پابندیوں کے باوجود کئی علاقائی اور عالمی بانک ایران سے رابطے اور تعاون میں ہیں۔ امریکہ نے کرونا وائرس کی ہنگامی صورت حال میں ایران کی قیادت اور عوام کو اپنے مکارانہ اور فریب کارانہ جال میں الجھانے کی کوشش کی ہے، لیکن ایران اور انقلابی قیادت امریکہ کی ماہیت کو اچھی طرح سمجھتی ہے اور اس کے فریب میں نہیں آئے گی، البتہ دنیا کے لیے امریکی سامراج کا چہرہ مزید عیاں ضرور ہوگا۔
 
خبر کا کوڈ : 849363
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش