0
Sunday 15 Mar 2020 20:13

امریکہ میں یوم دعا کی اپیل

امریکہ میں یوم دعا کی اپیل
اداریہ
دنیا کی واحد سپر پاور کے صدر ہونے کے دعویدار امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ نے چند دن پہلے بڑے گھمنڈ، تکبر، غرور کے ساتھ ایرانی حکومت اور عوام کا تمسخر اڑاتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے پاس دنیا کے ماہر ترین ڈاکٹر ہیں۔ ہم حقیقت میں چاہتے ہیں کہ ایرانیوں کی مدد کریں۔ ایرانی صرف یہ کام کریں کہ ہم سے مدد کی خواہش کریں۔ صدر ٹرمپ کے ان جملوں کی  گونج ابھی فضاؤں میں موجود تھی کہ کرونا نے امریکہ کا رخ کر لیا۔ اب امریکی صدر کی یہ حالت ہے کہ انہوں نے یورپ کے تمام پروازیں منسوخ کر کے ملک میں ہنگامی حالت یعنی ایمرجنسی کردی ہے۔ بات یہاں تک پہنچی ہے کہ امریکی عہدیدار اور ماہرین چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں کہ ہمارے پاس ڈاکٹر بھی کم ہیں، میڈیکل اسٹاف کی بھی شدید کمی ہے اور ہسپتالوں میں مریضوں کا علاج کرنے کے کی سہولیات بھی نہیں ہیں۔

امریکہ کے صفحہ اول کے تمام اخبارات اور میڈیا سینٹرز خوف و ہراس کا شکار ہیں، اپنی تحریروں اور تجزیوں میں بول اور لکھ رہے ہیں۔ امریکہ میں 160 سے 214 ملین افراد کرونا میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ CNBC  نے  کرونا کے پھیلاؤ کے پیش نظر امریکی حکومت کی ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس امریکہ کے لیے ایک  قومی سانحہ رونما ہو سکتا ہے۔ ڈیلی میل کے اخبار ہے یہاں تک لکھا ہے کہ امریکی ہسپتالوں کو  ساڑھے نو کروڑ افراد کے علاج  اور چار لاکھ اسی ہزار افراد کے مرنے کی تیاری کرلینی چاہیے۔ امریکہ کے محکمہ صحت نے اپنی وزارت کو موصول ہونے والی رپورٹوں کی تناظر میں کہا ہے کہ کرونا سے دس لاکھ افراد کے ہلاک ہونے کا اندیشہ ہے۔

ان کے بقول ہمارے پاس کرونا ٹیسٹ کے لیے سہولیات بھی موجود نہیں، وہی امریکی صدر جو دو دن پہلے ایران کو طعنے دے رہے تھے اور ایران کو امریکی حکومت کے سامنے گھٹنے ٹیک کر اپیلیں  کرنے کی خواہش کا اظہار کررہے تھے، آج جدید ترین وسائل، ماہر ترین ڈاکٹروں اور مضبوط ترین اقتصادی نظام کے باوجود امریکہ میں یوم دعا منانے کی اپیلیں کر رہے ہیں۔ ایران تمام تر مشکلات کے باوجود کرونا سے نبرد آزما ہے۔ اگر ایران میں اس بیماری کی وجہ سے یا کسی بھی اسلامی ملک میں کرونا سے نجات کے لیے قومی سطح پر’’'یوم دعا‘‘ منانے کی اپیل کی جاتی تو غیر تو غیر ہمارے ہمارے نام نہاد مسلمان دانستہ اور خود ساختہ روشن خیال و روشن فکر، اس ملک کا مذاق اڑاتے ہیں، لیکن ٹرمپ کے اعلان کے بعد سب کے لبوں پر تالے لگ گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 850497
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش