2
0
Tuesday 17 Mar 2020 12:31

ٹیکنو بائیولوجیک اسلحہ سے انقلاب اسلامی پر حملہ (1)

ٹیکنو بائیولوجیک اسلحہ سے انقلاب اسلامی پر حملہ (1)
تحقیق و تحریر: مجتبیٰ ہمدانی

انقلاب اسلامی اس وقت ایک جدید قسم کی بائیو وار کا ممکنہ ہدف ہو سکتا ہے، جسکا اشارہ ولی الامر المسلمین امام خامنہ ای نے اپنے دو روز قبل پیام میں بھی دیا۔ اسی ضمن میں ایک تحقیق جاری ہے جسکا اب تک کا ماحصل مقالات کی شکل میں حاضر خدمت ہے۔ تحقیق کے مطابق انقلاب اسلامی اور ایران جدید بائیو وار فیر کا نشانہ بنا ہے یا بنایا جا سکتا ہے۔ اس بائیو وار کو جنیٹک بائیو وار یا ایتھنک وارفیئر بھی کہتے ہیں۔ اس کو سمجھنے کے لیے ایک طویل مقدمہ درکار ہے۔

مقدمہ
28 اپریل 1997 کی ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس کی بریفنگ، سیکرٹری ڈیفس ولیم کوہین کے اس خطاب کو لیے ہوئے جو جارجیا سنٹر، مہلر آڈیٹوریم، یونیورسٹی آف جارجیا، ایتھنز، یونان میں دہشت گردی، بڑے پیمانے پر تباہی کے ہتھیاروں اور امریکی حکمت عملی سے متعلق کانفرنس میں انجام پایا۔ اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ولیم کوہین نے ایک مشہور امریکی فیچیورسٹ (جو ٹیکنالوجی، اقتصاد، سماج اور سیاسیات کے ٹرینڈز کی بنیاد پر مستقبل کی حقیقت کے قریب پیشگوئی کرتے ہیں۔ اس علم کو فیچیورولوجی کہتے ہیں یہ سنیاسی باواوں اور پیروں نجومیوں سے بالکل مختلف ایک دقیق ٹیکنکل جدید علم ہے) ایلون ٹوفلر کو کوٹ کرتا ہے۔ ٹوفلر نے اس کے بارے میں لکھا ہے کہ اپنی تجربہ گاہوں میں کچھ سائنس دان کچھ خاص قسم کے پیتھوجین کو وضع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو نسلی مخصوص ہوں گے تاکہ وہ صرف کچھ نسلی گروہوں اور نسلوں کو ختم کرسکیں۔ اور دوسرے اسی طرح کی انجینئرنگ سے ایسے کیڑے تیار کررہے ہیں جو مخصوص فصلوں کو تباہ کرسکتے ہیں۔ کچھ لوگ یہاں تک کی دہشت گردی میں بھی مشغول ہیں، جس کے ذریعے وہ آب و ہوا کو تبدیل کرسکتے ہیں، دور سے زلزلے پیدا کر سکتے ہیں، آتش فشاں دور سے برقی مقناطیسی لہروں کے استعمال سے بھڑکا سکتے ہیں۔

نومبر 1998ء میں سنڈے ٹائمز نے اطلاع دی کہ اسرائیل ایک حیاتیاتی ایجنٹ پر مشتمل "ایتھنو بم" بنانے کی کوشش کر رہا ہے جو عرب آبادیوں میں موجود خاص جینیاتی خصائل کی نسل کو خاص طور پر نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس بات کو لگ بھگ عرصہ تئیس سال گزر چکے ہیں۔ اس وقت کچھ امریکی جریدوں نے اس انکشاف کو سائنسی افسانے اور اسرائیلی خبر کو مفروضات قرار دے کر ایک طرف رکھ دیا مگر بعد کے حالات و واقعات نے ثابت کیا کہ پچھلی صدی کی آخری دہائی میں فیچیورسٹس کے انکشاف درست ثابت ہوئے۔ دس سال بعد مئی 2007ء میں ایک روسی اخبار کمورسنٹ نے اطلاع دی ہے کہ روسی حکومت نے انسانی بائیوسمپل کی تمام برآمدات پر پابندی عائد کردی ہے۔ رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ پابندی کی وجہ مغربی اداروں کے ذریعہ روسی آبادیوں کو نشانہ بنانے والے "جینیاتی بائیو ہتھیار" کی تیاری سے متعلق روسی خفیہ ادسرے ایف ایس بی کی رپورٹ تھی۔ اس رپورٹ میں ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ ، امریکن انٹرنیشنل ہیلتھ الائنس ، جیگیلونونی یونیورسٹی میڈیکل بائیوٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ ، امریکہ کے ماحولیات اور قدرتی وسائل ڈویژن ، وارسا یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ برائے جینیات اور بایوٹیکنالوجی ، اور امریکی ریاست برائے بین الاقوامی ترقی کا ذکر ہے۔

2008ء میں امریکی حکومت نے ، Genetics and other human modification technologies پر ایک کمیٹی تشکیل دی اور اس کا اجلاس منعقد کیا۔ کمیٹی کے سامنے رچرڈ ہیس ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ، سینٹر برائے جینیات اور سوسائٹی ، نے واضح کیا کہ ہمیں یہ تسلیم کرنے کی بھی ضرورت ہے کہ دنیا ابھی نسل پرستی ، زینوفوبیا اور جنگ پر قابو پانے سے دور ہے۔ قوم پرستی کے جذبات کے تحت چلنے والی ٹیکنو یوجینک اسلحے کی دوڑ کے امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا وہ اپنے اس بیانیے میں 2003 کے ایک sun shine پراجیکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس پراجیکٹ میں بائیو وار فیر کے مقاصد کے لیے  جینییاتی سائنس کے درجن سے زیادہ استعمال  زیر قلم لائے گئے ہیں جس میں نسلی-ہدفی-پیتھوجینز  ethnicity-specific pathogens بھی  شامل ہیں جن کی ذریعے صرف ایک نسل اور ایک قوم کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ 2013 میں رشیا کی مدد سے امریکی خفیہ معلومات کا انکشاف ہوا تھا جسکو گلوبل سرویلنس ڈسکولژر کہا جاتا ہے۔ اس میں آمریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کا ایک ملازم ایڈورڈ اسنوڈن روسی انٹیلیجنس کے ہاتھ چڑھا جسکو آج تک روس نے پناہ دی ہوئی ہے۔ اس شخص نے امریکی بہت سے خفیے منصوبوں سے پردہ اٹھایا اس کی منکشف کردہ معلومات کے مطابق امریکہ نہ صرف خود دوسری اقوام کے جینیاتی ڈیٹا کو رکھے ہوئے ہے۔

جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔

 
خبر کا کوڈ : 850660
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Iran, Islamic Republic of
انقلاب اسلامی کے حوالے سے رہبر معظم خود موجود ہیں، لہذا جب تک وہ خود کسی ایسی بات کی تصدیق نہیں کرتے، ہمیں دشمنوں کی فراہم کردہ معلومات کی بنا پر تجزیات نہیں کرنے چاہیئے۔ اشفاق احمد
Pakistan
بایولوجیکل وارفیئر جراثیم و کیمیکلز کو اسلحے کے طور پر استعمال کرنا ایک حقیقت ہے۔ پاسداران کے کمانڈر کا بیان ریکارڈ پر ہے جبکہ رہبر نے اس کو ایک احتمال کے طور پر مدنظر رکھ کر پالیسی بنانے کا کہا ہے۔
ہماری پیشکش