0
Wednesday 18 Mar 2020 15:32

یہ دن بھی گزر جائیں گے

یہ دن بھی گزر جائیں گے
اداریہ
پوری دنیا میں کروونا وائرس کا چرچا ہے اور سب اس موزی وائرس سے بچنے کے اقدامات میں جٹے ہوئے ہیں۔ ایک امریکہ بہادر ہے کہ اس موقع پر بھی اپنی دشمنانہ پالیسیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق امریکہ نے شام کے بعض عہدہداروں کے خلاف پابندیاں عائد کی ہیں، اسی طرح  امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپئو نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنے ملک میں کورونا پر قابو پانے کے لئے ناقص حکومتی انتظامات کے بارے میں  صحافیوں کے سوالوں کا جواب دینے سے گریز کیا اور اسکے بجائے ایران اور چین پر یہ الزام لگایا کہ وہ کورونا کے بارے میں دنیا کو گمراہ کن معلومات فراہم کر رہے رہیں۔

اس سے پہلے بھی امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی کو جاریی رکھتے ہوئے کرونا کو  اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے ایران کے خلاف استعمال کررہے ہیں۔ واشنگٹن نے ضروری دواؤں اور طبی آلات و وسائل سے ایران کو محروم رکھنے کی پوری کوشش کی ہے اور اس کے باوجود پومپئو نے ایک بار پھر دعوی کیا کہ امریکہ کروونا وائرس کی روک تھام کے لئے ایران کی ہر طرح کی مدد کو تیار ہے۔ امریکی صدر کرونا کو چینی وائرس جبکہ سعودی لابی ایرانی وائرس کہہ رہی ہے۔

چین نے اس وائرس پر قابو پا لیا ہے جبکہ ایران مضبوطی سے نبرد آزما ہے۔ بہرحال ایسے وقت میں کہ جب ایران کروونا وائرس کے خلاف قومی سطح پر اسپیشل طبی آپریشن میں مصروف ہے، امریکہ نے اپنے اقدامات سے ایران پر مزید دباؤ بڑھانے کی بھرپور کوشش کی ہے، جس پر دنیا کے مختلف ممالک کی جانب سے منفی رد عمل سامنے آیا ہے اور انہوں نے ایران سے پابندیاں اٹھائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایران اس آزمائیش میں بھی انشااللہ کامیاب ہو گا، البتہ الزامات اور ساتھ نہ دینے والے منہ چھپاتے پھریں گے۔
خبر کا کوڈ : 851125
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش