QR CodeQR Code

عراق کے نئے وزیراعظم کا اعلان اور پہاڑ جیسے چیلنج

19 Mar 2020 17:50

عدنان الزروفی پر ایک بڑا اعتراض یہ ہے کہ وہ حشد الشعبی کو دل سے قبول نہیں کرتے اور امریکی فورسز کو عراق کے انخلا کے بارے میں بھی عراقی پارلیمنٹ کے فیصلے سے متفق نہیں ہیں۔ لیکن ایسا لگتا ہے وہ مقررہ مدت کے اندر کابینہ کی تشکیل اور پارلیمنٹ سے ووٹ لینے کے لیے سابقہ موقف کو پوشیدہ رکھ رہے ہیں۔


اداریہ
اکتوبر 2019ء میں عراق میں مظاہروں کا جو سلسلہ شروع ہوا، وہ 30 نومبر 2019ء یعنی عادل عبدل المہدی کے استعفیٰ تک جاری رہا۔ عراق کے صدر برہم صالح نے یکم فروری 2020ء کے دن محمد توفیق علاوی کو حکومت تشکیل دینے کی دعوت دی، لیکن ایک ماہ کی مقررہ مدت کے بعد وہ بھی کابینہ تشکیل دینے میں ناکام رہے۔ علاوی کے استعفیٰ کے بعد عراقی صدر نے نجف کے سابق گورنر عدنان الزروفی کو کابینہ تشکیل دینے کا کہا ہے، جس کے بارے میں عراق کے مختلف سیاسی اور مذہبی گروہ اچھی رائے نہیں رکھتے۔ عدنان الزروفی پر دیگر اعتراضات کے ساتھ ایک اعتراض اس کا امریکہ نواز ہونا ہے۔ اس کے پاس ابھی تک امریکی شہریت بھی ہے۔ عصائب اہل حق کے رہنماوں نے تو عدنان الرزوفی کی نامزدگی کو شہداء کے خون سے خیانت قرار دیا ہے۔

کرد رہنماوں نے ڈھکے چھپے لفظوں میں اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ برہم صالح نے کس شخص کو کابینہ تشکیل دینے اور وزیراعظم کے لیے نامزد کیا ہے، ہمارے لیے اہم یہ ہے کہ وہ ایسے خیالات اور اقدامات کا اظہار نہ کرے، جس کی وجہ سے توفیق علاوی کو استعفیٰ دینا پڑا۔ عراق کے سیاسی حالات پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عدنان الزروفی کو توفیق علاوی سے بھی زیادہ مخالفتوں کا سامنا ہے۔ الفتح، حکومت قانون، حکمت، بدر اور عصائب الحق جیسے گروہ تو کھلم کھلا الزروفی کی مخالفت کا اعلان کر رہے ہیں۔ برہم صالح کے عدنان الزروفی کو وزیراعظم نامزد کرنے کے فیصلے پر سب کو حیرانی و پریشانی کا سامنا ہے۔ بعض گروہوں نے تو سڑکوں پر آنے کی دھمکی دے دی ہے۔

عدنان الزروفی پر ایک بڑا اعتراض یہ ہے کہ وہ حشد الشعبی کو دل سے قبول نہیں کرتے اور امریکی فورسز کو عراق کے انخلا کے بارے میں بھی عراقی پارلیمنٹ کے فیصلے سے متفق نہیں ہیں۔ عدنان الزروفی نے اگرچہ حشد الشعبی کو عراق کی باقاعدہ فوج کا حصہ سمجھنے کا اعلان کیا ہے، لیکن ایسا لگتا ہے وہ مقررہ مدت کے اندر کابینہ کی تشکیل اور پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے سابقہ موقف کو پوشیدہ رکھ رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ عدنان الزروفی مقررہ مدت میں کابینہ تشکیل دینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں یا انہیں بھی توفیق علاوی کی طرح استعفیٰ دینا پڑے گا۔


خبر کا کوڈ: 851346

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/851346/عراق-کے-نئے-وزیراعظم-کا-اعلان-اور-پہاڑ-جیسے-چیلنج

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org