0
Friday 20 Mar 2020 01:10

کورونا وائرس، قرنطینہ سے سکھر کی انتظامیہ خوف کا شکار

کورونا وائرس، قرنطینہ سے سکھر کی انتظامیہ خوف کا شکار
رپورٹ: ایس ایم عابدی

دنیا بھر سمیت پاکستان میں کورونا وائرس کا خطرہ بدستور اب بھی موجود ہے اور اس کے تدارک کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ سندھ حکومت نے تفتان سے آنیوالے زائرین کیلئے سکھر میں قرنطینہ کا انتظام کیا ہے، لیکن اس قرنطینہ سے سکھر شہر کی انتظامیہ خوفزدہ ہوگئی ہے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق قرنطینہ میں کوئی بھی سرکاری اہلکار جانے کیلئے تیار نہیں جبکہ شیعہ رضاکار زائرین کی دیکھ بھال میں مصروف ہیں۔ خبر ملی ہے کہ کورونا کے خوف سے سینٹرل جیل سکھر کی انتظامیہ نے نئے قیدیوں کو لینے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ اسکریننگ اور ٹیسٹ رپورٹ کے بعد جیل لایا جائے، پولیس پریشان ہے کہ قیدیوں کو کہاں لے جائیں۔ جیل ذرائع کے مطابق جیل انتظامیہ نے سکھر پولیس کی جانب سے لائے گئے چھ قیدیوں کو واپس کرکے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری ہے کہ وہ قیدیوں کو مکمل اسکریننگ اور ٹیسٹ رپورٹ کے بعد جیل لائیں، ایک قیدی کیلئے سینکڑوں قیدیوں کی زندگیاں داؤ پر نہیں لگا سکتے۔

اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر سینٹرل جیل سکھر کے سپرنٹنڈنٹ راجا ممتاز نے بتایا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے یہ انتظامات کئے جا رہے ہیں، جیل میں مکمل میڈیکل رپورٹ اور ٹیسٹ کے بعد ہی قیدیوں کو لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں ریگولر پیشی پر بھی پابندی عائد کر دی ہے اور صرف ضروری پیشی پر قیدیوں کو لایا جا رہا ہے، جیل میں قیدیوں کی کلاسز پر بھی پابندی عائد کر دی ہے اور تمام قیدیوں کو حفاظتی طور پر اپنی اپنی بیرکس تک محدود کیا گیا ہے۔ جیل انتظامیہ کے مطابق سینٹرل جیل میں عام افراد کے داخلے اور قیدیوں سے ملاقات پر بھی پابندی عائد ہوگی۔ جیل سپرنٹنڈنٹ راجہ ممتاز نے مزید بتایا کہ سکھر سینٹرل جیل میں 1350 قیدی ہے، جن کو کورونا وائرس سے بچانے کیلئے یہ تمام اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔۔

دوسری جانب تفتان سے سکھر قرنطینہ مرکز میں لائے گئے افراد کی اسکریننگ کا عمل جاری ہے، لیبر کالونی کے فلیٹس کی سکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے، جبکہ محکمہ صحت کے 27 ملازمین نے ڈیوٹی دینے سے انکار کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سکھر کے قرنطینہ مرکز میں گذشتہ روز منتقل کئے گئے سات سو ستاون افراد کے بعد قرنطینہ مرکز میں موجود افراد کی تعداد ایک ہزار پچاس ہوگئی ہے، جس میں خواتین، بچے اور مرد بھی شامل ہیں، اب تک تین سو دو افراد کی اسکریننگ ہوسکی ہے، جس میں سے ایک سو اکیاون افراد میں کورونا کے رزلٹ مثبت آئے ہیں، قرنطینہ مرکز میں موجود افراد کی تعداد بڑھنے کے بعد کراچی سے بھی اسپیشل میڈیکل ٹیم سکھر قرنطینہ مرکز پہنچ گئیں ہیں، جنہوں نے قرنطینہ مرکز میں موجود افراد کی اسکریننگ کا عمل شروع کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق تفتان سے سکھر لانے والے بس ڈرائیور سمیت دیگر اسٹاف کے بھی سیپمل لئے گئے ہیں جنہیں کراچی ٹیسٹ کے لئے بھیجا گیا ہے، قرنطینہ مرکز میں ہسپتال بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب قرنطینہ مرکز میں رہائش پذیر افراد کی جانب سے متعدد شکایات بھی سامنے آئی ہیں، جن میں دل، بلڈ پریشر سمیت دیگر امراض کی ادویات کی کمی سمیت صفائی کی صورت حال پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ محکمہ صحت کے ستائس ملازمین نے قرنطینہ مرکز میں کام کرنے سے انکار کر دیا ہے، جس پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کی جانب سے ڈیوٹی نہ کرنے والے ملازمین کو شوکار نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 851441
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش