1
Wednesday 25 Mar 2020 23:41
کورونا وائرس سے نجات کیلئے پوری قوم توبہ و استغفار اور رجوع الی اللہ کی طرف متوجہ ہو

کورونا وائرس سے احتیاط، مفتی منیب الرحمان، علامہ شہنشاہ نقوی، اور مفتی تقی عثمانی نے اعلامیہ جاری کردیا

کورونا وائرس سے احتیاط، مفتی منیب الرحمان، علامہ شہنشاہ نقوی، اور مفتی تقی عثمانی نے اعلامیہ جاری کردیا
رپورٹ: ایس ایم عابدی

کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے تمام مسالک کے علمائے کرام نے اعلامیہ جاری کردیا ہے، اس ضمن میں علمائے کرام نے مسلمانوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وباء سے نجات کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے کثرت سے استغفار کیا جائے، تاکہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت و عنایت سے اس وباء کو ہمارے اوپر سے ہٹالیں، اس سلسلہ میں میڈیا آگاہی بیدار کرنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ مشترکہ اعلامیہ کا اعلان مفتی تقی عثمانی نے سندھ کے گورنر ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مفتی منیب الرحمن، علامہ شہنشاہ حسین نقوی، مفتی عبدالرحیم، مولانا عبدالکریم، مولانا محمد سلفی، مفتی یوسف کشمیری، مولانا عبدالوحید اور مولانا امین سمیت انڈس اسپتال کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر عبدلباری بھی موجود تھے۔ مفتی تقی عثمانی، مفتی منیب الرحمن اور علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وباء کے پیش نظر متفقہ قرارداد منظور کی گئی، جس پر ہر فقہ سے تعلق رکھنے والے مسلمان کو عمل کرنا چاہیئے۔ مفتی تقی عثمانی نے اس اعلامیہ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی جبکہ علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے اہل تشیع مکتب کی تمام تنظیموں کی جانب سے مشترکہ اعلان کیا۔

مفتی منیب الرحمن نے اعلامیہ کا متن پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ آج کورونا وائرس سے متعلق تنظیمات مدارس دینیہ کی متفقہ ہدایات جاری کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہائیں درحقیقت اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے ہماری اصلاح کے لئے ایک تنبیہ ہے، اس موقع پر پوری قوم توبہ و استغفار اور رجوع الی اللہ کی طرف متوجہ ہو، نیز حکومت اپنے اداروں کے ذریعہ لوگوں کو توبہ و استغفار اور رجوع الی اللہ کی طرف متوجہ کرے اور میڈیا سے فحاشی اور بےحیائی کے پروگرام بند کئے جائیں، مساجد کھلی رکھی جائیں گی، پنج وقتہ اذان و اقامت اور باجماعت نماز جاری رہے گی، تمام لوگ وضو گھر سے کرکے آئیں اور ہر قدم پر نیکی پائیں، سنتیں گھر میں پڑھ کر آئیں بعد کی سنتیں بھی واپس جاکر پڑھیں، کیونکہ طبی طور پر اس سے بیماری کے پھیلاؤ کا اندیشہ ہے، اگر طبی وجوہات کی بنیاد پر حکومت نمازیوں کی تعداد پر کوئی پابندی عائد کرے یا کسی خاص عمر کے مسلمان کو مسجد جانے سے منع کرے تو شرعاً وہ معذور سمجھے جائیں گے، جماعت اپنے گھر والوں بلکہ کسی ایک محرم خاتون کے ساتھ بھی ہوسکتی ہے، اگر مزید عذر ہو تو تنہا پڑھے۔

انہوں نے کہا کہ پچاس سال سے زائد عمر کے لوگ اور ایسے افراد جنہیں وائرس کا شبہ ہے، جن کو کھانسی، نزلہ، زکام اور بخار ہو اور جن کے امراض کی اس وائرس سے کھانسی بڑھ جانے کا خطرہ ہو، وباء کے پورے دور میں مساجد میں نہ آئیں، ان کو ترک جماعت کا گناہ نہیں ہوگا، جو نوجوان بزرگوں کی تیمار داری میں مصروف ہیں، وہ بھی نماز گھر پر پڑھیں، مسجدوں کے داخلے پر سینی ٹائزر لگائیں، جمعہ میں عمومی اردو تقریر کی جائے، صرف پانچ منٹ کے لئے کورونا وائرس سے متعلق دینی و طبی رہنمائی فراہم کی جائے اور مختصر خطبہ، نماز اور دعا پر اکتفا کیا جائے اور فوراً گھروں کو چلے جائیں اور جن حضرات کو ڈاکٹر صاحبان کی ہدایت پر حکومت جمعہ کی شرکت سے منع کرے، وہ ظہر کی نماز گھر میں ادا کریں، وباء سے بچنے کے لئے جمعہ میں شریک یا گھروں میں نماز ادا کرنے والے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگیں، نابالغ بچے مسجد میں نہ جائیں۔ اعلامیہ کے اختتام پر مفتی منیب الرحمن پورے پاکستان کے لئے بالخصوص اور عالم اسلام کے لئے بالعموم اس وباء سے حفاظت کے لئے دعا کرائی۔

علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے شیعہ مکتب فکر کی جانب سے اعلامیہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ ساجد نقوی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ کے سربراہ علامہ شیخ حسن صلاح الدین، جعفریہ الائنس کے صدر علامہ رضی جعفر نقوی سمیت تمام بزرگ علماء سے ہم آہنگی کے بعد اور تمام مراجع عظام کے فتاویٰ کی روشی میں اعلان کیا جاتا ہے کہ پنجگانہ نماز کی جماعت، نماز جمعہ اور دیگر مذہبی عقیدتی ہر قسم کے اجتماعات کے انعقاد کو روک دیا جائے، البتہ مساجد اور امام بارگاہیں کھلی رہیں گی، احباب فرادا عبادت اور توسل انجام دیں اور ماہرین طب کی آراء پر غور کرتے ہوئے ان پر عمل کریں، ہم بھی حکومت پاکستان سے رجوع الی اللہ کیلئے مکمل ماحول بنانے اور علمائے کرام کے ساتھ تعاون کی اپیل کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 852619
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش