0
Thursday 26 Mar 2020 10:38

بی بی سی کا اعتراف

بی بی سی کا اعتراف
اداریہ
برطانیہ کے بدنام زمانہ ادارے بی بی سی کو سامراجی طاقتوں کا ایک موثر ہتھیار سمجھا جاتا ہے۔ بی بی سی نے ماضی میں کئی ملکوں میں فساد، بدامنی، افراتفری اور ذہنی و نفسیاتی جنگ تیز کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ بوڑھے سامراج برطانیہ کا یہ موثر ہتھیار چند حقائق کے پردے میں کئی منفی اقدامات انجام دینے میں اپنی مثال آپ ہے۔ برطانیہ کے خفیہ ادارے MI.6 نے تو اس ادارے کے ذریعے کئی بار مختلف سطح کی بلیک میلنگ بھی کی ہے۔ بی بی سی نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں بحرین میں خواتین قیدیوں کے بارے میں ایک لرزہ خیز رپورٹ نشر کی ہے۔ وہ اس رپورٹ سے کئی فوائد اٹھانے کے خواہشمند ہیں۔

مثال کے طور پر بحرین کے انقلابیوں بالخصوص خواتین اور انکے خاندانوں میں خوف و ہراس کی فضاء پیدا کرنا، مسلمان ممالک میں خواتین کے حقوق کی پامالی دکھا کر اسلام اور عرب ممالک کو بدنام کرنا، آلِ خلیفہ حکومت کو کسی بڑے ایشو میں بلیک میل کرنا اور جیل میں بند خواتین کے بارے میں سماجی دوریاں پیدا کرنا وغیرہ، شامل ہے۔ لیکن اس رپورٹ کا ایک فائدہ یہ ضرور ہوا ہے کہ بحرین کی آلِ خلیفہ حکومت اور اسکی ہمنواء آلِ سعود حکومت کے استبدادی، غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدامات معاشرے میں کھل کر سامنے آگئے ہیں۔

آلِ خلیفہ حکومت کی مخالف بحرینی خواتین کو جس انداز سے جنسی زیادتی، جنسی ہراسگی اور جنسی دباؤ کا شکار کیا گیا ہے، اُس سے آلِ خلیفہ اور اس کے اتحادیوں کی اخلاقی صورت حال تمام دنیا کے سامنے آگئی ہے۔ اس رپورٹ میں ایسی خواتین کے نام سامنے لاکر ان کیخلاف ہونے والی جنسی زیادتیوں اور عصمت دریوں کے واقعات ان خواتین کی زبانی نقل کیے گئے، جن میں سے بعض کا جرم صرف یہ تھا کہ انہوں نے بحرین میں فارمولا ون ریس کی مخالفت کی تھی۔ ایک ریس کی مخالفت کرنے والی خواتین کے ساتھ یہ رویہ رکھا گیا ہے تو آلِ خلیفہ حکومت کیخلاف سیاسی تحریک میں فعال خواتین کے ساتھ آلِ خلیفہ کے عقوبت خانوں میں کیا گزری ہوگی۔ لیکن وہ وقت دور نہیں، جب آلِ خلیفہ حکومت کو ان جرائم کا جواب دینا پڑیگا۔
خبر کا کوڈ : 852805
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش