0
Sunday 12 Apr 2020 21:09

یمن میں کرونا وائرس کا ذمہ دار کون؟

یمن میں کرونا وائرس کا ذمہ دار کون؟
اداریہ
چین سے شروع ہونے والے کرونا وائرس کے بارے میں عجیب و غریب تھیوریاں اور نظریات سامنے آ رہے ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ نے شروع میں اسے چینی وائرس اور ووہان وائرس کا نام دیا، جبکہ چین نے جوابی حملے میں امریکہ کو اس وائرس کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ کرونا وائرس کو بائیولوجیکل وارفیئر بھی کہا جا رہا ہے اور ایران میں تو رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ایک ممکنہ بائیولوجیکل حملے کے مقابلے کے لیے ایرانی فورسز کو جنگی مشقیں انجام دینے کی تلقین بھی کی ہے۔ ایران میں شروع میں ایک پاکستانی شہری پر کرونا وائرس پھیلانے کا الزام لگایا گیا اور مبینہ طور پر پاکستانی زائرین کے خلاف ماحول بنانے کی کوشش کی گئی۔ دوسری طرف پاکستان میں ایران سے آنے والے زائرین پر کورونا وائرس پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا، لیکن تبلیغی جماعت کے اجتماعات میں غیرملکیوں کی شرکت اور کئی تبلیغی کارکنان میں کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ایران سے آنے والے زائرین پر دباؤ کم ہو گیا۔

البتہ ایران سے جانے والے ان زائرین پر تفتان بارڈر سے لیکر اپنے اپنے اضلاع تک قرنطینہ کے نام پر جو گذری اُسے اگر تحریر کی صورت میں سامنے لایا جائے تو انسان کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ پاکستان میں اب بھی الزامات کا سلسلہ جاری ہے اور اس گدلے پانی سے ہر کوئی مچھلی پکڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن اس دوران یمن سے آنے والی ایک خبر نے قلب و ذہن کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ یمن کے اعلیٰ حکام نے آلِ سعود اور اسکے جنگی اتحادیوں کو یمن میں کرونا وائرس کا ذمہ دار ٹھرا دیا ہے۔ یمنی حکام نے اس بات کے ثبوت میڈیا کو پیش کیے ہیں، جن سے بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ سعودی عرب ایک منصوبہ بند سازش کے تحت یمن میں کرونا وائرس پھیلا رہا ہے۔ ایک عام انسان اور آلِ سعود کی ماہیت سے عدم آشنا فرد اس چیز پر حیران ہو سکتا ہے۔

لیکن یمن کے خلاف جاری گذشتہ پانچ سال کی سعودی ننگی جارحیت کے بارے سرسری معلومات رکھنے والے ایک فرد کے لیے یہ اقدام قرین قیاس نظر آتا ہے۔ وہ سعودی عرب جو یمن کے غریب، نہتے شہریوں کی تعزیتی مجالس، جلوس ہائے جنازہ، ہسپتالوں، اسکولوں، واٹر سپلائی اور بنیادی انسانی ضروریات سے متعلق تنصیبات کو نشانہ بنانے سے دریغ نہیں کرتا، وہ یمن میں کرونا وائرس بھی پھیلا سکتا ہے۔ آلِ سعود یمن میں اپنے مفاد کے لیے ہر جائز و ناجائز ہتھکنڈہ استعمال کر رہا ہے۔ بن سلمان اور اسکے اتحادی اس سے بے خبر ہیں کہ خدا مظلوموں کا سب سے بڑا حامی ہے اور خدا کی لاٹھی بے آواز ہے۔ آلِ سعود کا یہ اقدام قہر خداوندی کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ اور قہر خداوندی سے نہ محفوظ جزیرے پناہ دے سکتے ہیں، نہ امریکہ و اسرائیل کے تربیت یافتہ کمانڈوز۔
خبر کا کوڈ : 856265
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش