0
Wednesday 15 Apr 2020 10:40

چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی

چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی
اداریہ
چین سے شروع ہونے والے کرونا وائرس نے بہت کم مدت میں پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ نظام عالمگیریت کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ اس وقت دو سو چار ممالک کرونا وائرس سے دوچار ہیں۔ اس سے پہلے کسی ایسی وباء کی مثال نہیں ملتی، جس سے پوری دنیا بیک وقت نبردآزما ہو۔ دوسری طرف افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس وباء کے خلاف عالمی برادری ایک صفحے پر نہیں ہے۔ صحت کا عالمی ادارہ کچھ اور کہہ رہا ہے اور دنیا پر یونی پولر سسٹم نافذ کرنے کی خواہشمند ریاست امریکہ کسی اور طرف دیکھ رہی ہے۔ عالمی سطح پر اس بحران کے مقابلے کے لیے جس ہم آہنگی اور یکجہتی کی ضرورت تھی، وہ ناپید ہے۔ بعض قرائن سے تو یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ بعض عالمی طاقتیں اپنے دشمن ممالک میں کرونا وائرس کو مزید بڑھانے میں بھی دلچسپی رکھتی ہیں۔

عالمی طاقتیں، ترقی یافتہ ممالک، ترقی پذیر ممالک، غیر ترقی یافتہ محروم ممالک اور تیسری دنیا جیسی غیر انسانی تقسیم انتہائی خطرناک صورت حال اختیار کرچکی ہے۔ کرونا وائرس کا سب سے منفرد پہلو یہ ہے کہ آپ اس کو چاہیں بھی تو کسی ایک شہر، ملک یا براعظم تک محدود نہیں کرسکتے۔ اگر کوئی ملک یہ سمجھتا ہے کہ وہ صرف اپنے ملک میں کرونا وائرس پر قابو پا کر اس وائرس سے مکمل طور پر نجات حاصل کر لے گا تو وہ اندھیرے میں ہے۔ امریکہ کی مخاصمانہ اور معاندانہ پالیسیاں اس وائرس کے خلاف جنگ میں رکاوٹ ثابت ہو رہی ہیں۔ دوسرے ممالک کی طرح ایران میں بھی امریکی رویئے عالمی تنقید کا باعث بن رہے ہیں۔

امریکہ بظاہر ایک دعویٰ کر رہا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے مختلف میڈیسن اور میڈیکل آلات من جملہ سی ٹی اسکین، وینٹی لیٹر اور ڈی ایفکٹ کرنے والے آلات و محلولات ایران میں نہیں آسکتے۔ ایران نے خود کفالت کو اپنا نصب العین قرار دیتے ہوئے بہت سی کمیوں اور ضرورتوں پر قابو پا لیا ہے، لیکن اس پر دہرا سرمایہ، اضافی وقت اور پیشتر افرادی قوت و توجہ صرف ہو رہی ہے۔ اسی لیے تو ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ کرونا وائرس بحران میں امریکہ کے لیے پابندیوں کے نشے کو ترک کرنے کا اچھا موقع تھا، جسے واشنگٹن نے گنوا دیا، شاید اسی پر شاعر نے کہا تھا؎
چھوٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی
خبر کا کوڈ : 856897
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش