0
Thursday 23 Apr 2020 10:52

ٹرامپ کا فلمی ڈائیلاگ

ٹرامپ کا فلمی ڈائیلاگ
اداریہ
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ کے بیانات پر مستقبل میں ایک بہترین مزاحیہ کتاب مرتب کی جا سکتی ہے۔ امریکہ کے بڑبولے صدر آئے روز ایسے بیانات یا ٹوئیٹ کرتے رہتے ہیں، جن پر امریکی انتظامیہ بالخصوص وزارت خارجہ کے افسران سر پیٹ کر رہ جاتے ہیں۔ ٹرامپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ہیلری کلنٹن کو شکست دینے کے لیے بعض ایسے بیانات دیئے، جس پر امریکی خفیہ ادارے بھی چیخ اٹھے۔ یورپی یونین کے حکام ہوں یا امریکہ کے قریبی اتحادی ممالک کے سربراہان، صبح اٹھ کر اپنے سٹاف سے جو سب سے پہلا سوال کرتے ہیں، وہ یہ ہے کہ ڈونالڈ ٹرامپ نے آج کیا بلنڈر کیا ہے۔

یورپی یونین کو مفاد پرست اور سعودی عرب کو دودھ دینے والی گائے قرار دینے جیسے بیانات تاریخ کا حصہ بن چکے ہیں اور امریکہ کے اتحادی ممالک ان بیانات سے انتہائی آزردہ خاطر ہیں۔ امریکی صدر اپنی وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کو بھی کئی بار آڑے ہاتھوں لے چکے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں ایک بار امریکی حماقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ایشیاء میں واشنگٹن کے ذریعے آٹھ کھرب ڈالر کے اخراجات احمقانہ قدم تھا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ نے کورونا کے بارے ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس وقت کتنے احمق تھے، جب ہم نے مشرق وسطیٰ میں آٹھ کھرب ڈالر لٹا دیئے۔

ڈونالڈ ٹرامپ کا ابھی یہ بیان میڈیا میں چل رہا تھا کہ انہوں نے ماضی کے امریکی حکمرانوں کی طرح خلیج فارس میں اپنی چودھراہٹ برقرار رکھنے کے لیے کہا ہے کہ اگر ایرانی جنگی کشتیاں امریکی جہازوں کے قریب آئیں تو ان پر فائر کھول دیا جائے۔ ایرانی حکام نے ڈونالڈ ٹرامپ کے اس بیان کو ہالی وڈ فلم کا ایک ڈائیلاگ قرار دیا ہے۔ تاہم امریکی صدور کی ایسی بے تکی اور متکبرانہ بیان بازی اس بات کا باعث بنتی ہے کہ بعد میں وہ کہتے پھرتے ہیں کہ ہم اس وقت کتنے احمق تھے، جب ہم نے مشرق وسطیٰ میں آٹھ کھرب ڈالر لٹا دیئے۔
خبر کا کوڈ : 858528
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش