1
1
Saturday 25 Apr 2020 22:09

​​​​​​​یہودیوں کی تیسری آبادکاری کا وقت

​​​​​​​یہودیوں کی تیسری آبادکاری کا وقت
تحریر: ڈاکٹر سید محمد جواد شیرازی
Mjawad99@yahoo.com


یہ زمانہ بہت سے غیر معمولی حالات و واقعات سے گزر رہا ہے، اس میں ایک غیر معمولی واقعہ اس وقت کے سب سے بڑے فرعون کی آخری غلطی یعنی امریکہ نے یہودیوں کی سب سے پرانی خواہش پوری کر دی، جو کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ بنا دیا ہے۔ اب یہودی اپنا اصلی رنگ دکھائیں گے، کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اب امریکی اقتدار زیادہ دیر تک رہنے والا نہیں ہے اور انہیں ہمیشہ ایک مقتدر قوم کا ساتھ چاہیئے۔ پہلی دفعہ جب انہیں اقتدار ملا تو اس وقت حضرت داوود ؑ اور حضرت سلمانؑ کا زمانہ گزرنے کے بعد انہوں نے شرک اور بے حیائی پھلائی تو بابلیوں نے حملہ کرکے یروشلم کی اینٹ سے اینٹ بجا دی، ہیکل سلیمانی کو بھی زمین بوس کر دیا۔ دوسری دفعہ جب یہودیوں کو اقتدار ملا تو پھر یہی انجام ہوا اور رومیوں نے ہزاروں یہودیوں کو تہ تیغ کیا اور پھر معبد دوم کو مسمار کر دیا، اس کے بعد رومیوں کے ہاتھوں شکست کے بعد اب تک یہودی در بدر بھٹکتے پھر رہے ہیں۔

لیکن اب ان کا یروشلم کو آباد کرنا پوری دنیا کے لیے خطرناک ہے، کیونکہ ان کی سوچ یہ ہے کے فحاشی اور بےحیائی پھیلا کر سامنے والی قوم کو تباہ کردو، اس وقت وہ زمین کے ایک خاص حصے پر مسلط ہوئے تھے، اب پوری دنیا ان کے قبضے میں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا گذشتہ 50 سالوں سے دنیا کہ سب سے بڑی طاقت امریکہ پر جو لوگ حکمرانی کر رہے ہیں، وہ یہودی ہیں۔ اب تو حالت یہ ہے کہ امریکی صدر بننے کے لیے الیکشن کمپین چلانے میں سب سے اہم کام یہودیوں کو خوش کرنا ہوتا ہے۔ پہلے جب یہودیوں کو اقتدار ملا، تب وہ ایک مخصوص علاقے تک محدود تھے، لیکن اب یہ پوری دنیا پر کنٹرول کیے ہوئے ہیں۔ پورا ڈیجیٹل میڈیا ان کی مرضی سے چلتا ہے، پوری دنیا کی بنکاری ان کے اشاروں پر ناچتی ہے اور ملٹی نیشنل کمپنی کے نام پر پوری دنیا کے کاروباروں کو اپنے ہاتھ میں کرچکے ہیں۔

وہ میڈیا کے ذریعے فیصلہ کرتے ہیں کہ ہم نے کھانا کیا ہے، ہم نے پہننا کیا ہے، کپڑے کس ڈٹرجنٹ سے دھونے ہیں، سواری کس کمپنی کی ہو اور گھر کیسا ہو۔ ساتھ ہی ساتھ یہی فیصلہ کرتے ہیں کہ کس ملک کو ماڈرن اور ترقی یافتہ کہیں اور کس ملک کو غریب اور پسماندہ کہیں۔ پوری دنیا میں برینڈ کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم ہے، پوری دنیا جانتی ہے کہ یہ دھوکہ ہے، لیکن اس سے نکلنا مشکل ہے۔ کسی کو اس کے خلاف بولنے کی جرأت اور ہمت نہیں ہے۔ پوری دنیا تیں حصوں میں بٹ چکی ہے، ایک اہل حق، دوسری اہل باطل، تیسری خاموش تماشائی۔ اس حال میں اہل حق کی زبان پر تالے لگا دیئے گئے ہیں اور انہیں سختی سے اپنے علاقوں میں محصور کر دیا گیا ہے، جبکہ اہل باطل کے پاس اس وقت کی تمام دولت ہے اور وہ دن کو رات اور رات کو دن کہلوانے پر بضد ہیں، جبکہ خاموش تماشائی دنیا پوری لگن سے یہ تماشا دیکھنے میں مصروف ہے۔

چلیں آپ کو دو مثالیں دے دیتا ہوں، آپ خود آزما لینا۔ اسوقت ایک ایسا فرد جو فرزند توحید ہے، جو کفار سے برسرپیکار ہے اور بہت دفعہ بڑے بڑے ہاتھیوں کو شکست فاش دے چکا ہے، جن کا نام سید حسن نصر اللٰہ ہے۔ آپ اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ سے چند بار ان کی تصویر پوسٹ کرکے دیکھ لیں یا یوٹیوب پر ان کی ویڈیو اپلوڈ کرکے دیکھ لیں، آپکو فوراً خاموش کرا دیا جائے گا، کیونکہ آپ ان کے بنائے ہوئے ہتھیار سوشل میڈیا کو انہی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں رکھتے۔ دوسری مثال امریکی پروپگنڈے کی لے لیں، جس میں گذشتہ 20 سال سے عراق، افغانستان، لیبیا، پاکستان اور شام میں لاکھوں لوگوں کو قتل کر دیا اور ہر روز امریکی جہازوں کے ناقابل تسخیر ہونے کی کہانیاں ہر میڈیا چینل پر بڑے زور و شور سے بیان  ہوتی تھیں، لیکن جب ایک خود مختار اسلامی ملک سے ٹاکرا ہوا تو ابھی تک پورے ایشیاء میں دوبارہ حملہ کرنے کی ہمت نہیں ہو پا رہی۔

امریکہ کے صدر کو اپنی عزت تک کا خیال نہیں آیا کہ ایران جیسے ملک، جس پر گذشتہ چالیس سال سے سخت ترین امریکی پابندیاں لگا رکھی ہیں، اس کے میزاٸل حملوں کو ناکام بنا لیتا یا کم از کم اس کا جواب تو دیتا۔ شکست کی ہزیمت کو برداشت کرکے بھاگ نکلا اور ایک نئے ہتھیار کو آزمانے کے لیے دوبارہ کمر کس لی ہے۔
خیر جس کو میڈیا پس ماندہ کہے، اس کو پسماندہ نہ سمجھیں اور جس کو میڈیا ترقی یافتہ کہے، اس کو ترقی یافتہ مت سمجھیں۔ اپنی عقل و خرد کو استعمال کرکے زمینی حقاٸق سے اندازہ لگاٸیں کہ وہ ممالک جنہوں نے تیل بیچ کر بلند و بالا عمارتیں تعمیر کیں، مہنگی گاڑیاں باہر کے ملکوں سے منگواٸیں اور مزدور پوری دنیا سے منگوائے، وہ ترقی یافتہ تھے یا پھر ایران اور کوریا جیسے ملک جنہوں نے ہر چیز اپنے ملک میں بنانے کا عزم کیا اور اپنی نوجوان نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کرکے اپنے ملک کے کارخانوں کو آباد کیا اور ایک خود مختار قوم بن کر ابھرے۔
خبر کا کوڈ : 858995
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ساجد حسین نجفی
Pakistan
ماشاء اللہ بہت خوب سیدنا
ہماری پیشکش