0
Tuesday 28 Apr 2020 12:42

روزہ کے طبی فوائد

روزہ کے طبی فوائد
تحریر: حکیم قاسم یزدانی
yazdanmanzur@gmail.com
(حوزہ علمیہ قم)

 اسلامی احکام  مصالح اور مفاسد کے تابع ہوتے ہیں، اگر کوئی کام روح اور بدن کے لئے مفید ہوتا ہے مستحب یا واجب قرار پاتا ہے اور اگر کوئی کام روح یا بدن کے لئے مضر ہوتا ہے حرام یا مکروہ قرار پاتا ہے اور روزہ احکام اسلامی میں سے ایک ہے جو مصالح  کے تابع ہے۔ اس سے پہلے کہ روزے کے بارے میں طبی حوالے سے بات کریں، اس نقطے کی طرف توجہ ضروری ہے کہ روزہ قرآن میں ایک عبادت کے طور پر ذکر ہوا ہے، لہٰذا اس کو عبادت سمجھ کر انجام دینا چاہیئے، کیونکہ علم جتنی ترقی کر جائے پھر بھی محدود ہے۔ حکمت الٰہی کو پوری طرح سمجھنے کی قدرت نہیں رکھتا لیکن یہ بات باعث نہیں بننی چاہیئے کہ سائنس نے جو روزے کے بارے میں انکشافات کئے ہیں بیان نہ کیے جائیں۔ اس بات کی طرف بھی توجہ کرنی چاہیئے کہ سائنس دان آج ہمیں روزے کے فوائد بتا رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ اسے بیماریوں کا علاج ہوتا ہے، جبکہ طبیبوں کے سردار طبیب نے آج سے چودہ سو سال پہلے ایک چھوٹے سے جملے میں اس راز کو بیان کیا اور فرمایا: "صُومُوا تَصِحُّو" روزہ رکھو تا کہ صحت مند رہو۔ (دعائم الاسلام،ج ۱،ص ۳۴۲)

یہ ہمارا غلط خیال ہے کہ ہم روزے سے  مریض یا کمزور ہو جائیں گے بلکہ روزہ ہماری سلامتی کے لیے ہے۔ خداوند عالم ہمیں سالم دیکھنا چاہتا ہے اور ہماری روح اور جسم کی سلامتی کے لیے روزہ فرض کیا ہے۔ قرآن میں روزے کا ہدف بیان کرتے ہوئے ارشاد ہوا: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ" (سورہ بقرہ ۔ آیہ 183) صاحبانِ ایمان تمہارے اوپر روزے اسی طرح لکھ دیئے گئے ہیں جس طرح تمہارے پہلے والوںپر لکھے گئے تھے, شاید تم اسی طرح متقی بن جاؤ۔ پس اگر ہم روزہ کو پوری شرائط کے ساتھ انجام دیں تو ہمارے اندر تقوا کی صلاحیت پیدا ہو جائے گی ،جس کی وجہ سے ہماری روح اور جسم نقصانات سے بچ  جائیں گے۔ اس کے علاوہ قرآن نے خود کہا ہے کہ "وَ أَنْ تَصُومُوا خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ" (سورہ بقرہ، آیہ 184) اور اگر سمجھو تو روزہ رکھنا ہی تمہارے حق میں بہتر ہے۔ یعنی روزہ تمہاری روح اور جسم کے لئے بہتر ہے اور اللہ تعالی ہمارے لئے آسانی چاہتا ہے روزہ کی وجہ سے ہمیں مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتا کیونکہ روزہ کے بہت سے فوائد ہیں اس لئے واجب کیا ہے۔ "يُرِيدُ اللَّهُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَ لا يُرِيدُ بِكُمُ الْعُسْرَ" (سورہ بقرہ، آیہ 185) خدا تمہارے حق میں آسانی چاہتا ہے اور سختی نہیں چاہتا۔

روزہ جدید میڈیکل میں:
اگر روزے کے آداب اس طرح بجا لائیں جسطرح محمد و آل محمد علیھم السلام  نے فرمایا ہے تو یہ ہمارے لیے بھوک کے ساتھ بہترین علاج ہے۔ ایسی روش کہ یورپین جس کی طرف  ابھی متوجہ ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر پارسیلوس کہتا ہے، "ممکن ہے بھوک کا فائدہ معالجہ میں دوائی کے فائدہ سے زیادہ ہو" ڈاکٹر ھلبا اپنے مریضوں کو چند دن غذا سے منع کرتا تھا اور پھر ہلکی غذا تجویز کرتا تھا۔ پاشوتین کا نظریہ ہے کہ روزہ انسان کی جوانی کو پلٹا سکتا ہے۔ (قرآن اور طب، ص ۲۱۱، ۲۱۳) رومی ڈاکٹر کہتا ہے سب سے پہلی بیماری زیادہ کھانے کی وجہ سے اور سب سے پہلا علاج روزہ تھا۔
ایک ڈاکٹر ۴۵ سال کی تحقیق کے بعد کہتا ہے، مذہبی روزہ ایک بہت بڑا جہاد ہے جو مسلمانوں کے درمیان رائج ہے۔ (نقش روزه در درمان بيماريها، ص 5)۔

ڈاکٹر الکسی سوفورین کہتا ہے کہ روزہ بدن کی ۴۵ % بیماریاں جو انفیکشن کے ساتھ ہوتی ہیں بدن سے خارج کر دیتا ہے۔ (روزه روشى نوين در درمان بيماريها، ص 65)۔ حیرت کی بات ہے بعض ڈاکٹروں نے روزے کے ۳۰ دن ہونے کے بارے میں بھی تحقیقات کی ہیں۔ ہم اگر توجہ کریں تو اللہ تعالی کا ہر کلام حکمت اور طب کے مطابق ہے۔ اس سلسلے میں دو قول یہاں  پیش کئے جاتے ہیں۔ فزیالوجی ڈاکٹر بندکیت روزے کے دورے کو ۳۰ دن  کہتا ہے۔ ڈاکٹر جان فروموران کہتا ہے، غذائی ذخائر مردوں میں ۳۰  % اور خواتین میں۲۰% ایک مہینہ تک کافی رہتے ہیں یعنی ایک مہینہ تک بھوکا رہنا بدن سے زائد مواد جوکہ بیماریوں کا سبب بنتے ہیں، کو صاف کر دیتا ہے۔

روزہ کے فوائد:
روزہ کے بہت سے فوائد ہیں جن میں سے بعض  قارئین محترم کی خدمت میں پیش کرتا ہوں۔
۱۔ ھاضمہ کا سسٹم سب سے فعال سسٹم ہے، روزے کی حالت میں اس کو آرام کا موقع مل جاتا ہے.
 ۲۔ روزے سے بدن کی اضافی چربی (جو موٹاپے کا باعث بنتی ہے) سے چھٹکارا مل جاتا ہے۔ بدن کی چربی کو ختم کرنے لیے بھوک بہترین علاج ہے اور چربی کے ختم ہونے سے موٹاپا  بھی ختم ہو جائے گا۔ موٹاپے کی وجہ سے کئی بیماریاں جنم لیتی ہیں جن میں بلڈ پریشر، دل اور رگوں کی بیماریاں، ڈیابٹ، جوڑوں کی مشکلات، بدن کی بدصورتی اور بعض کینسر۔۔۔ (مجلہ خورنوش، ش 21 )موٹا انسان اہنے ہم عمر کی نسبت جلدی مرتا ہے۔
رسول خدا (ص) ارشاد فرماتے ہیں؛ روزہ آنتوں کو باریک اور گوشت کو کم کرتا ہے۔ (میزان الحکمت)
۳۔ بدن سے زہریلے مواد خارج ہو جاتے ہیں۔
۴۔ غدودوں اور سیلز کو دوبارہ طاقت جمع کرنے کی فرصت مل جاتی ہے۔


۵۔ گردوں اور عمل اخراج کو نسبتاً استراحت ملتی ہے۔
۶۔ شریانوں میں جو چربی جم جاتی  ہے وہ روزے سے کم ہو جاتی ہے اور شریانیں سخت ہونے سے بچ جاتی ہیں۔
۷۔ روزے کی وجہ سے بھوک باعث بنتی ہے کہ انسان شوق کے ساتھ غذا کھائے جبکہ پہلے ایک عادت بن چکی ہوتی ہے۔
۸۔ ڈیابٹ کا علاجِ ہے، 1910ء میں ڈاکٹر گلبا  کے ذریعے روزہ شوگر کے علاج کے طور  پر تجربہ کیا گیا۔ اور فرانس، برطانیہ اور امریکہ کے سپیشلسٹ ڈاکٹروں نے اس کی تائید کی ہے۔ (اولين دانشگاه آخرين پيامبر ص 63)
۸ ۔ ھارمون کی ترشحات میں نظم  پیدا کرتا ہے۔ انسان کے بدن میں مختلف قسم کے ھارمون ترشح ہوتے رہتے  ہیں جن کے کم یا زیادہ ہو نے کی وجہ سے بدن میں اختلال اور بے اعتدالی پیدا ہو جاتی ہے اور روزہ انکو معتدل کرنے کا سبب بنتا ہے۔
۱۰۔ دل کی بیماریوں کا علاج ہے، دل کی بیماریاں آج  کل اموات کی بہت  بڑی وجہ ہیں  اور روزہ ان کا بہترین علاج ہے چونکہ دل نظام انھضام کی طرف سے روزے کی حالت میں استراحت میں ہوتا ہے اس لئے دل کی دھڑکن کم ہو جاتی ہے۔ دل کی بیماریوں کی تین بڑی وجوہات ہیں: بلڈ پریشر کا بڑھنا، کولیسٹرول کا بڑھنا اورتنباکو نوشی، روزہ ان تینوں کے لئے مؤثر عامل ہے۔

۱۱۔ جنسی تونائی پر کنٹرول رکھتا ہے، رسول خدا (ص) کا ارشاد ہے: "يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ‏ عَلَيْكُمْ بِالْبَاهِ‏ فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِيعُوهُ فَعَلَيْكُمْ بِالصِّيَامِ فَإِنَّهُ وِجَاؤُهُ‏" (الکافی، ج ۴، ص ۱۸۰)
یعنی ایک جوان اگر شادی نہیں کر سکتا  تو اسے چاہیئے کہ وہ روزہ رکھے۔ روزہ شہوت کو کنٹرول کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ روزے کی وجہ سے انسان کا ارادہ  مضبوط  ہو جاتا ہے جس سے وہ  گناہوں سے بچ جاتا ہے۔
۱۲۔  کینسر کا علاج ہے، جو لوگ خاص طور جو واجب کے ساتھ مستحب روزے بھی  رکھتے ہیں وہ کینسر سے بھی محفوظ رہتے ہیں اور روزہ خود کینسر کا علاج بھی ہے۔ ڈاکٹر کلوغ کہتا ہے، کینسر کی  ابتدائی  پھنسیوں اور پھوڑوں کا ایک سے دو ہفتوں میں روزے کے ذریعے  علاج  کیا جاسکتا ہے۔ (روزه روش در درمان بيماريها، ص 67) روزہ کی وجہ سے  بدن کی انرجی عمل انہضام کی بجائے بافتوں اور سیلز  کے درست کرنے کی طرف متوجہ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ٹیومر کی نمو رک جاتی ہے۔( فايده روزه از ديدگاه علم تغذيه، نیوز پیپر  همشهرى 14/ 7/ 84)۔

۱۳۔ روزہ حافظے کی کمزوری اور بلغم کا علاج ہے، رسول خدا (ص) فرماتے ہیں:" خَمْسٌ يَذْهَبْنَ بِالنِّسْيَانِ وَ يَزِدْنَ فِي الْحِفْظِ وَ يَذْهَبْنَ بِالْبَلْغَمِ السِّوَاكُ وَ الصِّيَامُ وَ قِرَاءَةُ الْقُرْآنِ وَ الْعَسَلُ وَ اللُّبَان‏" پانچ چیزیں بھولکڑپن کو ختم، حافظہ کو قوی اور بلغم کو رفع کرتی ہیں ۔ (۱) مسواک (۲) روزہ (۳) قرآن کی تلاوت (۴) شہد (۵) کندر (مکارم الآخلاق، ص ۱۶۶)۔ خلاصه یہ کہ روزہ انسان کو روحانی حوالے سے بھی مضبوط کرتا ہے اور جسمانی حوالے سے  بھی۔ ہمارا موضوع یہاں چونکہ طب ہے اس لیے جسمانی فوائد بیان کیے، وگرنہ روحانی فوائد قرآن خود بیان کرتا ہے اور قرآن کی گواہی ہمارے لیے کافی ہے۔ پس دوستو! روزے کو اہمیت دیں جو خود ہمارے لیے  فائدہ مند ہے. اس کریم خالق نے جو ماں سے کئی گنا زیادہ ہم سے محبت کرتا ہے اس نے ہمیں ایک تحفہ دیا اور ہم روزہ کو رکھ کر معدے کی بیماریوں، موٹاپے، شریانوں کا سخت ہو جانا، ہائی بلڈ پریشر، گردوں کی مشکلات، دمہ اور سانس کی مشکلات سے بچ سکتے ہیں۔ نوٹ: اس سے پہلے کہ بات ختم کروں اس نقطہ کی طرف توجہ دلانا ضروری سمجھتا ہوں ممکن ہے بعض بدن کے ساتھ روزہ سازگار نہ ہو اسی وجہ سے قرآن پاک نے مریضوں کو رخصت دی ہے.  "وَ مَنْ كانَ مَرِيضاً أَوْ عَلى‏ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِنْ أَيَّامٍ أُخَرَ"۔
 
خبر کا کوڈ : 859552
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش