0
Wednesday 29 Apr 2020 12:43

خلیج فارس کا قومی دن اور خلیج واشنگٹن

خلیج فارس کا قومی دن اور خلیج واشنگٹن
اداریہ
ایران میں 29 اپریل کو خلیج فارس کی مناسبت سے قومی دن منایا جاتا ہے۔ خلیج فارس کو بعض ایران دشمن طاقتیں کبھی خلیج عرب اور کبھی خلیج مشرق وسطیٰ جیسے ناموں سے تعبیر کرتی رہتی ہیں۔ حالانکہ ماضی کی تاریخ و جغرافیہ کی تمام کتابوں میں خلیج فارس کا نام ملتا ہے۔ اس تاریخی نام کو تبدیل کرنے کے پیچھے بھی کئی سامراجی اہداف ہیں۔ ماضی میں بھی اس علاقے پر مختلف سامراجی طاقتوں کا قبضہ رہا ہے، جس میں پرتگالیوں کا نام خصوصی طور پر ملتا ہے۔ پرتگالی اس اہم اقتصادی و سیاسی و تجارتی علاقے پر ایک سو پچاس سال تک مسلط رہے۔

معروف جغرافیہ دان اور دریا نورد، البوکرکیو Albuquerque کا کہنا ہے کہ دنیا میں جس کا تین آبناؤں یعنی مالاکہ، عدن اور ہرمز نامی آبناؤں پر قبضہ ہو، وہ پوری دنیا کی بحری تجارت پر اپنا بلا شرکت غیرے کنٹرول حاصل کرسکتا ہے۔ خلیج فارس کی وجہ تسمیہ بھی پرتگالیوں کے 1621ء میں اس خطے سے نکلنے سے مربوط ہے۔ عربی میں ماضی میں لکھی گئی کتابوں میں بھی خلیج فارس کا نام ملتا ہے، جبکہ اقوام متحدہ کی گیارہ سے زیادہ دستاویزات میں لفظ خلیج فارس استعمال ہوا ہے۔ خلیج فارس جنوب مغربی ایشیاء میں ایران اور جزیرہ نما عرب میں واقع ہے۔ حالیہ برسوں میں خلیج فارس کا نام تبدیل کرنے کی بے پناہ کوششیں کی جاتی رہی ہیں۔

لیکن ایران نے ہمیشہ اس طرح کی کوششوں کو مسترد کیا ہے۔ ایران نے اس کے مقابلے میں ہمیشہ اس خطے کو پرامن بنانے کے لیے مختلف تجاویز دی ہیں، جیسے ہرمز پیس پلان ہے۔ لیکن امریکہ سمیت خطے کے بعض عرب ممالک خلیج فارس کے نام کو تبدیل کرکے اس خطے میں بیرونی طاقتوں کو لا کر ایران کا گھیرا تنگ کرنا چاہتے ہیں۔ اسی بناء پر ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے آج اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکیوں کو یہ جان لینا چاہیئے کہ یہ خلیج فارس ہے نہ کہ خلیج واشنگٹن یا خلیج نیویارک۔
خبر کا کوڈ : 859727
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش