0
Sunday 3 May 2020 07:32

رمضان المبارک اور دعوت الہیٰ(1)

رمضان المبارک اور دعوت الہیٰ(1)
تحریر: ڈاکٹر راشد عباس

رمضان المبارک کے لیے مختلف نام لیے جاتے ہیں۔ رمضان المبارک کو بہار قرآن بھی کہا جاتا ہے اور گناہون سے پاک کرنے والا رحمانی مہینہ بھی، قرآن و احادیث میں رمضان المبارک کو خدائی دعوت سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے۔ رمضان المبارک کو ضیافت الہیٰ یا خداوند عالم کی میزبانی کا مہینہ بھی کہتے ہیں۔ خداوند عالم اپنی اسی دعوت میں مومنین کو رحمت، کامیابی، کامرانی اور کمال کے سفر کی دعوت دیتا ہے۔ کمال کے اس سفر میں خوبصورتیاں اور روحانی زیبائیاں ہیں، جو سالک راہ خدا کو ایسی خوبصورت گزرگاہوں اور وادیوں کے سفر سے آشنا کرتا ہے، جس کی مومن خدا کو تمنا ہوتی ہے۔ رسول خدا کی ندا بلند ہوتی ہے، اے لوگو خدا کا مہینہ تمام تر برکتوں، رحمتوں اور مغرفتوں کے ساتھ تمھاری طرف آرہا ہے، تمہیں اس دستر خوان الہیٰ پر دعوت دی گئی ہے، تاکہ کرامت خداوند سے بہرمند ہو سکو۔

خداوند عالم کی اس دعوت میں لامحدود مہمانوں کے لیے لامحدود نعمتیں اور برکتیں ہیں۔ اس دعوت کی جگہ اور مہمان خانہ اتنا عظیم اور بے نظیر ہے کہ فرشتوں نے اس کو اپنے حصار میں لے رکھا ہے اور وہ گویا اس مکان کا طواف کر رہے ہیں۔ اس دعوت اور اس مکان میں آپ کو انبیاء اور اولیاء کے مبارک قدم بھی نطر آئیں گے۔ یہ مہمان خانہ ایک شہر کی مانند ہے، جس کے تمام گلی کوچے خداوند عالم کے حضور پر تمام ہوتے ہیں۔ بے شک اس شہر کی وسعت بہت زیادہ ہے، لیکن اس کے گلی کوچے منزل تک پہنچانے کے لیے نہایت مختصر ہیں اور اگر کوئی صدق دل سے آئے تو اس کے کمال کا سفر بہت سرعت سے طے پا جاتا ہے۔ اس شہر کے گلی محلے اور باغ بظاہر بہت قدیمی ہیں، لیکن فرسودہ اور کھنڈر نہیں ہیں۔ اس شہر کی گلیاں صاف ستھری اور اسکے کناروں پر رحمت کا پانی بہہ رہا ہے۔ اس میں مہر و محبت سے سرشار سایہ دار درخت ہیں، جو اندھیرے کیے بغیر راہ چلنے والے کی رہنمائی کرتے نظر آتے ہیں۔

اس شہر کے در و دیوار سے کلام مجید کی دلنشین آوازیں بلند ہوتی ہیں۔ اس شہر کی سیر کے دوران اگر آپ معمولی سی توجہ بھی دیں تو آپ کو قرآن کی آیات کی دلنشین اور پرکشش آواز سنائی دے گی، جس میں کہا جا رہا ہے کہ رمضان المبارک وہ مہینہ ہے، جس میں قرآن نازل ہوا اور قرآن وہ کتاب ہے، جو ہدایت کی کتاب ہے، جو روشن دلائل کے ساتھ ہے اور حق و باطل کے درمیان تشخیص کا وسیلہ ہے۔ اس دعوت الہیٰ میں ہزاروں فرشتے مہمان کی خدمت میں مصروف ہیں۔ یہ فرشتے جن کے لبوں پر ذکر خدا ہے اور وہ اپنی مہربان اور پرکشش مسکراہٹ کے ساتھ مہمانوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔ بعض اوقات اپنے ہاتھوں کو بلند کرکے مہمان کے لیے دعا کرتے ہیں اور بعض اوقات مہمان کے ہاتھوں کو دعا کے لیے آسمان کی طرف اٹھاتے ہیں۔

یہ وہی فرشتے ہیں، جن کے بارے میں رسول خدا فرماتے ہیں، خداوند عالم ماہ مبارک رمضان میں بعض فرشتوں کو روزہ داروں کے لیے دعا کرنے پر معمور کرتا ہے، یہ روزہ دار کی طرف سے خداوند عالم سے خیر و نیکی کی دعا مانگتے ہیں۔ ان میں سے بعض فرشتے اس دعوت والی جگہ کی حفاظت پر مامور ہیں، یہ شیطان اور اس کے پیروکاروں کو اس دعوت والی جگہ پر داخل نہیں ہونے دیتے، تاکہ مہمان خدا خلوت میں اپنے رب سے راز و نیاز کرسکے اور شیطان کے شر سے محفوظ رہے اور خداوند عالم کی آغوش مبارک میں پناہ لے سکے۔ اس دعوت میں آنے والے مہمانون کے یہ خصوصی فرشتے رات دن حفاظت کرتے ہیں اور اپنے نور سے ان میں موجود کدورت، کرایت اور بدی کو دور کرتے ہیں۔ یہ فرشتے بارگاہ نورانی میں جانے والے ان مہمانوں کی تمام راستے میں حفاظت کرتے ہیں اور انہیں منزل مقصود تک پہنچا کر دم لیتے ہیں۔

اس شہر کا نورانی گھر نزول قرآن کا مقام ہے، یہ جگہ خداوند عالم کے دوستوں کی مناجات کی قبولیت کی جگہ ہے۔ قرآن نازل، قرآن صاعد کو اس کے خاشع قلوب میں جگہ دیتا ہے، قرآن کی سوروں کی آواز ان کے سکوت کو متاثر نہیں کرتیں اور تلاوت قرآن ان کے اندر حکمت و درایت اور علم و فضل کے پھول اگاتی ہے۔ اشک شوق خوف کی آہ کو ختم کر دیتے ہیں اور عاقلانہ ادراک عاشقانہ دردوں کا علاج کرتا ہے۔ اس کتاب کی مدد سے جو کتاب میزان ہے، اس شہر کے باسی اپنے لیے ہدایت و رحمت کا توازن حاصل کرتے ہیں۔ اس دعوت میں رات کا قیام راز و نیاز کے اسرار و رموز کو برملا کرتا ہے اور اس کی سحری بند دلوں کی مہروں اور تالوں کو کھول دیتی ہے۔ خداوندعالم کے ابواب نورانی اور آفتاب معرفت مہمانوں کے سروں پر روشن و تابندہ ہوتے ہیں۔

اس دعوت کی راتیں دنوں سے روشن تر ہیں اور دن کا آرام و سکون رات سے بہتر ہے۔ اس کے رات کے خواب حسین و دلکش ہیں، اس دعوت میں آیا ہوا مہمان، اس مہمان خانے میں ہرگز اجنبیت کا احساس نہیں کرتا۔ اس مہمان خانے میں ہر ایک کی نشست پہلے سے طے شدہ ہے۔ اس کے بعض ساکنین خدا سے بہت قریب ہیں اور بعض قدرے فاصلے پر۔ اہم بات یہ ہے کہ اس مہمان خانے میں موجود ہر فرد خدا کے وجود اور قربت کا احساس کرتا ہے۔ یہ مہمان خداوند عالم کی طرف دست دعا بلند کرتے ہیں، لیکن وہ ان کے بہت نزدیک ہے اور وہ بہت جلد اس ملاقات میں مدہوش ہو جاتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خبر کا کوڈ : 860395
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش