0
Monday 4 May 2020 10:47

عراق میں داعش کا احیاء

عراق میں داعش کا احیاء
اداریہ
دو مئی کے دن داعش کے دہشت گردوں نے تکریت کے جنوبی شہروں بلد اور مکسیفہ نیز صوبہ صلاح الدین میں الحشد الشعبی کے نوجوانوں پر حملے کرکے کم از کم دس مجاہدین کو شہید اور چار کو شدید زخمی کر دیا۔ تین مئی کے دن داعش دہشت گردوں نے دیالہ شہر کے شمالی علاقے میں ایک پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کرکے تیرہ افراد کو شہید یا زخمی کر دیا۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ داعش نے دیالہ اور صلاح الدین کے سرحدی علاقوں کو ایک بار پھر اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا مرکز بنانا شروع کر دیا ہے۔ یہ سرحدی علاقے آبادی سے خالی ہیں، جس کی وجہ کویتی فورسز کی توجہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

دوسری جانب امریکہ بھی پوری کوشش کر رہا اور عراق میں امن و امان کو خراب کرنے اور عراقی حکومت سے اپنی باتیں منوانے کے لیے داعش کو دوبارہ فعال کرنے میں مصروف ہے۔ امریکہ عراقی عوام کو بھی یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ اگر مریکی فورسز عراق سے نکل گئیں تو داعش دوبارہ فعال ہو جائیگی۔ امریکہ داعش کو دوبارہ فعال کرکے اپنے وجود کی اہمیت کو ثابت کرنا چاہتا ہے۔ عراق میں دہشت گردانہ کارروائیوں پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب ایک بار پھر عراق کے لیے نئی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے اکتوبر 2019ء سے لیکر اب تک سوفٹ پاور کے ذریعے عراق میں اپنے اہداف حاصل کرنے کی کوشش کی۔

ان کوششوں کے نتیجے میں عادل عبدالمہدی کو وزارت عظمیٰ سے ہٹنا پڑا اور دو نئے وزرائے اعظم کا نام پیش کیا گیا، لیکن امریکہ تمام تر کوششوں کے باوجود اپنے مطلوبہ مقاصد کے حصول میں ناکام رہا۔ امریکہ نے موجودہ صورتحال میں سوفٹ پاور کو ایک طرف رکھتے ہوئے، ہارڈ پاور کو استعمال کرنے کا ارادہ کیا ہے، جو داعش کو دوبارہ متحرک کرنے کی صورت میں ظاہر ہو رہا ہے۔ حشد الشعبی کے خلاف حالیہ حملوں کو اسی تناظر میں دیکھنے اور پرکھنے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 860649
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش