0
Tuesday 12 May 2020 13:11

پاک ایران تعلقات کس کے فائدے میں

پاک ایران تعلقات کس کے فائدے میں
اداریہ
ایران اور پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہوں نے ٹیلی فونک ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی، اقتصادی شعبہ جات میں تعلقات کو فروغ دینے پر تاکید کی ہے۔ پاکستان اور ایران دو ہمسایہ برادر ممالک ہیں۔ دونوں کے عوام میں محبت و اخوت کا گہرا رشتہ ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان قدیم زمانے سے مذہبی، ثقافتی رشتے استوار ہیں۔ ایران کے پندرہ ہمسایہ ممالک میں سے پاکستان کو یہ خصوصیت حاصل ہے کہ دونوں ممالک کی سمندری اور زمینی دونوں سرحدیں ایک دوسرے سے ملی ہوئی ہیں۔ پاکستان کا گوادر پورٹ اور ایران کی چاہ بہار بندرگاہ دونوں ملکوں کے درمیان سمندری تجارت کے فروغ میں بنیادی کردار ادا کرسکتی ہیں۔

پاکستان چین کے ساتھ گوادر کے راستے سی پیک جیسے عظیم اقتصادی منصوبے پر کام کر رہا ہے، جبکہ گوادر اور چاہ بہار کے درمیان بہت کم فاصلہ دونوں ممالک کے درمیان ایک گیم چینجر ثابت ہوسکتا ہے۔ پاکستان اور ایران کے درمیان اسٹریٹیجک تعلقات مزید فروغ پا سکتے ہیں، لیکن علاقے کی بعض عرب طاقتیں پاکستان کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرنے میں کوشاں رہتی ہیں۔ دوسری طرف افغانستان میں سیاسی عدم استحکام اور پاک ہند کشیدگی کیوجہ سے امریکہ اپنا الو سیدھا کرنے میں لگا رہتا ہے۔ علاقے کی جیو پولیٹیکل صورت حال اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ پاکستان اور ایران تمام داخلی و خارجی عوامل کو پسِ پشت ڈال کر باہمی تعلقات کو مثالی بنائیں۔

پاکستان اور ایران کے درمیان اس وقت جو موضوعات کشیدگی کا باعث بن سکتے ہیں اور بنے ہیں، وہ دونوں ممالک کے سرحدی علاقوں میں انسانی اور منشیات کی اسمگلنگ ہے، اس کے علاوہ بعض فرقہ وارانہ عناصر بھی ایران پاکستان سرحد پر دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دیکر دونوں ممالک کی سکیورٹی فورسز کے لیے مسائل پیدا کرتے ہیں۔ پاکستان اور ایران کی مسلح افواج کے سربراہوں کی ملاقاتوں کا سلسلہ مثبت پیش رفت کا پیش خیمہ ہے۔ دونوں ممالک کی فورسز اگر اسمگلنگ، ڈرگ مافیا اور سرحدوں کے اردگرد موجود فرقہ پرست عناصر پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائیں تو دونوں ملکوں کی حکومتیں اور عوام ترقی و پیش رفت کے لیے سفر کا آغاز کرسکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 862261
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش