0
Thursday 4 Jun 2020 03:36

ناصر شیرازی کے وفد کے ہمراہ خیبر پختونخوا کے دورہ جات

ناصر شیرازی کے وفد کے ہمراہ خیبر پختونخوا کے دورہ جات
رپورٹ: سید عدیل زیدی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے تنظیمی وفد کے ہمراہ خیبر پختونخوا کے اضلاع کوہاٹ، ہنگو اور پاراچنار کے تنظیمی دورہ جات کئے۔ اس موقع پر انہوں نے مختلف مذہبی، سیاسی، تنظیمی شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور علاقائی و ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال سمیت قومی مسائل پر تفصیلی بات چیت بھی ہوئی۔ اس وفد میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ اقبال بہشتی، آصف رضا ایڈووکیٹ اور ارشاد حسین بنگش بھی شامل تھے، جبکہ اضلاع میں مقامی تنظیمی مسئولین بھی ان کے ہمراہ رہے۔ ان دورہ جات کے دوران ناصر شیرازی نے مختلف تنظیمی اجلاسوں میں بھی شرکت کی۔ وفد نے ہنگو میں شہید اعتزاز حسن کے گھر جاکر انکے والد اور بھائیوں سے شہید کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کی۔ ناصر شیرازی نے شہید اعتزاز حسن کی والدہ کو خراج عقیدت پیش کرتے پوئے کہا کہ اس عظیم ماں نے قوم کو شہید اعتزاز جیسا عظیم بیٹا دیا، جس نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے سینکڑوں طلبہ کی جان بچائی، جسیے ہمشہ یاد رکھا جائے گا۔

اپنے دورہ کے دوران ناصر شیرازی نے سابق چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سید ابن علی سے بھی ملاقات کی، جس میں قومی ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں وفد نے جامعہ العسکریہ کا بھی دورہ کیا، جہاں پر بزرگ عالم دین علامہ خورشید انور جوادی سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں ہنگو کے حالات اور قومی مسائل پر تفصیلاً بات چیت ہوئی۔ ناصر شیرازی نے کوہاٹ میں ایم ڈبلیو ایم کے مقامی مسئولین کیساتھ ملاقات کی اور تنظیمی صورتحال سمیت علاقائی معاملات پر بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر صوبائی رہنماء علامہ سید مرتضیٰ عابدی بھی موجود تھے۔ سید ناصر شیرازی نے العصر اسکول سسٹم کوہاٹ کا بھی وزٹ کیا۔ وفد نے علاوہ ازیں ناصر شیرازی کی سربراہی میں ضلع کرم کے علاقہ پاراچنار کا تفصیلی دورہ کیا۔ وہاں پہلی ملاقات پاراچنار کے روحانی پیشوا اور مرکزی جامع مسجد کے پیش نماز علامہ فدا حسین مظاہری سے ہوئی۔ اس موقع پر پاراچنار کو درپیش چیلنجز اور خطرات پر تفصیل سے بات چیت ہوئی۔ ناصر شیرازی نے مجلس وحدت مسلمین کی کورونا ایمرجنسی کے دوران المجلس ڈیزاستر مینجمنٹ سیل کی کارکردگی اور دیگر مسائل پر ایم ڈبلیو ایم کا کردار تفصیلی طور پر بیان کیا۔

علامہ فدا مظاہری نے بھی پاراچنار میں مرکزی انجمن حسینہ کی قومی مسائل پر خدمات بیان کیں، اس موقع پر علامہ فدا مظاہری کے ہمراہ علامہ خیال حسین اور علامہ الطاف حسین بھی موجود تھے، جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے وفد میں آصف رضا ایڈووکیٹ، ارشاد حسین بنگش، صوبائی رہنماء جلال حسین، سیکرٹری جنرل پاراچنار علامہ سید نقی شاہ اور مقامی تنظیمی کارکنان بھی شامل تھے۔ ناصر عباس شیرازی نے اگلے مرحلے میں شبیر ساجدی اور دیگر رہنماوں سے بھی ملاقات کی۔ اس کے بعد وفد نے مجلس علمائے اہلبیت (ع) کے دفتر کا بھی دورہ کیا۔ جہاں پر علامہ زاہد حسین اور علامہ محمد روحانی سے ملاقات کی۔ ناصر عباس شیرازی نے نے مدرسہ خامنہ ای کا بھی دورہ کیا، جہاں پر شہید قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید عارف حسین الحسینی کے رفیق خاص اور تحریک حسینی پاراچنار کے سپریم لیڈر علامہ سید عابد حسینی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر  قومی مسائل بشمول مقامی سطح پر حکومتی زیادتیوں پر تفصیل سے بات چیت ہوئی۔ علامہ عابد حسین الحسینی نے واضح الفاط میں کہا کہ سول اور ملٹری انتظامیہ پاراچنار کے باشندوں کے ساتھ مخلص نہیں بلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت وہ ہمارے حقوق دیگر اقوام کو دینے کا مشن لیکر پاراچنار آئے ہیں۔

اس موقع پر علامہ عابد حسین الحسینی نے تذکر اخلاقی دیتے ہوئے شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے متعدد قصے بیان کئے، انہوں نے کہا کہ شہید قائد نے ہمیشہ خود کو دوسروں کے سامنے پست سمجھا، مگر خدا نے ان کو بہت بلند کیا۔ شہادت کے وقت میں نے شیخ مدد علی سے کہا کہ ہم نے اپنے قرپبی دوست کو کبھی نہیں پہچانا تھا کہ وہ کتنا بلند اور عظیم انسان ہے۔ ان کی شہادت پر بہت سے علاقوں میں کئی دن پکے ہوئے کھانے سے اجتناب کیا گیا۔ علامہ عابد الحسینی سے اجازت لینے کے بعد ناصر عباس شیرازی نے وفد اور کارکناں کے ہمراہ شہید قائد عارف حسین الحسینی کے مزار پر خاضری دی، جہاں پر دعائے کمیل اور عزاداری کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر عارف علی الجانی بھی مزار پر آگئے۔ مزار پر گفتگو کرتے ہوئے ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ فرزند زہراء (س) علامہ سید عارف الحسینی نے ایک دور دراز علاقے سے نکل کر قوم کو عزت بحشی۔ 4 سال کے قلیل عرصے میں انہوں پورے ملک کا کوئی ایک کونہ بھی نہیں چھوڑا اور سب کو اکٹھا کیا۔ آخر دشمن کو قوم کی وحدت اور اتحاد پسند نہین آیا، دشمن نے ہم سے شہید قائد چھین لیا، مگر اے شہید قائد جس طرح بی بی زینب کبرا (س) نے کہا تھا کہ اے میرے شہید بھائی آپ کا پرچم میں گرنے نہیں دونگی، اس طرح اے شہید قائد ہم بھی جب تک زندہ ہیں، آپ کا پرچم اٹھا کر جئیں گے۔

دورہ پاراچنار کے اگلے روز ناصر شیرازی احباب کے ہمراہ شلوزان (کرم) پہنچے، جہاں پر مہمند میں شہید ہونیوالے ایف سی سپاہی رحیم حسین کی فاتحہ خوانی کی اور اس کے بعد میر ابراہیم بابا کے مزار پر بھی خاضری دی۔ بعدازاں ناصر شیرازی نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور ڈویزن کے زیر اہتمام ڈویژنل یوم تاسیس سیمینار میں خصوصی شرکت اور خطاب کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ کامیاب زندگی یہ نہیں کہ ہم اچھی پڑھائی کے بعد اچھی جاب یا کاروبار میں لگ جائیں، اچھا گھر بنائیں اور اچھی شادی کر لیں اور ولایت علی علیہ السلام کے ماننے والوں کی خدمت سے غافل رہیں، امام (ع) کی نظر میں یہ کامیاب زندگی نہیں بلکہ اس طرح کی زندگی ہم سے انگریز اچھی طرح گزار رہے ہیں۔ ہماری کامیاب زندگی سیرت مولائے کائنات (ع) پر عمل پیرا ہونا اور اس کی ترویج ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ ہمارے امام زمانہ (عج) آئینگے اور پوری دنیا میں انصاف اور امن کی حکومت کو قائم کرینگے۔ تو پھر ہماری ذمہ داری کیا بنتی ہے۔؟ انکے لئے راہ ہموار کرنے میں ہمارا کیا کردار ہونا چاہیئے۔؟ درست سمت کا انتجاب کرنا ہی کامیاب زندگی ہے۔ اس موقع پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر عارف الجانی، سابق مرکزی صدر سید حسن زیدی سمیت دیگر سابقین آئی ایس او موجود تھے۔ سمینار کے بعد ناصر شیرازی نے صدائے مظلومین پاراچنار کے رہنماوں سے بھی ملاقات کی۔
خبر کا کوڈ : 866005
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش