0
Saturday 27 Jun 2020 15:46

استقامت بنیادی شرط

استقامت بنیادی شرط
اداریہ
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ایران کے عدلیہ کے ادارے کے حکام سے خطاب میں ایک بار پھر اس بات پر تاکید کی ہے کہ اگر ہم اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرینگے تو خداوند عالم کی مدد و توفیق سے دشمن کے ہر حربے کو ناکام بنایا جا سکتا ہے، اس کے مقاصد اور مفادات کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرکے دشمن کو ناکام بنایا جا سکتا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے ایک بار پھر مختلف شعبوں میں انقلابی تبدیلیوں کو اشد ضروری قرار دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ تبدیلی کے مخالف تمام عناصر اور عوامل کا مقابلہ استقامت و پائیداری سے کیا جا سکتا ہے۔ مخالف طاقتوں کے مقابلے کا واحد راستہ کمزوری نہ دکھانا اور اپنے عزم کو بالجزم کرنا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے گذشتہ چند خطابات بالخصوص بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کی برسی پر جہاں امام خمینیؒ کو امام انقلاب و تبدیلی کہا ہے، وہاں امام خمینیؒ کے پیروکاروں سے بھی اس بات کی خواہش کی ہے کہ وہ امام خمینیؒ کے انقلاب، تبدیلی اور تحول کے راستے کو جاری رکھیں۔

حقیقت یہ ہے کہ ایک زندہ معاشرہ کبھی بھی جمود کا شکار نہیں ہوتا۔ قرآنی و اسلامی تعلیمات بھی یہ کہتی ہوئی نظر آتی ہیں کہ جب تک تم اپنے آپ کو تبدیل نہیں کرو گے، تم کسی قوم و ملت کو تبدیل نہیں کرسکتے۔ آج دین کے فہم میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ دینی تعلیمات کو وقت کے تقاضوں کی روشنی میں سمجھنے کی ضرورت ہے۔ تبدیلی باطن سے انجام پائے اور اسے ظاہر میں باقاعدہ نظر آنا چاہیئے۔ آج محروم و مستضعف انسانیت کسی نجات دہندہ نظام کی تلاش میں ہے۔ اسلام اور مسلمانوں کو اپنے ملکوں کے اندر تبدیلیاں لانے کے ساتھ ساتھ عالمی تبدیلیوں میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اسلام کی آفاقی تعلیمات کو پورے آفاق تک پہنچانے اور نافذ کرنے کے لیے حرکت اور تبدیلی کی ضرورت ہے۔ البتہ رہبر انقلاب اسلامی کے بقول خدا پر بھروسہ کرتے ہوئے پوری شجاعت کے ساتھ اصلاح کے راستے پر قدم بڑھایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 871266
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش