QR CodeQR Code

مشترکہ و متفقہ اعلامیہ از سابق مرکزی صدور آئی ایس او پاکستان

10 Jul 2020 23:31

اسلام ٹائمز: ہم نظریاتی ہونے کے دعویدار گروہوں کی چپقلش، طعن و تشنیع کو ملی اتحاد اور مرکزیت کے ضعف اور موقع پرست منحرف دشمن کی آلہ کار قوتوں کی تقویت کا باعث سمجھتے ہیں اور اپیل کرتے ہیں کہ نظریاتی قوتیں مطلوبہ باہمی روابط اور اعتماد سازی سے حالات کو بہتر بنائیں۔ سوشل میڈیا کو میدان جنگ بنا کر ایک دوسرے کو فتح و شکست سے دوچار کرنے والے بھی سادگی اور خود فریبی کا شکار نہ ہوں، بلکہ سنجیدگی اور متانت کا مظاہرہ کریں۔ اللّٰہ پاک محمد و آل محمد علیھم السلام کے صدقے میں ہمیں خالصتاً خدا کیلئے الہیٰ سفر جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔


ترتیب و تنظیم: توقیر کھرل

آئی ایس او کے درخشاں ماضی کی ایک جھلک:
الحمداللّٰہ آئی ایس او پاکستان، امامیہ نوجوانوں کی وہ متعہد اور پرعزم تنظیم ہے، جس نے ایسے وقت علماء کرام کے ساتھ مل کر نوجوانوں کی فکری و نظریاتی تربیت کا آغاز کیا، جب کوئی ملی تنظیم تو کجا، خود انقلاب اسلامی بھی ابھی کامیابی سے ہمکنار نہ ہوا تھا۔ یہ وہ دور تھا، جب دولخت ہوئے پاکستان کی سیاسی قیادت سے مایوس نوجوان طبقہ سوشلزم، کیمونزم اور لادینیت کا ترنوالہ ثابت ہو رہا تھا، جنھیں اس الہیٰ تنظیم نے علماء حق کی ہمراہی میں سیرت محمد و آل محمد علیھم السلام کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھالنے کی دعوت دی۔ یہ الہیٰ قافلہ جب انقلاب اسلامی اور ولایت فقیہ سے منسلک ہوا تو گویا اس کی روش اور حکمت عملی کو ایک نئی جہت، حیات اور منزل مل گئی۔ زندانوں، اسارتوں اور مقتلوں سے گزرتے اس خون رنگ قافلے نے ولایت فقیہ اور علمائے حق کا دامن تھامتے ہوئے تعلیم و تربیت کا سفر جاری رکھا۔ قومی اور ملکی سطح پر اجتماعی کردار کے ساتھ ساتھ  لسانی، قومی، نسلی اور ملک دشمن تعصبات کے خلاف عملی اقدامات انجام دیئے۔ ملی مشکلات اور بحرانوں میں اگر کوئی سر بکف اور صف اول میں رہا تو اسی تنظیم سے منسلک افراد ہی تھے۔

آئی ایس او کی ملک و ملت کے لیے خدمات اور ولایت فقیہ سے تمسک:
الحمدللہ! آج جب اس الہیٰ سفر کی نصف صدی مکمل ہونے کو ہے تو ایک سرسری نگاہ بھی اس تنظیم کی کارکردگی پہ ڈالی جائے تو وطن عزیز پاکستان میں بیشتر تعلیمی، تربیتی، تبلیغی، فلاحی، صحافتی اور میڈیکل وغیرہ کے شعبہ جات میں تربیت سے مزین امامیہ جوانوں کے قدموں کی دھمک تمام سماعتوں سے ٹکرا رہی ہے۔ اس تنظیم سے منسلک یونیورسٹیوں اور پروفیشنل اداروں کے اعلیٰ تعلیم یافتہ اذہان دین شناسی کی تعلیم کے لیے قم تشریف لے گئے اور واپس آکر اپنا لازوال اور مثالی کردار ادا کر رہے ہیں۔ وطن عزیز پاکستان اور بیرونی دنیا میں بیشتر منصوبہ جات کی بنیادیں آئی ایس او کی تربیت سے بہرہ ور جوانوں نے فراہم کیں۔ سینکڑوں اور ہزاروں پراجیکٹس میں امامیہ جوان بالواسطہ یا بلا واسطہ شامل ہیں۔ پاکستان اور دیگر ممالک میں میگا پراجیکٹس کے خواہاں علماء کرام کو بھی اپنے بازوؤں کی توانائی انہی جوانوں نے فراہم کی۔

علمی مراکز، مرجعیت اور ولایت فقیہ سے تعلق و عقیدت تنظیم اور اس سے مربوط افراد کے خون میں شامل ہے۔ واضح رہے کہ ولایت و رہبریت کی جانب سے آئی ایس او پاکستان کو سراہنا، ان کی ستائش کرنا نیز محبت و الفت کا اظہار کرنا یقیناً تنظیم کی گراں قدر خدمات اور غیر مشروط و غیر متزلزل تمسک کا بین ثبوت ہے، جس کو روشن قلوب ہی درک اور قبول کرسکتے تھے۔ الحمداللہ یہاں آئی ایس او کی روش فتح مکہ سے قبل دین اسلام کے لیے سختیاں اور مصائب برداشت کرنے والوں جیسی ہے۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے علماء حق کے ساتھ مل کر تشیع کے عقائد میں انحرافات اور اصلاح کے لئے بھی شاندار خدمات انجام دی ہیں۔ ملک کے طول و عرض میں جلوس ہائے عزاداری میں نماز باجماعت کی صفیں بچھانا، امام حسین علیہ السلام کے نام پر خون کے عطیات کی جمع آوری اور پھر علمائے حق کو کسی شمع کی طرح پروانہ وار اپنے حصار میں لے کر منبر و محراب تک پہنچانا، تاکہ تشیع کے حقیقی روشن چہرے سے عوام الناس کو روشناس کروایا جائے، چند ادنیٰ مثالیں ہیں۔ آج اسی تیار شدہ نظریاتی سرزمین پر بڑی بڑی عمارات کی تعمیر کا سلسلہ جاری ہے۔

عقائد تشیع، مرجعیت اور ولایت فقیہ کے تحفظ کیلئے جدوجہد:
تنظیم نے مسلمہ عقائد تشیع، مرجعیت، مرکزیت اور ولایت فقیہ کے خلاف اٹھنے والے سازشی اور دشمن کے آلہ کار عناصر کے خلاف تو سخت انداز اختیار کیا، لیکن عامۃ الناس کو کسی تحقیر، توہین اور تقسیم سے دوچار کیے بغیر تحمل اور حکمت سے اصلاح ملت کا عمل جاری رکھا۔ اس جذبے کی حقانیت اور صداقت کو کسی ایک واقعے پر ردعمل یا حکمت عملی کا کسی دوسرے گروہ سے مختلف ہونا بلاشبہ طویل تنظیمی تجربے کے پیش نظر حکمت ہی کی دلیل ہے۔ حقیقت یہی ہے کہ لاہور میں رہبریت اور مرکزیت کی شان میں بدزبانی کرنے والوں کے خلاف بھی میدان خالی نہیں چھوڑا گیا تھا اور آئی ایس او کے دور اندیشی پر مبنی اقدامات کے نتائج جلد یا بدیر ضرور سامنے آئیں گے، البتہ آئی ایس او اب بھی کسی صلے یا ستائش کی متمنی نہیں ہے۔

ہم آئی ایس او پاکستان کے نوجوانوں کو مشکل ملی و قومی حالات میں استقامت، خصوصاً وبائی عفریت میں شاندار فلاحی کردار ادا کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور پرامید ہیں کہ وہ تنظیم اور اداروں کو مضبوط کرکے ماضی کی طرح اپنی آزادانہ شناخت کو قائم رکھتے ہوئے اپنا شاندار سفر جاری و ساری رکھیں گے، نیز جائز اور مثبت تنقید کا خیر مقدم کرتے ہوئے اپنی کوتاہیوں کی طرف متوجہ رہیں گے، تاکہ بہتری کا یہ سفر آگے بڑھتا رہے، کیونکہ پوری دنیا کی اصلاح سے قبل اپنی طرف متوجہ ہونا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ بقول شاعر مشرق
کبھی اپنا بھی نظارہ کیا ہے تو نے اے مجنوں
کہ لیلی کی طرح تو خود بھی ہے محمل نشینوں میں۔۔۔


نظریاتی گروہوں کی آپسی چپقلش دشمن کی تقویت کا باعث ہے:
ہم نظریاتی ہونے کے دعویدار گروہوں کی چپقلش، طعن و تشنیع کو ملی اتحاد اور مرکزیت کے ضعف اور موقع پرست منحرف دشمن کی آلہ کار قوتوں کی تقویت کا باعث سمجھتے ہیں اور اپیل کرتے ہیں کہ نظریاتی قوتیں مطلوبہ باہمی روابط اور اعتماد سازی سے حالات کو بہتر بنائیں۔ سوشل میڈیا کو میدان جنگ بنا کر ایک دوسرے کو فتح و شکست سے دوچار کرنے والے بھی سادگی اور خود فریبی کا شکار نہ ہوں، بلکہ سنجیدگی اور متانت کا مظاہرہ کریں۔ اللّٰہ پاک محمد و آل محمد علیھم السلام کے صدقے میں ہمیں خالصتاً خدا کیلئے الہیٰ سفر جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
زندہ یہ بیداری رہے، یہ سلسلہ جاری رہے
ہم ہوں نہ ہوں اس بزم میں قائم عزاداری رہے

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
سابق مرکزی صدور آئی ایس او پاکستان


خبر کا کوڈ: 873665

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/873665/مشترکہ-متفقہ-اعلامیہ-سابق-مرکزی-صدور-ا-ئی-ایس-او-پاکستان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org