1
Tuesday 14 Jul 2020 21:02

عالمی استکباری طاقتوں کی کٹھ پتلیوں کا عبرتناک انجام

عالمی استکباری طاقتوں کی کٹھ پتلیوں کا عبرتناک انجام
تحریر: ہادی محمدی

قدیم اور جدید تاریخ میں ایسے عبرتناک واقعات نظر آتے ہیں جو بے رحم استکباری طاقتوں کی جانب سے دوسروں، اپنے دوستوں اور حتی اپنے کٹھ پتلی عناصر کے ساتھ بے رحمانہ رویے اور انہیں اپنے سیاسی اہداف کی خاطر قربانی کا بکرا بنانے پر مشتمل ہیں۔ مثال کے طور پر ایران کا رضا شاہ پہلوی جس نے برطانوی اور امریکی استعمار کی غلامی اور کاسہ لیسی کی تمام حدیں پار کر دی تھیں اپنی عمر کے آخری حصے میں جب اقتدار سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا امریکہ میں داخل ہونے اور امریکی اسپتالوں میں زیر علاج قرار پانے کی بھیک مانگتا رہا لیکن اسے اس بات کی اجازت نہیں دی گئی۔ رضا شاہ کو اپنی عمر کے آخری حصے میں مغربی آقاوں کی جانب سے ذرہ برابر عزت اور احترام میسر نہ آیا۔ اسی طرح تودہ پارٹی کے رہنما جو ساری زندگی سابق سوویت یونین کے گن گاتے رہے اور کمیونزم پر مشتمل نظریات و افکار کا پرچار کرتے رہے اور حتی قومی مفادات پر سوویت یونین کے مفادات کو ترجیح دینے کیلئے تیار رہتے تھے آخرکار یورپی ممالک میں کس مپرسی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو گئے۔ ان میں سے بعض تو مغربی انٹیلی جنس ایجنسیز کے ایجنٹ میں تبدیل ہو گئے۔

لبنان کے سابق صدر رفیق حریری نے دولت اور مقام سعودی درباروں اور یورپی محلوں اور صہیونی حکمرانوں میں خدمت کر کے حاصل کی۔ انہوں نے اپنے امریکی، مغربی اور اسرائیلی آقاوں کی خدمت میں کوئی کسر نہ چھوڑی لیکن آخر میں ان کا انجام کیا ہوا؟ انہیں خطے میں امریکی اور صہیونی منصوبے گریٹر مڈل ایسٹ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے آسانی سے قربانی کر دیا گیا۔ لبنان پر اسرائیلی جارحیت اور قبضے کا بہانہ فراہم کرنے کیلئے رفیق حریری کی ٹارگٹ کلنگ کر کے ان کے قتل کا الزام حزب اللہ لبنان پر عائد کر دیا گیا۔ رفیق حریری کے بعد ان کے بیٹے سعد حریری نے امریکہ اور اسرائیل کی غلامی کا پٹا اپنی گردن میں ڈال لیا۔ سعد حریری نے بھی اپنے امریکی اور مغربی آقاوں کی خوب کاسہ لیسی کی لیکن آخر میں کیا ہوا؟ سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان نے انہیں سعودی عرب بلا کر ذلیل و خوار کر دیا۔ سعد حریری کو سعودی عرب میں زبردستی قید کر کے رکھا گیا اور آخر میں فرانس کی ثالثی پر انہیں اس قید سے رہائی نصیب ہوئی۔ امریکہ، اسرائیل اور مغربی ممالک کی خدمت اور نوکری ان کے کس کام آئی؟

سعد حریری کی اس ذلت و خواری کا راز یہ ہے کہ اس کے امریکی اور مغربی آقا اس سے جو توقعات رکھتے ہیں وہ ان پر پورا نہیں اتر رہا اور لبنان میں جو کچھ کرنے کیلئے اسے حکم دے رہے ہیں وہ اسے ٹھیک سے انجام نہیں دے پا رہا تھا۔ عالمی استکباری طاقتوں کا آلہ کار بن کر عبرتناک انجام تک پہنچے والا ایک اور ڈکٹیٹر صدام حسین تھا۔ صدام حسین نے اپنے مغربی آقاوں کے حکم پر ایران میں رونما لینے والے اسلامی انقلاب کو ختم کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا اور ایران پر آٹھ سالہ جنگ تھونپی۔ اس جنگ میں صدام حسین اور امریکہ، سوویت یونین، اسرائیل اور مغربی ممالک کی مکمل حمایت کے ساتھ ساتھ خلیجی ریاستوں کی مدد اور حمایت بھی حاصل تھی لیکن اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ صدام حسین نے عراق، ایران اور کویت میں انسان سوز جرائم کا ارتکاب کیا جن میں سے ایک کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال تھا۔ لیکن امریکی اور مغربی آقاوں کی کاسہ لیسی اور غلامی کا نتیجہ کیا نکلا؟ خود امریکہ نے ہی خطے میں اپنے سیاسی مفادات کی خاطر عراق پر فوجی حملہ کر کے اسے قربانی کا بکرا بنا ڈالا۔

جیسے ہی صدام حسین کی افادیت ختم ہوئی اور تیسرے ہزارے کے آغاز پر امریکی پالیسی میں تبدیلی آئی اسے ایک استعمال شدہ ٹشو پیپر کی طرح تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دیا گیا۔ آج عراق میں دوبارہ امریکہ نے اپنے ایک ایجنٹ کو قربانی کا بکرا بنایا ہے تاکہ مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل کر سکے۔ ڈاکٹر ہشام الہاشمی جو ماضی میں تکفیری دہشت گرد گروہ داعش سے منسلک رہ چکا تھا اور موجودہ عراقی وزیراعظم مصطفی کاظمی کا حامی تصور کیا جاتا تھا ایک قاتلانہ حملے میں مارا جاتا ہے۔ ڈاکٹر ہشام الہاشمی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کا مخالف تھا اور میڈیا میں اسلامی مزاحمتی بلاک کے خلاف زہر اگلتا رہتا تھا۔ امریکہ نے ایک بار پھر گھٹیا حرکت کرتے ہوئے اپنے ہی مہرے کو قتل کروا کر اس کا الزام حشد الشعبی پر عائد کر دیا ہے تاکہ یوں عراق میں اپنے فوجی موجودگی ممکن بنانے کیلئے کوئی راستہ نکالنے میں کامیاب ہو سکے۔ اسی طرح دنیا بھر میں عالمی استکباری قوتوں کے اس پست اور گھٹیا ہتھکنڈے کی ہزاروں مثالیں موجود ہیں۔ اہم یہ ہے کہ اسلامی دنیا کے سیاسی لیڈران اور اہم شخصیات ان واقعات سے عبرت حاصل کریں اور امریکہ کی سربراہی میں استکباری محاذ کی خدمت اور غلامی کا انجام سمجھ جائیں۔
خبر کا کوڈ : 874426
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش