0
Tuesday 21 Jul 2020 10:03

جاسوس کو پھانسی

جاسوس کو پھانسی
اداریہ
ایران میں سی آئی اے اور موساد کے لیے جاسوسی کرنے والے ایرانی شہری محمود مجد کو پھانسی دے دی گئی۔ محمود مجد نے امریکی ڈالروں کے عوض ایران کے مختلف اداروں بالخصوص سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور سپاہ قدس کے کمانڈر شہید حاج قاسم سلیمانی کے بارے میں خفیہ اطلاعات سی آئی اے اور موساد کو فراہم کی تھیں۔ جاسوسی اداروں کی باہمی جنگ ہمیشہ جاری رہتی ہے۔ سی آئی اے اور موساد تو اس میں ہر طرح کے حربے استعمال کرتے ہیں۔ جاسوسی کے یہ دو بدنام زمانہ ادارے دنیا بھر سے افراد کو جاسوسی کے لیے بھرتی کرتے ہیں اور بعد میں اکثر جاسوسوں کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرکے ٹشو پیپر کی طرح دور پھینک دیتے ہیں۔

محمود مجد بھی ان بدقسمت افراد میں سے ایک تھا، جس نے چند سکوں کے عوض اپنے ملک کو بیچ دیا۔ دنیا بھر میں ملکی مفادات کو چند ڈالروں کے عوض بیچنے والے کو غدار اور ملک دشمن عنصر سمجھا جاتا ہے اور ایسے افراد کے لیے سخت سے سخت سزائیں تجویز کی جاتی ہیں۔ حالت جنگ میں تو ایسے جاسوسوں کو کھڑے کھڑے گولیوں سے اڑا دیا جاتا ہے۔ اکثر ممالک میں اس طرح کے جاسوسوں کو ملٹری ٹرائل کے ذریعے سزا دی جاتی ہے اور اس طرح کے جاسوسوں کو پھانسی دینا ایک معمول کی کارروائی سمجھی جاتی ہے۔ ایران کے عدالتی نظام میں انصاف کی فراہمی کی بنیاد ثبوت اور دلائل اور حق و انصاف کے تمام تقاضوں کو پورے کرنا ہے۔

اسی تناظر میں محمود مجد نامی جاسوس کو پھانسی کی سزا سنائی گئی۔ محمود مجد کی پھانسی پر امریکہ اور اسرائیل کا شور شرابہ اور واویلا قابل فہم ہے، کیونکہ امریکہ یوں تو ایران کے ہر فیصلے پر اعتراض کرتا ہے، لیکن محمود مجد نے سی آئی اے اور موساد کے بارے میں جو انکشافات کیے ہیں، اس نے امریکہ اور اسرائیل کے درندہ صفت وحشیانہ چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے۔ امریکہ اور اسرائیل ایران سے دشمنی میں کہاں تک چلے گئے ہیں، محمود مجد نامی جاسوس کے اعترافات سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 875660
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش