QR CodeQR Code

15 ارب ڈالر کی پیشکش

29 Jul 2020 11:29

اسرائیل نے شام میں حزب اللہ اور ایرانی فورسز کو کمزور کرنے اور انہیں وہاں مضبوط ٹھکانے بنانے سے روکنے کے لیے بار بار ہوائی حملے کیے ہیں، جن کی تعداد 300 سے زائد ہے۔ یعنی شام کے اندر اسرائیل کے خلاف سرگرم ان فورسز کے ٹھکانے اور بھی مضبوط ہوگئے۔


اداریہ
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے قطر کے اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں مقاومت سے دستبرداری کے لیے اربوں ڈالر کی پیشکش کی گئی ہے۔ انہوں نے اس پیشکش کو زہریلا قرار دے کر اسے مسترد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اعلان کیا ہے کہ انہیں غزہ کی پٹی میں ائیرپورٹ اور سی پورٹ کی تعمیر کے لیے پندرہ ارب ڈالر کی پیش کش کی گئی تھی۔ شرط یہ تھی کہ وہ مزاحمت ختم اور میزائل و راکٹ سمیت تمام ہتھیار ڈال کر اس تنظیم کی فوجی کمان کو فلسطینی انتظامیہ کی پولیس کے حوالے کرینگے۔ اسرائیل نواز طاقتوں نے اس سے پہلے بھی فلسطین کا سودا کرنے کی کوششیں کی تھیں۔ انیس سو ترانوے میں ہونے والی اوسلو قرارداد کے تحت غزہ کو علاقے کا دوسرا سنگاپور بنایا جانا تھا اور اس قرارداد کو یاسر عرفات نے قبول کر لیا تھا، اس معاہدے میں مسجد الاقصیٰ میں یہودی عبادت گاہ کی تعمیر کے بدلے اربوں ڈالر کا وعدہ کیا گیا تھا۔

سن دو ہزار میں کیمپ ڈیوڈ معاہدے کے تحت خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی بات کی گئی تھی اور غرب اردن میں اقتصادی خوشحالی کے خواب دکھائے گئے تھے۔ لیکن انجام کا سب کو پتہ ہے۔ حزب اللہ سربراہ نے بھی لبنان کو اسی نوعیت کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے اس علاقے پر صیہونیوں کے قبضے کا حربہ قرار دیا تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ صیہونی حکومت کسی بھی معاہدے کی پابند نہیں اور فلسطینی جتنا پیچھے ہٹتے جائیں، اسرائیلیوں کی توسیع پسندی میں کمی آنے والی نہیں ہے۔ اسرائیل اس وقت داخلی طور پر شدید بحران میں پھنسا ہوا ہے، کیونکہ کورونا وائرس وسیع پیمانے پر پھیل گیا ہے اور سیاسی بحران اپنی جگہ باقی ہے۔ حالات یہ ہیں کہ تین بار انتخابات ہونے کے بعد بھی حکومت نہیں بن سکی اور احتمال یہ ہے کہ چوتھی بار بھی انتخابات کرانے پڑ سکتے ہیں۔

دوسری طرف اسرائیل کو شدید تشویش اپنی شمالی اور شمال مشرقی محاذ کے متعلق ہے، جہاں لبنان اور شام واقع ہیں۔ اسرائیل نے شام میں حزب اللہ اور ایرانی فورسز کو کمزور کرنے اور انہیں وہاں مضبوط ٹھکانے بنانے سے روکنے کے لیے بار بار ہوائی حملے کیے ہیں، جن کی تعداد 300 سے زائد ہے۔ یعنی شام کے اندر اسرائیل کے خلاف سرگرم ان فورسز کے ٹھکانے اور بھی مضبوط ہوگئے۔ بہرحال حماس کے ذہین لیڈر اسماعیل ہنیہ نے اس بات کا اندازہ لگا لیا ہے کہ فلسطین کو بیچا نہیں جا سکتا، حتیٰ اگر اربوں ڈالر اور کھربوں ریال خرچ کر دیئے جائیں تو بھی ایسا نہیں ہوگا، البتہ اس میں کوئی دوسری رائے نہیں ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ عرصے سے لڑاؤ اور تقسیم کرو نیز گاجر اور چھڑی کا کھیل جاری ہے۔ اس کھیل میں کامیابی اسی کو ملے گی، جس کا عزم بالجزم ہوگا۔


خبر کا کوڈ: 877413

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/877413/15-ارب-ڈالر-کی-پیشکش

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org