0
Saturday 8 Aug 2020 14:20

اہل آسماں و زمین کی عید

اہل آسماں و زمین کی عید
انتخاب و تحقیق: توقیر کھرل

عید غدیر بڑی عیدوں میں سے ہے، جسے 18 ذوالحجہ کے دن منایا جاتا ہے۔ احادیث کے مطابق ہجرت کے دسویں سال حجۃ الوداع کے موقع پر پیغمبر اکرمؐ نے خدا کے حکم سے امام علیؑ کو خلافت اور امامت کے منصب پر منصوب فرمایا۔ یہ واقعہ غدیر خم کے مقام پر پیش آیا۔ اس عید کیلئے عیدُاللهِ‌ الاکبر (سب سے بڑی عید)، اہل بیت محمدؐ کی عید اور اشرف الاعیاد (سب سے افضل ترین عید) جیسی تعابیر استعمال ہوئی ہیں۔ اہل تشیع پوری دنیا میں اس دن جشن مناتے ہیں، جس میں مختلف پروگرام منعقد کرتے ہیں۔ آج کل اس عید کو منانا شیعوں کے شعائر میں شمار ہوتا ہے۔ نجف اشرف امام علیؑ کے روضہ اقدس میں ہر سال اس دن ایک پروقار جشن منعقد ہوتا ہے۔ جس میں شیعہ علماء کے علاوہ تمام اسلامی ممالک کے سفراء بھی شرکت اور خطاب کرتے ہیں اور حضرت علیؑ کی شان میں منقبت اور قصائد سنائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دنیا کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں جہاں کہیں شیعیان حیدر کرار زندگی گزارتے ہیں، اس دن کو بڑے عقیدت اور احترام سے مناتے ہیں۔ یمن میں بھی زیدی شیعہ اس دن ایک پروقار جشن مناتے ہیں اور چراغاں کرتے ہیں۔

شب غدیر بھی مسلمانوں کے ہاں اہم ترین راتوں میں شمار ہوتی ہے۔ مسلمان بطور خاص شیعہ صدر اسلام سے ہی اس دن کو بڑے جوش و خروش سے جشن مناتے آئے ہیں اور ان کے ہاں یہ دن عید غدیر کے نام سے معروف اور مشہور ہے۔ مسعودی اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ امیرالمؤمنین حضرت علیؑ کے فرزندان اور ان کے شیعہ اس دن کو بڑے احترام سے دیکھتے ہیں۔ ایک روایت میں شیعوں کا اس دن جشن منانے کا ذکر کرتے ہیں۔ بنابر این واضح ہے کہ عید غدیر کے دن جشن منانا تیسری اور چوتھی صدی میں مکمل رائج ہوگیا تھا۔ رسول خداؐ فرماتے ہیں: "عید غدیر کا دن میری امت کی بڑی عیدوں میں سے ہے، اس دن خدا نے بہت بڑا حکم صادر فرمایا۔ اس دن میرے بھائی علی بن ابی طالب کو امت کیلئے امام کے طور پر منتخب کیا، تاکہ میرے بعد میری امت اس کے ذریعے ہدایت پاسکے۔ یہ دن وہ ہے جس دن خدا نے دین اسلام کو مکمل کیا اور میری امت پر اپنی نعمتوں کی تکمیل کی اور اسلام کو بعنوان دین ان سے قبول کیا۔

اسی طرح امام صادقؑ فرماتے ہیں: "غدیر کا دن خدا کا بہت بڑا دن ہے، خدا نے کسی نبی کو مبعوث نہیں کیا، مگر یہ کہ اس دن کو عید کے طور پر منایا اور اس دن کی عظمت کو پہچان لیا۔ اس دن کو آسمان میں عہد و پیمان کا دن کہا جاتا ہے اور زمین میں محکم میثاق اور تمام لوگوں کے جمع ہونے کا دن ہے۔" ایک اور روایت میں امام صادقؑ عید غدیر کو مسلمانوں کیلئے باعظمت ترین اور باشرافت‌ ترین عید قرار دیتے ہیں۔ لہذا سب پر واجب ہے کہ اس دن ہر لمحہ خدا کا شکر بجا لائے اور لوگوں کو شکرانے کے طور پر روزہ رکھنے کا حکم دیا، جس کا ثواب 600 سال عبادت کے برابر ہے۔ امام رضاؑ فرماتے ہیں: "روز غدیر اہل آسمان کے ہاں اہل زمین والوں سے بھی زیادہ مشہور ہے۔ لوگ اس دن کی قدر و منزلت سے آگاہ نہیں ہیں، بے شک خدا کے مقرب فرشتے ہر روز دس مرتبہ ان سے مصافحہ کرتے ہیں۔"
خبر کا کوڈ : 879059
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش